Friday, April 17, 2009

اقوال حضرت امام حسن علیہ السلام

اقوال حضرت امام حسن علیہ السلام





(۱)

قال الامام الحسن علیہ السلام:

عجبت لمن یتفکر فی ماکولہ کیف لا یتفکر فی معقولہ فیجنب بطنہ ،

ما یوء ذیہ و یودع صدرہ ما یردیہ“(۱)

ترجمہ:
حضرت امام حسن علیہ السلام فرماتے ھیں :
مجھے تعجب ھے اس شخص پر کہ جو جسمانی غذا کے متعلق توغور و فکر کرتا ھے لیکن روحانی غذا کے لئے نھیں ۔ نقصان دہ غذاؤں کو اپنے شکم سے دور رکھتا ھے لیکن ھلاک کرنے والے مطالب کو اپنے قلب میں جگہ دیتا ھے “۔



(۲)

قال الامام الحسن علیہ السلام :

القریب من قربتہ المودة و ان بعد نسبہ و البعید من باعدتہ المودة و ان قرب نسبہ “ ( ۲)

ترجمہ:
حضرت امام حسن علیہ السلام فرماتے ھیں :
رشتہ داروں میں قریب ترین افراد وہ ھیں جن کے اندر محبت زیادہ ھے اگر چہ نسب کے لحاظ سے دور ھوں ۔ اور رشتہ داروں میں دورترین افراد وہ ھیں جن کے اندر محبت کم ھے اگر چہ وہ نسب کے لحاظ سے قریب ھوں “۔



(۳)

قال الامام الحسن علیہ السلام

ما تشاور قوم الا ھدوا الی رشدھم “(۳)

ترجمہ:
حضرت امام حسن علیہ السلام فرماتے ھیں :
کوئی بھی گروہ اپنے امور میں ایک دوسرے سے مشورہ نھیں کرتا مگر یہ کہ اس میں انکے لئے خیر و صلاح ھو “۔




(4)

قال الامام الحسن علیہ السلام:

اللوٴم ان لا تشکر النعمة “(۴)

ترجمہ ۔
حضرت امام حسن علیہ السلام فرماتے ھیں :
انسان کی پستی و ذلت یہ ھے کہ نعمت کا شکر ادا نہ کرے “ ۔



(5)

قال الامام الحسن علیہ السلام:

العار اھون من النار “( ۵)

ترجمہ:
حضرت امام حسن علیہ السلام فرماتے ھیں :
ذلت دوزخ کی آگ سے بھتر ھے “۔



(۶)

قال الامام الحسن علیہ السلام:

الخیر الذی لا شر فیہ : الشکر مع النعمة و الصبر علی النازلة “( ۶)

ترجمہ:
حضرت امام حسن علیہ السلام فرماتے ھیں :
ایک خیر ایسا ھے جس میں کسی طرح کا کوئی شر نھیں ھے : وہ یہ ھے کہ نعمت ملنے پر شکر ،اور مصیبت کے وقت صبر کیا جائے“۔



(۷)

قال الامام الحسن علیہ السلام:

اذا لقی احدکم اخاہ فلیقبل موضع النور من جبھتہ “(۷)

ترجمہ:
حضرت امام حسن علیہ السلام فرماتے ھیں :
جب تم میں سے کوئی اپنے دینی بھائی سے ملاقات کرے تو اسکی نورانی پیشانی کا بوسہ لے “۔

حوالہ:
۱۔سفینة البحار مادہ طعم
۲۔تحف العقول ص ۱۶۵
۳۔ تحف العقول ص ۱۶۴
۴۔ تحف العقول ص ۴۰۴
۵۔تحف العقول ص ۴۰۴
۶۔تحف العقول ص ۴۰۴
۷۔تحف العقول ص ۴۱۰

No comments: