امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام كی چالیس حدیثیں
مترجم: نور محمد ثالثی
(گروہ ترجمہ سایٹ صادقین)
1. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): يَا ابْنَ آدْم! عَفِّ عَنِ مَحارِمِ اللّهِ تَكُنْ عابِداً، وَ ارْضِ بِما قَسَّمَ اللّهُ سُبْحانَهُ لَكَ تَكُنْ غَنِيّاً، وَ أحْسِنْ جَوارَ مَنْ جاوَرَكَ تَكُنْ مُسْلِماً، وَ صاحِبِ النّاسَ بِمِثْلِ ما تُحبُّ أنْ يُصاحِبُوكَ بِهِ تَكُنْ عَدْلاً. 1
1۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: اے بنی آدم! محرمات الٰہی سے باز رہو تو عابد بن جاؤ گے ۔ اللہ كی تقسیم سے راضی رھو تو بے نیاز ہو جاؤ گے ۔ اپنے پڑوسی سے اچھا سلوك كرو تو مسلمان بن جاؤ گے اور لوگوں كے ساتھ ایسے رہو جیسے كہ تم پسند كرتے ہو كہ وہ تمہارے ساتھ رہیں تو عادل بن جاؤ گے ۔
2. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): نَحْنُ رَيْحانَتا رَسُولِ اللّهِ، وَ سَيِّدا شَبابِ أهْلِ الْجَنّةِ، فَلَعَنَ اللّهُ مَنْ يَتَقَدَّمُ، اَوْ يُقَدِّمُ عَلَيْنا اَحَداً. 2
2۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: ہم دونوں (امام حسن(ع) و امام حسین (ع)) رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم كے دو پھول ہیں اور جوانان جنت كے دو سردار ہیں خدا كی لعنت ہو اس پر جو ہم پر سبقت كرے یا كسی كو ہم پر فوقیت دے ۔
3. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): إنّ حُبَّنا لَيُساقِطُ الذُّنُوبَ مِنْ بَنى آدَم، كَما يُساقِطُ الرّيحُ الْوَرَقَ مِنَ الشَّجَرِ. 3
3۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: بے شك ہماری محبت بنی آدم سے گناہوں كو اسی طرح گرادیتی ہے جس طرح ہوا كا جھونكا درخت سے (سوكھے )پتوں كو گرادیتا ہے ۔
4. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): لَقَدْ فارَقَكُمْ رَجُلٌ بِالاْمْسِ لَمْ يَسبِقْهُ الاْوَّلُونَ، وَ لا يُدْرِكُهُ أَلاْخِرُونَ. 4
4۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: كل تم سے ایك ایسا شخص جدا ہوا ہے جس كے مانند نہ اولین میں كوئی تھا اور نہ آخرین میں سے كوئی اس كے مقام كو پا سكتا ہے ۔
5. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): مَن قَرَءَ الْقُرْآنَ كانَتْ لَهُ دَعْوَةٌ مُجابَةٌ، إمّا مُعَجَّلةٌ وَإمّا مُؤجَلَّةٌ. 5
5۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: جو قرآن كی تلاوت كرتا ہے اس كی ایك دعا مستجاب ہے چاہے جلدی چاہے تاخیر سے ۔
6. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): إنّ هذَا الْقُرْآنَ فيهِ مَصابيحُ النُّورِ وَشِفاءُ الصُّدُورِ. 6
6۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: اس قرآن میں ہدایت كی روشنی كے چراغ اور دلوں كی شفا ہے ۔
7. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): مَنَ صَلّى، فَجَلَسَ فى مُصَلاّه إلى طُلُوعِ الشّمسِ كانَ لَهُ سَتْراً مِنَ النّارِ. 7
7۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: جو نماز پڑھنے كے بعد طلوع آفتاب تك اپنے مصلے پر بیٹھا رہے اس كو جہنم كی آگ سے بچنے كی سپر حاصل ہو جاتی ہے ۔
8. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): إنَّ اللّهَ جَعَلَ شَهْرَ رَمَضانَ مِضْماراً لِخَلْقِهِ، فَيَسْتَبِقُونَ فيهِ بِطاعَتِهِ إِلى مَرْضاتِهِ، فَسَبَقَ قَوْمٌ فَفَازُوا، وَقَصَّرَ آخَرُونَ فَخابُوا. 8
8۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے ماہ رمضان كو اپنی مخلوقات كے لئے مسابقہ كا میدان قرار دیا ہے كہ جس میں مخلوقات خدا كی اطاعت كے ذریعہ اس كی مرضی حاصل كرنے پر سبقت لیتے ہیں جہاں ایك گروہ سبقت لے كر كامیاب ہو جاتا ہے اور دوسرا كوتاہی كر كے گھاٹے میں رہ جاتا ہے ۔
9. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): مَنْ أدامَ الاْخْتِلافَ إلَى الْمَسْجِدِ أصابَ إحْدى ثَمان: آيَةً مُحْكَمَةً، أَخاً مُسْتَفاداً، وَعِلْماً مُسْتَطْرَفاً، وَرَحْمَةً مُنْتَظِرَةً، وَكَلِمَةً تَدُلُّهُ عَلَى الْهُدى، اَوْ تَرُدُّهُ عَنْ الرَّدى، وَتَرْكَ الذُّنُوبِ حَياءً اَوْ خَشْيَةً. 9
9۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: جو مسلسل مسجدوں میں آمد و رفت ركھے گا اسے آٹھ میں سے كوئی ایك چیز ضرور حاصل ہو جائے گی آیت محكم، مفید بھائی، جامع معلومات، رحمت عام، ایسی بات جو نیكی كی ہدایت كر دے یا برائی سے باز ركھے، شرم وحیا یا خوف خدا سے گناہوں كو ترك كرنا ۔
10. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): مَنْ أكْثَرَ مُجالِسَة الْعُلَماءِ أطْلَقَ عِقالَ لِسانِهِ، وَ فَتَقَ مَراتِقَ ذِهْنِهِ، وَ سَرَّ ما وَجَدَ مِنَ الزِّيادَةِ فى نَفْسِهِ، وَكانَتْ لَهُ وَلايَةٌ لِما يَعْلَمُ، وَ إفادَةٌ لِما تَعَلَّمَ. 10
10۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: امام حسن مجتبی علیہ السلام: جو علماء كی ہمنشینی میں زیادہ رہے گا اس كی زبان كا بندھن كھل جائے گا اور اس كے ذہن كی گرھیں وا ہو جائیں گی۔اور اپنے نفس میں رشد وارتقاء كا سرور پائے گا، اپنی معلومات كا ولی ہوگا اور اپنی معلومات سے لوگوں كو مستفاد كرے گا۔
11. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): تَعَلَّمُوا الْعِلْمَ، فَإنْ لَمْ تَسْتَطيعُوا حِفْظَهُ فَاكْتُبُوهُ وَوَ ضَعُوهُ فى بُيُوتِكُمْ. 11
11۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: علم حاصل كرو اور اگر اسے حفظ نہ كرپاؤ تو لكھ لو اور اپنے گھروں میں محفوظ ركھو ۔
12. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): مَنْ عَرَفَ اللّهَ أحَبَّهُ، وَ مَنْ عَرَفَ الدُّنْيا زَهِدَ فيها. 12
12۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: جو اللہ كی معرفت ركھے گا وہ اس سے محبت كرے گا، اور جو دنیا كی معرفت ركھے گا وہ اس میں پار سائی اختیار كرے گا ۔
13. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): هَلاكُ الْمَرْءِ فى ثَلاث: اَلْكِبْرُ، وَالْحِرْصُ، وَالْحَسَدُ; فَالْكِبْرُ هَلاكُ الدّينِ،، وَبِهِ لُعِنَ إبْليسُ. وَالْحِرْصُ عَدُوّ النَّفْسِ، وَبِهِ خَرَجَ آدَمُ مِنَ الْجَنَّةِ. وَالْحَسَدُ رائِدُ السُّوءِ، وَمِنْهُ قَتَلَ قابيلُ هابيلَ. 13
13۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: انسان كی ہلاكت تین چیزوں میں ہے ۔ تكبر، لالچ، اور حسد، تكبر سے دین تباہ ہو جاتا ہے اور اسی كے ذریعہ ابلیس ملعون ہوگیا ۔ اور لالچ، نفس كی دشمن ہے اور اس كے ذریعہ آدم كو جنت سے نكلنا پڑا، اور حسد برائی كی راہنمائی كرتا ہے اور اسی كے ذریعہ ہابیل كو قابیل نے قتل كردیا ۔
14. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): بَيْنَ الْحَقِّ وَالْباطِلِ أرْبَعُ أصابِع، ما رَأَيْتَ بَعَيْنِكَ فَهُوَ الْحَقُّ وَقَدْ تَسْمَعُ بِأُذُنَيْكَ باطِلاً كَثيراً. 14
14۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: حق و باطل كے درمیان چار انگشت كا فاصلہ ہے ۔ جسے تم نے اپنی آنكھ سے دیكھا ہے وہ حق ہے اور اكثر و بیشتر تمہاری سنی ہوئی چیز باطل ہوا كرتی ہیں ۔
15. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): ألْعارُ أهْوَنُ مِنَ النّارِ. 15
15۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: ننگ و عار، آتش جہنم سے بہتر ہے ۔
16. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): إذا لَقى أحَدُكُمْ أخاهُ فَلْيُقَبِّلْ مَوْضِعَ النُّورِ مِنْ جَبْهَتِهِ. 16
16۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: جب تم میں سے كوئی اپنے دینی بھائی سے ملاقات كرے تو پیشانی پر نور كی جگہ (سجدہ گاہ)كا بوسہ لے ۔
17. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): إنَّ اللّهَ لَمْ يَخْلُقْكُمْ عَبَثاً، وَلَيْسَ بِتارِكِكُمْ سُدًى، كَتَبَ آجالَكُمْ، وَقَسَّمَ بَيْنَكُمْ مَعائِشَكُمْ، لِيَعْرِفَ كُلُّ ذى لُبٍّ مَنْزِلَتَهُ، وأنَّ ماقَدَرَ لَهُ أصابَهُ، وَما صُرِفَ عَنْهُ فَلَنْ يُصيبَهُ. 17
17۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: اللہ نے تمہیں عبث پیدا نہیں كیا ہے اور تمہیں بے غرض بھی نہیں چھوڑے گا ۔ (اس نے)تمہاری موت كا وقت مقرر كر دیا ہے ۔ اور تمہارے معاش كو تمہارے درمیان تقسیم كر دیا ہے تاكہ ہر صاحب عقل اپنی منزلت كو پالے اور جو كچھ اللہ نے اس كے لئے مقدر كیا ہے وہ اسے مل كر رہے گا۔اور جسے اللہ نے اس سے دور كردیا ہے اسے وہ ہرگز نہیں پا سكتا۔
18. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): لا تُواخِ أحَداً حَتّى تَعْرِفَ مَوارِدَهُ وَ مَصادِرَهُ، فَإذَا اسْتَنْبَطْتَ الْخِبْرَةَ، وَ رَضيتَ الْعِشْرَةَ، فَآخِهِ عَلى إقالَةِ الْعَثْرَةِ، وَ الْمُواساةِ فىِ الْعُسْرَةِ . 18
18۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: كسی كو اپنا اس وقت تك دوست نہ بناؤ جب تك كہ اس كے اٹھنے بیٹھنے كی جگہ نہ سمجھ لو ۔ اور جب تمہیں معلومات فراہم ہو گئیں اور اس كی ہمنشینی سے تم راضی ھوگئے تو پھر اسے اپنا دوست اور بھائی بنالو اور اس كی كوتاہیوں سے در گذر كرو اور مشكل وقت میں اس كے كام آؤ ۔
19. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): الْبُخْلِ أنْ يَرىَ الرَّجُلُ ما أنْفَقَهُ تَلَفاً، وَما أمْسَكَهُ شَرَفاً. 19
19۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: بخل یہ ہے كہ انسان جو انفاق كرے اسے تلف سمجھے اور جسے بچالے اسے شرف سمجھے ۔
20. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): تَرْكُ الزِّنا، وَكَنْسُ الْفِناء، وَغَسْلُ الاْناء مَجْلَبَةٌ لِلْغِناء. 20
20۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: زنا نہ كرنا، چوكھٹ كو صاف ركھنا، برتن كو دھلا ہوا ركھنا بے نیازی و ثروت كا باعث ہے ۔
21. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): السِّياسَةُ أنْ تَرْعى حُقُوقَ اللّهِ، وَحُقُوقَ الاْحْياءِ، وَحُقُوقَ الاْمْواتِ. 21
21۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: سیاست یہ ہے كہ حقوق اللہ، زندوں اور مردوں ( تمام انسانوں )كے حقوق كی رعایت كرو ۔
22. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): ما تَشاوَرَ قَوْمٌ إلاّ هُدُوا إلى رُشْدِهِمْ. 22
22۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: كوئی قوم صلاح و مشورہ نہیں كرتی مگر یہ كہ راہ ہدایت كو پالیتی ہے ۔
23. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): اَلْخَيْرُ الَذّى لا شَرَّ فيهِ، ألشُّكْرُ مَعَ النِّعْمَةِ، وَالصّبْرُ عَلَى النّازِلَةِ. 23
23۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: جس نیكی میں (ذرہ برا بر بھی )برائی نہیں پائی جاتی وہ، نعمت پر شكر ادا كرنا، اور مصبیت پر صبر كرنا ہے ۔
42. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): يَابْنَ آدَم! لَمْ تَزَلْ فى هَدْمِ عُمْرِكَ مُنْذُ سَقَطْتَ مِنْ بَطْنِ اُمِّكَ، فَخُذْ مِمّا فى يَدَيْكَ لِما بَيْنَ يَدَيْكَ، فَإنَّ الْمُؤْمِن یَتَزَوَّدُ وَ الْكافِرُ يَتَمَتَّعُ . 24
24۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: اے بنی آدم ! تم جب سے اپنی ماں كے شكم سے باہر آئے ہو مسلسل اپنی زندگی كی عمارت ڈھار ہے ہو لہٰذا جو سامنے آنے والا ہے (قیامت) اس كے لئے موجودہ زندگی سے توشہ فراہم كر لو كہ مومن زاد راہ فراہم كرتا ہے اور كافر لذتوں میں مست رہتا ہے ۔
25. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): إنَّ مَنْ خَوَفَّكَ حَتّى تَبْلُغَ الاْمْنَ، خَيْرٌ مِمَّنْ يُؤْمِنْكَ حَتّى تَلْتَقِى الْخَوْفَ. 25
25۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: جو تمہیں ڈراتا رہے یہاں تك كہ تم اپنی آرزو كو پالو اس شخص سے بہتر ہے جو تمہیں اطمینان دلاتا رہے یہاں تك كہ تمہیں خوف لاحق ہو جائے ۔
26. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): القَريبُ مَنْ قَرَّبَتْهُ الْمَوَدَّةُ وَإنْ بَعُدَ نَسَبُهُ، وَالْبَعيدُ مَنْ باعَدَتْهُ الْمَوَدَّةُ وَإنْ قَرُبُ نَسَبُهُ. 26
26۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: تم سے نزدیك وہ ہے جو مودت و محبت كے ذریعہ تم سے قریب ہو ا ہے چاہے حسب ونسب كے اعتبار سے دور ہی كیوں نہ ہو۔ اور دور وہ ہے جو محبت كے اعتبار سے دور ہے چاہے تمہارا قریبی رشتہ دار ہی كیوں نہ ہو۔
27. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): الْمُرُوَّةِ؛ شُحُّ الرَّجُلِ عَلى دينِهِ، وَإصْلاحُهُ مالَهُ، وَقِيامُهُ بِالْحُقُوقِ . 27
27۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: مردانگی یہ ہے انسان اپنے دین كی خفاظت كرے اپنے مال كی اصلاح كرے اور اپنے اوپر عائد حقوق كو ادا كرے ۔
28. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): عَجِبْتُ لِمَنْ يُفَكِّرُ فى مَأكُولِهِ كَيْفَ لايُفَكِّرُ فى مَعْقُولِهِ، فَيَجْنِبُ بَطْنَهُ ما يُؤْذيهِ، وَيُوَدِّعُ صَدْرَهُ ما يُرْديهِ. 28
28۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: مجھے تعجب ہے اس شخص پر جو اپنی غذ ا كے سلسلہ میں غور وفكر سے كام لیتا ہے لیكن اپنی عقل كے سلسلہ میں فكر مند نہیں ہے كہ اپنے شكم كو اذیت دینے والی چیزوں سے بچاتا ہے اور اپنے دل ودماغ كو فاسد كر دینے والی چیزوں كو جمع كئے جا رہا ہے ۔
29. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): غَسْلُ الْيَدَيْنِ قَبْلَ الطَّعامِ يُنْفِى الْفَقْرَ، وَبَعْدَهُ يُنْفِى الْهَمَّ . 29
29۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: كھانے سے پہلے ہاتھ دھلنا فقر و تنگدستی كو ختم كرتا ہے اور كھانے كے بعد ھم وغم كو دور كرتا ہے ۔
30. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): حُسْنُ السُّؤالِ نِصْفُ الْعِلْمِ. 30
30۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: اچھا سوال، آدھا علم ہے ۔
31. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): إنّ الْحِلْمَ زينَةٌ، وَالْوَفاءَ مُرُوَّةٌ، وَالْعَجَلةَ سَفَهٌ. 31
31۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: حلم وبردباری زینت ہے، وفاداری مردانگی ہے اور جلد بازی بے وقوفی ہے۔
32. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): مَنِ اسْتَخَفَّ بِإخوانِهِ فَسَدَتْ مُرُوَّتُهُ. 32
32۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: جو اپنے بھائیوں كی آبرو ریزی كرتا ہے اس كی مردانگی تباہ ہوجاتی ہے ۔
33. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): إنّما يُجْزى الْعِبادُ يَوْمَ الْقِيامَةِ عَلى قَدْرِ عُقُولِهِمْ.33
33۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: بندوں كو بروز قیامت ان كی عقلوں كے حساب سے جز ا دی جائے گی ۔
34. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): إنَّ الْقُرْآنَ فيهِ مَصابيحُ النُّورِ، وَ شِفاءُ الصُّدُورِ، فَيَجِلْ جالَ بَصَرُهُ، وَ لْيَلْجَمُ الصِّفّةَ قَلْبِهِ، فَإنَّ التَّفْكيرَ حَياةُ الْقَلْبِ الْبَصيرِ، كَما يَمْشي الْمُسْتَنيرُ فىِ الظُّلُماتِ بِالنُّورِ. 34
34۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: بے شك قرآن میں ہدایت كے روشن چراغ اور دلوں كی شفا ہے لہٰذا اپنی آنكھوں كو اس كے ذریعہ جلا بخشو اور اپنے دل كو اس كے ذریعہ صیقل دو۔ اس لئے كہ غور وفكر كرنا بصیر آدمی كے دل كی زندگی ہے جس طرح تاریكی میں راستہ چلنے والا اپنے ساتھ روشنی لے كر چلتا ہے ۔
35. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): ألْمِزاحُ يَأْكُلُ الْهَيْبَةَ، وَ قَدْ أكْثَرَ مِنَ الْهَيْبَةِ الصّامِت. 35
35۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: مزاح، ہیبت كو كھا جاتی ھے، اور خاموش انسان، زیادہ ہیبت كا مالك ہوتا ہے ۔
36. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): أللُؤْمُ أنْ لا تَشْكُرَ النِّعْمَةَ. 36
36۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: تمہارا شكر نعمت نہ كرنا، تمہاری پستی كی نشانی ہے ۔
37. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): لَقَضاءُ حاجَةِ أخ لى فِى اللّهِ أحَبُّ مِنْ إعْتِكافِ شَهْر. 37
37۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: دینی بھائی كی ضرورت كو پورا كرنا میرے نزدیك ایك ماہ كے اعتكاف سے بہتر ہے ۔
38. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): إنَّ الدُّنْيا فى حَلالِها حِسابٌ، وَ فى حَرامِها عِقابٌ، وَفِى الشُّبَهاتِ عِتابٌ، فَأنْزِلِ الدُّنْيا بِمَنْزَلَةِ الميتَةِ، خُذْمِنْها مايَكْفيكَ. 38
38۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: دنیا كی حلال چیزوں میں حساب اور حرام میں عذاب ہے اور شبہ ناك چیزوں میں سرزنش ہے لٰہذا دنیا كو مردار سمجھو اور اس سے بقدر ضرورت استفادہ كرو۔
39. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): اعْمَلْ لِدُنْياكَ كَأنَّكَ تَعيشُ أبَداً، وَ اعْمَلْ لآخِرَتِكَ كَأنّكَ تَمُوتُ غدَاً. 39
39۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: اپنی دنیا كے لئے اس طرح عمل كرو كہ گویا تمہیں ہمیشہ رہنا ہے، اور اپنی آخرت كے لئے ایسے عمل كرو كہ گویا تمہیں كل ہی مر جانا ہے ۔
40. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): أكْيَسُ الْكَيِّسِ التُّقى، وَ أحْمَقُ الْحُمْقِ الْفُجُورَ، الْكَريمُ هُوَ المتَّبَرُّعُ قَبْلَ السُّؤالِ. 40
40۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: سب سے زیادہ ہوشیار متقی آدمی ہے اور سب سے بڑا بے وقوف فسق وفجور كرنے والا ہے ۔ كریم شخص وہ ھے جو ضرورت مند كے سوال سے پہلے اس كی ضرورت پوری كردے۔
41. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): مَنْ عَبَدَ اللّهَ، عبَّدَ اللّهُ لَهُ كُلَّ شَىْء. 41
41. امام حسن مجتبی علیہ السلام: جو اللہ كی عبادت و اطاعت كرے گا اللہ تعالیٰ ہر شئے كو اس كا مطیع بنا دے گا۔
---------
1. نزھۃ الناظر وتنبیہ الخواطر؛ص۷۹، ح۳۳، بحار الانوار؛ج۷۸، ص۱۱۲، س۸۔
2. كلمۃ الامام الحسن (علیہ السلام)؛۷، ص۲۱۱۔
3. كلمۃ الامام الحسن (علیہ السلام)؛۷، ص ۲۵، بحار الانوار؛ج۴۴، ص۲۳، ح۷۔
4. احقاق الحق؛ج۱۱، ص۱۸۳، س۲و ص۱۸۵۔
5. دعوات الراوندی؛ص۲۴، ح۱۳، بحار الانوار؛ج۹۸، س۲۰۴، ح۲۱۔
6. بحار الانوار؛ ج۷۵، ص۱۱۱، ضمن ح۶۔
7. وافی؛ ج۴، ص۱۵۵۳، ح۲، تہذیب الاحكام؛ ج۲، ص۳۲۱، ح۲، ۱۶۶۔
8. تحف العقول؛ص۲۳۴، س۱۴، من لایحضرہ الفقیہ؛ ج۱، ص۵۱۱، ح۱۴۷۹۔
9. تحف العقول؛ ص۲۳۵، س ۷، مستدرك الوسائل؛ ج۳، ص۳۵۹، ح۳۷۷۸۔
10. احقاق الحق؛ج۱۱، ص۲۳۸، س۲۔
11. احقاق الحق؛ ج۱۱، ص۲۳۵، س۷۔
12. كلمۃ الامام الحسن (علیہ السلام)؛۷، ص۱۴۰۔
13. اعیان الشیعہ؛ج۱، ص۵۷۷، بحار الانوار؛ ج۷۵، ص۱۱۱، ح۶ ۔
14. تحف العقول؛ ص۲۲۹، س۵، بحار الانوار؛ ج ۷۵، ص۱۱۰، ص۵ ۔
15. كلمۃ الامام الحسن (علیہ السلام)؛۷، ص۱۳۸، تحف العقول؛ ص۲۳۴، س۶، بحار الانوار؛ج۷۵، ص۱۰۵، ح۴۔
16. تحف العقول؛ص۲۳۶، س۳، بحارالانوار؛ ج۷۵، ص۱۰۵، ح۴۔
17. تحف العقول؛ص۲۳۲، س۲، بحار الانوار؛ ج۷۵، ص۱۱۰، ح۵۔
18. تحف العقول؛ ص۱۶۴، س۲۱، بحار الانوار؛ ج۷۵، ص۱۰۵، ح۳۔
19. اعیان الشیعہ؛ ج۱، ص۵۷۷، بحارالانوار؛ج۷۵، ص۱۱۳، ح۷۔
20. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۲۱۲، بحار الانوار؛ ج۷۳، ص۳۱۸، ح۶۔
21. گذشتہ حوالہ؛ ص۵۷۔
22. تحف العقول؛ ص۲۳۳، اعیان الشیعہ؛ ج۱، ص۵۷۷، بحارالانوار؛ج۷۵، ص۱۱۱، ح۶۔
23. تحف العقول؛ ص۲۳۴، س۷،بحارالانوار؛ج۷۵، ص۱۰۵، ح۴۔
24. نزھۃ الناظر وتنبیہ الخاطر؛ ص۷۹، س۱۳، بحارالانوار؛ج۷۵، ص۱۱۱، ح۶۔
25. احقاق الحق؛ج۱۱، ص۲۴۲،س۲۔
26. تحف العقول؛ص۲۳۴، س۳، بحار الانوار؛ج۷۵، ص۱۰۶، ح۴۔
27. تحف العقول؛ ص۲۳۵، س۱۴، بحار الانوار؛ج۷۳، ص۳۱۲، ح۳۔
28. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۳۹، بحار الانوار؛ج۱، ص۲۱۸، ح۴۳۔
29. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۴۶۔
30. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۱۲۹۔
31. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۱۹۸۔
32. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۲۰۹۔
33. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۲۰۹۔
34. نزھۃ الناظر وتنبیہ الخاطر؛ ص۷۳، ص۱۸، بحار الانوار؛ج۷۸، ص۱۱۲، س۱۵۔
35. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۱۳۹، بحار الانوار؛ ج۷۵، ص۱۱۳، ح۷۔
36. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۱۳۹، بحار الانوار؛ ج۷۵، ص۱۰۵، ح۴۔
37. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۱۳۹۔
38. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۳۶، بحار الانوار؛ ج۴۴، ص۱۳۸، ح۶۔
39. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۳۷، بحار الانوار؛ ج۴۴، ص۱۳۸، ح۶۔
40. احقاق الحق؛ ج۱۱، ص۲۰،س۱، بحار الانوار؛ ج۴۴، ص۳۰۔
