Friday, April 17, 2009

اقوال حضرت امام حسین علیہ السلام

اقوال حضرت امام حسین علیہ السلام

قال الامام الحسین علیہ السلام
ان اجود الناس من اعطی من لا یرجوہ
ترجمہ
حضرت امام حسین علیہ السلام فرماتے ھیں
سب سے بڑا سخی وہ انسان ھے جو کسی ایسے کو عطا کرے جس سے کسی قسم کی توقع نہ ھو




قال الامام الحسین علیہ السلام
ان اعفیٰ الناس من عفا عن قدرة
ترجمہ
حضرت امام حسین علیہ السلام فرماتے ھیں :” سب سے بڑا عفو کرنے والا انسان وہ ھے جو قدرت ھونے کے باوجود معاف کر دے “ ۔



قال الامام الحسین علیہ السلام
ان اوصل الناس من وصل من قطعہ
ترجمہ
حضرت امام حسین علیہ السلام فرماتے ھیں
سب سے زیادہ صلھٴ رحم کرنے والا انسان وہ ھے جو قطع رحم کرنے والوں سے تعلقات قائم کرے “ ۔




قال الامام الحسین علیہ السلام
من نفس کربة مومن فرج اللہ عنہ کرب الدنیا و الاخرة
ترجمہ
حضرت امام حسین علیہ السلام فرماتے ھیں
جو کسی مومن کے کرب و غم کو دور کرے ،خدا اسکے دنیا و آخرت کے غم و اندوہ کو دور کرے گا “۔



قال الامام الحسین علیہ السلام
موت فی عز خیر من حیات فی ذل
ترجمہ
حضرت امام حسین علیہ السلام فرماتے ھیں
ذلت کی زندگی سے عزت کی موت کھیں بھتر ھے “ ۔




قال الامام الحسین علیہ السلام
ان حوائج الناس الیکم من نعم اللہ علیکم فلا تملوا النعم فتحور نقما
ترجمہ
حضرت امام حسین علیہ السلام فرماتے ھیں
خدا کی نعمتوں میں سے ایک، لوگوں کو تمھارے پاس حاجت کے لئے آنا ھے پس اس نعمت پر حزن و ملال محسوس نہ کرو ورنہ یہ نعمت ، نقمت میں تبدیل ھو جائیگی “۔




قال الامام الحسین علیہ السلام
ایھا الناس من جاد ساد ، و من بخل رذل
ترجمہ
حضرت امام حسین علیہ السلام فرماتے ھیں
لوگو! جود و سخاوت کرنے والا سردارقرار پاتا ھے ، اور بخل کرنے والا ذلیل و رسوا ھوتا ھے “۔




قال الامام الحسین علیہ السلام
ان المومن لا یسئی و لا یعتذر والمنافق کل یوم یسئی و یعتذر
ترجمہ: حضرت امام حسین علیہ السلام فرماتے ھیں
مومن نہ برائی کرتا ھے نہ ھی عذر پیش کرتا ھے جب کہ منافق ھر روز برائی کرتا ھے اور ھر روز عذر خواھی کرتا ھے “ ۔




قال الامام الحسین علیہ السلام
من احبک نھاک و من ابغضک اغراک
ترجمہ
حضرت امام حسین علیہ السلام فرماتے ھیں
دوست وہ ھے جو تمھیں برائی سے بچائے دشمن وہ ھے جو تمھیں برائیوں کی ترغیب دلائے “۔



قال الامام الحسین علیہ السلام
انی لا اری الموت الا سعادہ ولا الحیاة مع الظالمیں الابرما
ترجمہ
حضرت امام حسین علیہ السلام فرماتے ھیں
میں موت کو سعادت اور ظالموں کے ساتھ زندگی کو لائق ملامت سمجھتا ھوں

اقوال حضرت امام حسین علیہ السلام
2

(۱)
وہ چیزجو خود اپنے وجود کے لئے تیری محتاج ھے، تیرے وجود کے لئے کس طرح دلیل ھو سکتی ھے؟
کیا تیری ذات سے بڑہ کر بھی کوئی آشکار چیز ھو سکتی ھے کہ جو تجھے آشکار کرے؟تو کب پوشیدہ ھے کہ مجھے ڈھونڈھنے کے لئے اس دلیل کی ضرورت پڑے جو مجھ پر دلالت کرے ؟ اور اب تو کب دور ھے کہ تیرے آثار کے ذریعے مجھ تک پھونچائے ؟ نابینا ھو جائے وہ آنکہ جو تجھے اپنی طرف ناظر نہ سمجھے ۔
(۲)
جس نے تجھے پا لیا اس نے کیا کھویا، اور جس نے تجھے کھودیا اس نے کیا پایا؟جو انسان تیرے علاوہ کسی اور چیز کو دوست رکھتا ھو اور اسی پر راضی وخوشنود ھو، وہ یقینا گھاٹے میں ھے۔
(۳)
جو لوگ خدا کی خوشنودی کو بندوں کی رضایت کے بدلے خریدتے ھیں، وہ کبھی کامیاب نہ ھوں گے۔

