اقوال حضرت امام حسن علیہ السلام
(۱)
قال الامام الحسن علیہ السلام:
” عجبت لمن یتفکر فی ماکولہ کیف لا یتفکر فی معقولہ فیجنب بطنہ ،
ما یوء ذیہ و یودع صدرہ ما یردیہ“(۱)
ترجمہ:
حضرت امام حسن علیہ السلام فرماتے ھیں :
” مجھے تعجب ھے اس شخص پر کہ جو جسمانی غذا کے متعلق توغور و فکر کرتا ھے لیکن روحانی غذا کے لئے نھیں ۔ نقصان دہ غذاؤں کو اپنے شکم سے دور رکھتا ھے لیکن ھلاک کرنے والے مطالب کو اپنے قلب میں جگہ دیتا ھے “۔
(۲)
قال الامام الحسن علیہ السلام :
”القریب من قربتہ المودة و ان بعد نسبہ و البعید من باعدتہ المودة و ان قرب نسبہ “ ( ۲)
ترجمہ:
حضرت امام حسن علیہ السلام فرماتے ھیں :
” رشتہ داروں میں قریب ترین افراد وہ ھیں جن کے اندر محبت زیادہ ھے اگر چہ نسب کے لحاظ سے دور ھوں ۔ اور رشتہ داروں میں دورترین افراد وہ ھیں جن کے اندر محبت کم ھے اگر چہ وہ نسب کے لحاظ سے قریب ھوں “۔
(۳)
قال الامام الحسن علیہ السلام
” ما تشاور قوم الا ھدوا الی رشدھم “(۳)
ترجمہ:
حضرت امام حسن علیہ السلام فرماتے ھیں :
” کوئی بھی گروہ اپنے امور میں ایک دوسرے سے مشورہ نھیں کرتا مگر یہ کہ اس میں انکے لئے خیر و صلاح ھو “۔
(4)
قال الامام الحسن علیہ السلام:
” اللوٴم ان لا تشکر النعمة “(۴)
ترجمہ ۔
حضرت امام حسن علیہ السلام فرماتے ھیں :
” انسان کی پستی و ذلت یہ ھے کہ نعمت کا شکر ادا نہ کرے “ ۔
(5)
قال الامام الحسن علیہ السلام:
” العار اھون من النار “( ۵)
ترجمہ:
حضرت امام حسن علیہ السلام فرماتے ھیں :
” ذلت دوزخ کی آگ سے بھتر ھے “۔
(۶)
قال الامام الحسن علیہ السلام:
” الخیر الذی لا شر فیہ : الشکر مع النعمة و الصبر علی النازلة “( ۶)
ترجمہ:
حضرت امام حسن علیہ السلام فرماتے ھیں :
” ایک خیر ایسا ھے جس میں کسی طرح کا کوئی شر نھیں ھے : وہ یہ ھے کہ نعمت ملنے پر شکر ،اور مصیبت کے وقت صبر کیا جائے“۔
(۷)
قال الامام الحسن علیہ السلام:
”اذا لقی احدکم اخاہ فلیقبل موضع النور من جبھتہ “(۷)
ترجمہ:
حضرت امام حسن علیہ السلام فرماتے ھیں :
” جب تم میں سے کوئی اپنے دینی بھائی سے ملاقات کرے تو اسکی نورانی پیشانی کا بوسہ لے “۔
حوالہ:
۱۔سفینة البحار مادہ طعم
۲۔تحف العقول ص ۱۶۵
۳۔ تحف العقول ص ۱۶۴
۴۔ تحف العقول ص ۴۰۴
۵۔تحف العقول ص ۴۰۴
۶۔تحف العقول ص ۴۰۴
۷۔تحف العقول ص ۴۱۰
No comments:
Post a Comment