41. تنبیہ الخواطر، معروف بہ مجموعہ ورام؛ص۴۲۷، بحار؛ ج۶۸، ص۱۸۴، ح۴۴۔
مترجم: نور محمد ثالثی
(گروہ ترجمہ سایٹ صادقین)
1. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): يَا ابْنَ آدْم! عَفِّ عَنِ مَحارِمِ اللّهِ تَكُنْ عابِداً، وَ ارْضِ بِما قَسَّمَ اللّهُ سُبْحانَهُ لَكَ تَكُنْ غَنِيّاً، وَ أحْسِنْ جَوارَ مَنْ جاوَرَكَ تَكُنْ مُسْلِماً، وَ صاحِبِ النّاسَ بِمِثْلِ ما تُحبُّ أنْ يُصاحِبُوكَ بِهِ تَكُنْ عَدْلاً. 1
1۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: اے بنی آدم! محرمات الٰہی سے باز رہو تو عابد بن جاؤ گے ۔ اللہ كی تقسیم سے راضی رھو تو بے نیاز ہو جاؤ گے ۔ اپنے پڑوسی سے اچھا سلوك كرو تو مسلمان بن جاؤ گے اور لوگوں كے ساتھ ایسے رہو جیسے كہ تم پسند كرتے ہو كہ وہ تمہارے ساتھ رہیں تو عادل بن جاؤ گے ۔
2. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): نَحْنُ رَيْحانَتا رَسُولِ اللّهِ، وَ سَيِّدا شَبابِ أهْلِ الْجَنّةِ، فَلَعَنَ اللّهُ مَنْ يَتَقَدَّمُ، اَوْ يُقَدِّمُ عَلَيْنا اَحَداً. 2
2۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: ہم دونوں (امام حسن(ع) و امام حسین (ع)) رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم كے دو پھول ہیں اور جوانان جنت كے دو سردار ہیں خدا كی لعنت ہو اس پر جو ہم پر سبقت كرے یا كسی كو ہم پر فوقیت دے ۔
3. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): إنّ حُبَّنا لَيُساقِطُ الذُّنُوبَ مِنْ بَنى آدَم، كَما يُساقِطُ الرّيحُ الْوَرَقَ مِنَ الشَّجَرِ. 3
3۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: بے شك ہماری محبت بنی آدم سے گناہوں كو اسی طرح گرادیتی ہے جس طرح ہوا كا جھونكا درخت سے (سوكھے )پتوں كو گرادیتا ہے ۔
4. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): لَقَدْ فارَقَكُمْ رَجُلٌ بِالاْمْسِ لَمْ يَسبِقْهُ الاْوَّلُونَ، وَ لا يُدْرِكُهُ أَلاْخِرُونَ. 4
4۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: كل تم سے ایك ایسا شخص جدا ہوا ہے جس كے مانند نہ اولین میں كوئی تھا اور نہ آخرین میں سے كوئی اس كے مقام كو پا سكتا ہے ۔
5. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): مَن قَرَءَ الْقُرْآنَ كانَتْ لَهُ دَعْوَةٌ مُجابَةٌ، إمّا مُعَجَّلةٌ وَإمّا مُؤجَلَّةٌ. 5
5۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: جو قرآن كی تلاوت كرتا ہے اس كی ایك دعا مستجاب ہے چاہے جلدی چاہے تاخیر سے ۔
6. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): إنّ هذَا الْقُرْآنَ فيهِ مَصابيحُ النُّورِ وَشِفاءُ الصُّدُورِ. 6
6۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: اس قرآن میں ہدایت كی روشنی كے چراغ اور دلوں كی شفا ہے ۔
7. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): مَنَ صَلّى، فَجَلَسَ فى مُصَلاّه إلى طُلُوعِ الشّمسِ كانَ لَهُ سَتْراً مِنَ النّارِ. 7
7۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: جو نماز پڑھنے كے بعد طلوع آفتاب تك اپنے مصلے پر بیٹھا رہے اس كو جہنم كی آگ سے بچنے كی سپر حاصل ہو جاتی ہے ۔
8. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): إنَّ اللّهَ جَعَلَ شَهْرَ رَمَضانَ مِضْماراً لِخَلْقِهِ، فَيَسْتَبِقُونَ فيهِ بِطاعَتِهِ إِلى مَرْضاتِهِ، فَسَبَقَ قَوْمٌ فَفَازُوا، وَقَصَّرَ آخَرُونَ فَخابُوا. 8
8۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے ماہ رمضان كو اپنی مخلوقات كے لئے مسابقہ كا میدان قرار دیا ہے كہ جس میں مخلوقات خدا كی اطاعت كے ذریعہ اس كی مرضی حاصل كرنے پر سبقت لیتے ہیں جہاں ایك گروہ سبقت لے كر كامیاب ہو جاتا ہے اور دوسرا كوتاہی كر كے گھاٹے میں رہ جاتا ہے ۔
9. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): مَنْ أدامَ الاْخْتِلافَ إلَى الْمَسْجِدِ أصابَ إحْدى ثَمان: آيَةً مُحْكَمَةً، أَخاً مُسْتَفاداً، وَعِلْماً مُسْتَطْرَفاً، وَرَحْمَةً مُنْتَظِرَةً، وَكَلِمَةً تَدُلُّهُ عَلَى الْهُدى، اَوْ تَرُدُّهُ عَنْ الرَّدى، وَتَرْكَ الذُّنُوبِ حَياءً اَوْ خَشْيَةً. 9
9۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: جو مسلسل مسجدوں میں آمد و رفت ركھے گا اسے آٹھ میں سے كوئی ایك چیز ضرور حاصل ہو جائے گی آیت محكم، مفید بھائی، جامع معلومات، رحمت عام، ایسی بات جو نیكی كی ہدایت كر دے یا برائی سے باز ركھے، شرم وحیا یا خوف خدا سے گناہوں كو ترك كرنا ۔
10. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): مَنْ أكْثَرَ مُجالِسَة الْعُلَماءِ أطْلَقَ عِقالَ لِسانِهِ، وَ فَتَقَ مَراتِقَ ذِهْنِهِ، وَ سَرَّ ما وَجَدَ مِنَ الزِّيادَةِ فى نَفْسِهِ، وَكانَتْ لَهُ وَلايَةٌ لِما يَعْلَمُ، وَ إفادَةٌ لِما تَعَلَّمَ. 10
10۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: امام حسن مجتبی علیہ السلام: جو علماء كی ہمنشینی میں زیادہ رہے گا اس كی زبان كا بندھن كھل جائے گا اور اس كے ذہن كی گرھیں وا ہو جائیں گی۔اور اپنے نفس میں رشد وارتقاء كا سرور پائے گا، اپنی معلومات كا ولی ہوگا اور اپنی معلومات سے لوگوں كو مستفاد كرے گا۔
11. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): تَعَلَّمُوا الْعِلْمَ، فَإنْ لَمْ تَسْتَطيعُوا حِفْظَهُ فَاكْتُبُوهُ وَوَ ضَعُوهُ فى بُيُوتِكُمْ. 11
11۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: علم حاصل كرو اور اگر اسے حفظ نہ كرپاؤ تو لكھ لو اور اپنے گھروں میں محفوظ ركھو ۔
12. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): مَنْ عَرَفَ اللّهَ أحَبَّهُ، وَ مَنْ عَرَفَ الدُّنْيا زَهِدَ فيها. 12
12۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: جو اللہ كی معرفت ركھے گا وہ اس سے محبت كرے گا، اور جو دنیا كی معرفت ركھے گا وہ اس میں پار سائی اختیار كرے گا ۔
13. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): هَلاكُ الْمَرْءِ فى ثَلاث: اَلْكِبْرُ، وَالْحِرْصُ، وَالْحَسَدُ; فَالْكِبْرُ هَلاكُ الدّينِ،، وَبِهِ لُعِنَ إبْليسُ. وَالْحِرْصُ عَدُوّ النَّفْسِ، وَبِهِ خَرَجَ آدَمُ مِنَ الْجَنَّةِ. وَالْحَسَدُ رائِدُ السُّوءِ، وَمِنْهُ قَتَلَ قابيلُ هابيلَ. 13
13۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: انسان كی ہلاكت تین چیزوں میں ہے ۔ تكبر، لالچ، اور حسد، تكبر سے دین تباہ ہو جاتا ہے اور اسی كے ذریعہ ابلیس ملعون ہوگیا ۔ اور لالچ، نفس كی دشمن ہے اور اس كے ذریعہ آدم كو جنت سے نكلنا پڑا، اور حسد برائی كی راہنمائی كرتا ہے اور اسی كے ذریعہ ہابیل كو قابیل نے قتل كردیا ۔
14. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): بَيْنَ الْحَقِّ وَالْباطِلِ أرْبَعُ أصابِع، ما رَأَيْتَ بَعَيْنِكَ فَهُوَ الْحَقُّ وَقَدْ تَسْمَعُ بِأُذُنَيْكَ باطِلاً كَثيراً. 14
14۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: حق و باطل كے درمیان چار انگشت كا فاصلہ ہے ۔ جسے تم نے اپنی آنكھ سے دیكھا ہے وہ حق ہے اور اكثر و بیشتر تمہاری سنی ہوئی چیز باطل ہوا كرتی ہیں ۔
15. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): ألْعارُ أهْوَنُ مِنَ النّارِ. 15
15۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: ننگ و عار، آتش جہنم سے بہتر ہے ۔
16. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): إذا لَقى أحَدُكُمْ أخاهُ فَلْيُقَبِّلْ مَوْضِعَ النُّورِ مِنْ جَبْهَتِهِ. 16
16۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: جب تم میں سے كوئی اپنے دینی بھائی سے ملاقات كرے تو پیشانی پر نور كی جگہ (سجدہ گاہ)كا بوسہ لے ۔
17. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): إنَّ اللّهَ لَمْ يَخْلُقْكُمْ عَبَثاً، وَلَيْسَ بِتارِكِكُمْ سُدًى، كَتَبَ آجالَكُمْ، وَقَسَّمَ بَيْنَكُمْ مَعائِشَكُمْ، لِيَعْرِفَ كُلُّ ذى لُبٍّ مَنْزِلَتَهُ، وأنَّ ماقَدَرَ لَهُ أصابَهُ، وَما صُرِفَ عَنْهُ فَلَنْ يُصيبَهُ. 17
17۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: اللہ نے تمہیں عبث پیدا نہیں كیا ہے اور تمہیں بے غرض بھی نہیں چھوڑے گا ۔ (اس نے)تمہاری موت كا وقت مقرر كر دیا ہے ۔ اور تمہارے معاش كو تمہارے درمیان تقسیم كر دیا ہے تاكہ ہر صاحب عقل اپنی منزلت كو پالے اور جو كچھ اللہ نے اس كے لئے مقدر كیا ہے وہ اسے مل كر رہے گا۔اور جسے اللہ نے اس سے دور كردیا ہے اسے وہ ہرگز نہیں پا سكتا۔
18. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): لا تُواخِ أحَداً حَتّى تَعْرِفَ مَوارِدَهُ وَ مَصادِرَهُ، فَإذَا اسْتَنْبَطْتَ الْخِبْرَةَ، وَ رَضيتَ الْعِشْرَةَ، فَآخِهِ عَلى إقالَةِ الْعَثْرَةِ، وَ الْمُواساةِ فىِ الْعُسْرَةِ . 18
18۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: كسی كو اپنا اس وقت تك دوست نہ بناؤ جب تك كہ اس كے اٹھنے بیٹھنے كی جگہ نہ سمجھ لو ۔ اور جب تمہیں معلومات فراہم ہو گئیں اور اس كی ہمنشینی سے تم راضی ھوگئے تو پھر اسے اپنا دوست اور بھائی بنالو اور اس كی كوتاہیوں سے در گذر كرو اور مشكل وقت میں اس كے كام آؤ ۔
19. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): الْبُخْلِ أنْ يَرىَ الرَّجُلُ ما أنْفَقَهُ تَلَفاً، وَما أمْسَكَهُ شَرَفاً. 19
19۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: بخل یہ ہے كہ انسان جو انفاق كرے اسے تلف سمجھے اور جسے بچالے اسے شرف سمجھے ۔
20. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): تَرْكُ الزِّنا، وَكَنْسُ الْفِناء، وَغَسْلُ الاْناء مَجْلَبَةٌ لِلْغِناء. 20
20۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: زنا نہ كرنا، چوكھٹ كو صاف ركھنا، برتن كو دھلا ہوا ركھنا بے نیازی و ثروت كا باعث ہے ۔
21. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): السِّياسَةُ أنْ تَرْعى حُقُوقَ اللّهِ، وَحُقُوقَ الاْحْياءِ، وَحُقُوقَ الاْمْواتِ. 21
21۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: سیاست یہ ہے كہ حقوق اللہ، زندوں اور مردوں ( تمام انسانوں )كے حقوق كی رعایت كرو ۔
22. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): ما تَشاوَرَ قَوْمٌ إلاّ هُدُوا إلى رُشْدِهِمْ. 22
22۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: كوئی قوم صلاح و مشورہ نہیں كرتی مگر یہ كہ راہ ہدایت كو پالیتی ہے ۔
23. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): اَلْخَيْرُ الَذّى لا شَرَّ فيهِ، ألشُّكْرُ مَعَ النِّعْمَةِ، وَالصّبْرُ عَلَى النّازِلَةِ. 23
23۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: جس نیكی میں (ذرہ برا بر بھی )برائی نہیں پائی جاتی وہ، نعمت پر شكر ادا كرنا، اور مصبیت پر صبر كرنا ہے ۔
42. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): يَابْنَ آدَم! لَمْ تَزَلْ فى هَدْمِ عُمْرِكَ مُنْذُ سَقَطْتَ مِنْ بَطْنِ اُمِّكَ، فَخُذْ مِمّا فى يَدَيْكَ لِما بَيْنَ يَدَيْكَ، فَإنَّ الْمُؤْمِن یَتَزَوَّدُ وَ الْكافِرُ يَتَمَتَّعُ . 24
24۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: اے بنی آدم ! تم جب سے اپنی ماں كے شكم سے باہر آئے ہو مسلسل اپنی زندگی كی عمارت ڈھار ہے ہو لہٰذا جو سامنے آنے والا ہے (قیامت) اس كے لئے موجودہ زندگی سے توشہ فراہم كر لو كہ مومن زاد راہ فراہم كرتا ہے اور كافر لذتوں میں مست رہتا ہے ۔
25. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): إنَّ مَنْ خَوَفَّكَ حَتّى تَبْلُغَ الاْمْنَ، خَيْرٌ مِمَّنْ يُؤْمِنْكَ حَتّى تَلْتَقِى الْخَوْفَ. 25
25۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: جو تمہیں ڈراتا رہے یہاں تك كہ تم اپنی آرزو كو پالو اس شخص سے بہتر ہے جو تمہیں اطمینان دلاتا رہے یہاں تك كہ تمہیں خوف لاحق ہو جائے ۔
26. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): القَريبُ مَنْ قَرَّبَتْهُ الْمَوَدَّةُ وَإنْ بَعُدَ نَسَبُهُ، وَالْبَعيدُ مَنْ باعَدَتْهُ الْمَوَدَّةُ وَإنْ قَرُبُ نَسَبُهُ. 26
26۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: تم سے نزدیك وہ ہے جو مودت و محبت كے ذریعہ تم سے قریب ہو ا ہے چاہے حسب ونسب كے اعتبار سے دور ہی كیوں نہ ہو۔ اور دور وہ ہے جو محبت كے اعتبار سے دور ہے چاہے تمہارا قریبی رشتہ دار ہی كیوں نہ ہو۔
27. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): الْمُرُوَّةِ؛ شُحُّ الرَّجُلِ عَلى دينِهِ، وَإصْلاحُهُ مالَهُ، وَقِيامُهُ بِالْحُقُوقِ . 27
27۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: مردانگی یہ ہے انسان اپنے دین كی خفاظت كرے اپنے مال كی اصلاح كرے اور اپنے اوپر عائد حقوق كو ادا كرے ۔
28. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): عَجِبْتُ لِمَنْ يُفَكِّرُ فى مَأكُولِهِ كَيْفَ لايُفَكِّرُ فى مَعْقُولِهِ، فَيَجْنِبُ بَطْنَهُ ما يُؤْذيهِ، وَيُوَدِّعُ صَدْرَهُ ما يُرْديهِ. 28
28۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: مجھے تعجب ہے اس شخص پر جو اپنی غذ ا كے سلسلہ میں غور وفكر سے كام لیتا ہے لیكن اپنی عقل كے سلسلہ میں فكر مند نہیں ہے كہ اپنے شكم كو اذیت دینے والی چیزوں سے بچاتا ہے اور اپنے دل ودماغ كو فاسد كر دینے والی چیزوں كو جمع كئے جا رہا ہے ۔
29. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): غَسْلُ الْيَدَيْنِ قَبْلَ الطَّعامِ يُنْفِى الْفَقْرَ، وَبَعْدَهُ يُنْفِى الْهَمَّ . 29
29۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: كھانے سے پہلے ہاتھ دھلنا فقر و تنگدستی كو ختم كرتا ہے اور كھانے كے بعد ھم وغم كو دور كرتا ہے ۔
30. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): حُسْنُ السُّؤالِ نِصْفُ الْعِلْمِ. 30
30۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: اچھا سوال، آدھا علم ہے ۔
31. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): إنّ الْحِلْمَ زينَةٌ، وَالْوَفاءَ مُرُوَّةٌ، وَالْعَجَلةَ سَفَهٌ. 31
31۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: حلم وبردباری زینت ہے، وفاداری مردانگی ہے اور جلد بازی بے وقوفی ہے۔
32. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): مَنِ اسْتَخَفَّ بِإخوانِهِ فَسَدَتْ مُرُوَّتُهُ. 32
32۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: جو اپنے بھائیوں كی آبرو ریزی كرتا ہے اس كی مردانگی تباہ ہوجاتی ہے ۔
33. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): إنّما يُجْزى الْعِبادُ يَوْمَ الْقِيامَةِ عَلى قَدْرِ عُقُولِهِمْ.33
33۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: بندوں كو بروز قیامت ان كی عقلوں كے حساب سے جز ا دی جائے گی ۔
34. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): إنَّ الْقُرْآنَ فيهِ مَصابيحُ النُّورِ، وَ شِفاءُ الصُّدُورِ، فَيَجِلْ جالَ بَصَرُهُ، وَ لْيَلْجَمُ الصِّفّةَ قَلْبِهِ، فَإنَّ التَّفْكيرَ حَياةُ الْقَلْبِ الْبَصيرِ، كَما يَمْشي الْمُسْتَنيرُ فىِ الظُّلُماتِ بِالنُّورِ. 34
34۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: بے شك قرآن میں ہدایت كے روشن چراغ اور دلوں كی شفا ہے لہٰذا اپنی آنكھوں كو اس كے ذریعہ جلا بخشو اور اپنے دل كو اس كے ذریعہ صیقل دو۔ اس لئے كہ غور وفكر كرنا بصیر آدمی كے دل كی زندگی ہے جس طرح تاریكی میں راستہ چلنے والا اپنے ساتھ روشنی لے كر چلتا ہے ۔
35. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): ألْمِزاحُ يَأْكُلُ الْهَيْبَةَ، وَ قَدْ أكْثَرَ مِنَ الْهَيْبَةِ الصّامِت. 35
35۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: مزاح، ہیبت كو كھا جاتی ھے، اور خاموش انسان، زیادہ ہیبت كا مالك ہوتا ہے ۔
36. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): أللُؤْمُ أنْ لا تَشْكُرَ النِّعْمَةَ. 36
36۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: تمہارا شكر نعمت نہ كرنا، تمہاری پستی كی نشانی ہے ۔
37. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): لَقَضاءُ حاجَةِ أخ لى فِى اللّهِ أحَبُّ مِنْ إعْتِكافِ شَهْر. 37
37۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: دینی بھائی كی ضرورت كو پورا كرنا میرے نزدیك ایك ماہ كے اعتكاف سے بہتر ہے ۔
38. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): إنَّ الدُّنْيا فى حَلالِها حِسابٌ، وَ فى حَرامِها عِقابٌ، وَفِى الشُّبَهاتِ عِتابٌ، فَأنْزِلِ الدُّنْيا بِمَنْزَلَةِ الميتَةِ، خُذْمِنْها مايَكْفيكَ. 38
38۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: دنیا كی حلال چیزوں میں حساب اور حرام میں عذاب ہے اور شبہ ناك چیزوں میں سرزنش ہے لٰہذا دنیا كو مردار سمجھو اور اس سے بقدر ضرورت استفادہ كرو۔
39. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): اعْمَلْ لِدُنْياكَ كَأنَّكَ تَعيشُ أبَداً، وَ اعْمَلْ لآخِرَتِكَ كَأنّكَ تَمُوتُ غدَاً. 39
39۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: اپنی دنیا كے لئے اس طرح عمل كرو كہ گویا تمہیں ہمیشہ رہنا ہے، اور اپنی آخرت كے لئے ایسے عمل كرو كہ گویا تمہیں كل ہی مر جانا ہے ۔
40. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): أكْيَسُ الْكَيِّسِ التُّقى، وَ أحْمَقُ الْحُمْقِ الْفُجُورَ، الْكَريمُ هُوَ المتَّبَرُّعُ قَبْلَ السُّؤالِ. 40
40۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام: سب سے زیادہ ہوشیار متقی آدمی ہے اور سب سے بڑا بے وقوف فسق وفجور كرنے والا ہے ۔ كریم شخص وہ ھے جو ضرورت مند كے سوال سے پہلے اس كی ضرورت پوری كردے۔
41. قالَ الإمامُ الْمُجتبى (عَلَيْهِ السَّلام): مَنْ عَبَدَ اللّهَ، عبَّدَ اللّهُ لَهُ كُلَّ شَىْء. 41
41. امام حسن مجتبی علیہ السلام: جو اللہ كی عبادت و اطاعت كرے گا اللہ تعالیٰ ہر شئے كو اس كا مطیع بنا دے گا۔
---------
1. نزھۃ الناظر وتنبیہ الخواطر؛ص۷۹، ح۳۳، بحار الانوار؛ج۷۸، ص۱۱۲، س۸۔
2. كلمۃ الامام الحسن (علیہ السلام)؛۷، ص۲۱۱۔
3. كلمۃ الامام الحسن (علیہ السلام)؛۷، ص ۲۵، بحار الانوار؛ج۴۴، ص۲۳، ح۷۔
4. احقاق الحق؛ج۱۱، ص۱۸۳، س۲و ص۱۸۵۔
5. دعوات الراوندی؛ص۲۴، ح۱۳، بحار الانوار؛ج۹۸، س۲۰۴، ح۲۱۔
6. بحار الانوار؛ ج۷۵، ص۱۱۱، ضمن ح۶۔
7. وافی؛ ج۴، ص۱۵۵۳، ح۲، تہذیب الاحكام؛ ج۲، ص۳۲۱، ح۲، ۱۶۶۔
8. تحف العقول؛ص۲۳۴، س۱۴، من لایحضرہ الفقیہ؛ ج۱، ص۵۱۱، ح۱۴۷۹۔
9. تحف العقول؛ ص۲۳۵، س ۷، مستدرك الوسائل؛ ج۳، ص۳۵۹، ح۳۷۷۸۔
10. احقاق الحق؛ج۱۱، ص۲۳۸، س۲۔
11. احقاق الحق؛ ج۱۱، ص۲۳۵، س۷۔
12. كلمۃ الامام الحسن (علیہ السلام)؛۷، ص۱۴۰۔
13. اعیان الشیعہ؛ج۱، ص۵۷۷، بحار الانوار؛ ج۷۵، ص۱۱۱، ح۶ ۔
14. تحف العقول؛ ص۲۲۹، س۵، بحار الانوار؛ ج ۷۵، ص۱۱۰، ص۵ ۔
15. كلمۃ الامام الحسن (علیہ السلام)؛۷، ص۱۳۸، تحف العقول؛ ص۲۳۴، س۶، بحار الانوار؛ج۷۵، ص۱۰۵، ح۴۔
16. تحف العقول؛ص۲۳۶، س۳، بحارالانوار؛ ج۷۵، ص۱۰۵، ح۴۔
17. تحف العقول؛ص۲۳۲، س۲، بحار الانوار؛ ج۷۵، ص۱۱۰، ح۵۔
18. تحف العقول؛ ص۱۶۴، س۲۱، بحار الانوار؛ ج۷۵، ص۱۰۵، ح۳۔
19. اعیان الشیعہ؛ ج۱، ص۵۷۷، بحارالانوار؛ج۷۵، ص۱۱۳، ح۷۔
20. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۲۱۲، بحار الانوار؛ ج۷۳، ص۳۱۸، ح۶۔
21. گذشتہ حوالہ؛ ص۵۷۔
22. تحف العقول؛ ص۲۳۳، اعیان الشیعہ؛ ج۱، ص۵۷۷، بحارالانوار؛ج۷۵، ص۱۱۱، ح۶۔
23. تحف العقول؛ ص۲۳۴، س۷،بحارالانوار؛ج۷۵، ص۱۰۵، ح۴۔
24. نزھۃ الناظر وتنبیہ الخاطر؛ ص۷۹، س۱۳، بحارالانوار؛ج۷۵، ص۱۱۱، ح۶۔
25. احقاق الحق؛ج۱۱، ص۲۴۲،س۲۔
26. تحف العقول؛ص۲۳۴، س۳، بحار الانوار؛ج۷۵، ص۱۰۶، ح۴۔
27. تحف العقول؛ ص۲۳۵، س۱۴، بحار الانوار؛ج۷۳، ص۳۱۲، ح۳۔
28. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۳۹، بحار الانوار؛ج۱، ص۲۱۸، ح۴۳۔
29. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۴۶۔
30. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۱۲۹۔
31. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۱۹۸۔
32. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۲۰۹۔
33. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۲۰۹۔
34. نزھۃ الناظر وتنبیہ الخاطر؛ ص۷۳، ص۱۸، بحار الانوار؛ج۷۸، ص۱۱۲، س۱۵۔
35. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۱۳۹، بحار الانوار؛ ج۷۵، ص۱۱۳، ح۷۔
36. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۱۳۹، بحار الانوار؛ ج۷۵، ص۱۰۵، ح۴۔
37. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۱۳۹۔
38. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۳۶، بحار الانوار؛ ج۴۴، ص۱۳۸، ح۶۔
39. كلمۃ الامام الحسن(علیہ السلام؛ ص۳۷، بحار الانوار؛ ج۴۴، ص۱۳۸، ح۶۔
40. احقاق الحق؛ ج۱۱، ص۲۰،س۱، بحار الانوار؛ ج۴۴، ص۳۰۔
41. تنبیہ الخواطر، معروف بہ مجموعہ ورام؛ص۴۲۷، بحار؛ ج۶۸، ص۱۸۴، ح۴۴۔
No comments:
Post a Comment