(۴)
روز قیامت کسی بھی شخص کے لئے امان نھیں ھے مگر وہ شخص کہ جو باتقویٰ ھو۔

(۵)
خداوند عالم فرماتا ھے: ”مومن مردو وعورت ایک دوسرے کے ساتھی ھیں، جو امر بالمعروف اور نھی عن المنکر کرتے ھیں۔
خدا وند عالم نے سب سے پھلے امر بالمعروف اور نھی عن المنکر کو ایک فریضے کے طور پربیان کیا ھے، اس لئے کہ وہ یہ جانتا ھے کہ اگر یہ فرائض انجام پا جائیں تو دوسرے تمام وظائف بھی خواہ وہ سخت ھوں یا آسان، انجام پا ھی جائیں گے۔ کیونکہ امر بالمعروف اور نھی عن المنکردین اسلام کی تبلیغ کا ایک بھترین ذریعہ ھے، جومظلوموں کو، ظالموں کے مقابلہ میں اپنا حق لینے کے لئے اکساتا رھتاھے۔

(۶)
رسول خدا صلی الله علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اے لوگو! جو شخص ظالم بادشاہ کو دیکھے کہ جو حرام خدا کو حلال کررھا ھے، خداوند عالم کے حکم کی خلاف ورزی کررھا ھے، الله کے رسول کے لائے ھوئے قوانین کی مخالفت کررھا ھے، بندگان کے درمیان ظلم وستم، معصیت ونافرمانی اور دشمنی کا بازار گرم کئے ھوئے ھے، اور وہ شخص اپنے فعل و عمل کے ذریعہ اس کی مخالفت نہ کرے، تو خداوند عالم پر لازم ھے کہ اس شخص کا ٹھکانہ بھی اسی ظالم کے ساتھ قرار دے۔

(۷)
لوگ دنیاکے غلام ھیں، اور دین کو اپنی زندگی کے وسائل فراھم کرنے کے لئے ایک لعاب کے طور پر استعمال کرتے ھیں،جو ان کی زبانوں سے چمٹا ھوا ھے۔ لیکن جب آزمائش وامتحان کا وقت آجاتا ھے تو دیندار لوگ کم یاب ھو جاتے ھیں۔

(۸)
جوشخص گناھوں کے ذریعہ اپنے مقصد تک پھونچنا چاھتا ھے، اس کی آرزوئیں بھت دیر سے پوری ھوتی ھیں، اور جس چیز سے ڈرتا ھے سب سے پھلے اسی میں گرفتار ھوجاتا ھے۔

(۹)
کیا تم نھیں دیکہ رھے ھو کہ لوگوں کے حقوق کو پامال کیا جا رھا ھے، اور کوئی باطل کا مقابلہ کرنے والا نھیں؟ لھٰذا ایسے میںمومن اگر حق پر ھے تو اس کو چاھئے کہ خدا سے ملاقات کی تمنا کرے۔

(۱۰)
موت سے بڑہ کر میرے لئے کوئی سعادت نھیں ھے، ستمگروں اورظالموں کے ساتھ زندگی بسر کرنے سے بڑہ کر میرے لئے کوئی عذاب نھیں ھے۔

اقوال حضرت امام حسین علیہ السلام

(۱)

قال الامام الحسین علیہ السلام:
یا اعرابی نحن قوم لا نعطی المعروف الا علی قدر المعرفة “(۱)

ترجمہ:
حضرت امام حسین علیہ السلام فرماتے ھیں :” ھم اھل بیت بخشش نھیں کرتے مگر لوگوں کی معرفت کے مطابق“۔
(۲)

قال الامام الحسین علیہ السلام :
ان اجود الناس من اعطی من لا یرجوہ “( ۲)

ترجمہ:
حضرت امام حسین علیہ السلام فرماتے ھیں:
سب سے بڑا سخی وہ انسان ھے جو کسی ایسے کو عطا کرے جس سے کسی قسم کی توقع نہ ھو “۔
(۳)

قال الامام الحسین علیہ السلام:
ان اعفیٰ الناس من عفا عن قدرة “(۳)

ترجمہ:
حضرت امام حسین علیہ السلام فرماتے ھیں :” سب سے بڑا عفو کرنے والا انسان وہ ھے جو قدرت ھونے کے باوجود معاف کر دے “ ۔
(۴)

قال الامام الحسین علیہ السلام:
ان اوصل الناس من وصل من قطعہ “( ۴)

ترجمہ:
حضرت امام حسین علیہ السلام فرماتے ھیں :
سب سے زیادہ صلھٴ رحم کرنے والا انسان وہ ھے جو قطع رحم کرنے والوں سے تعلقات قائم کرے “ ۔
(۵)

قال الامام الحسین علیہ السلام:
من نفس کربة مومن فرج اللہ عنہ کرب الدنیا و الاخرة “(۵)

ترجمہ:
حضرت امام حسین علیہ السلام فرماتے ھیں:
جو کسی مومن کے کرب و غم کو دور کرے ،خدا اسکے دنیا و آخرت کے غم و اندوہ کو دور کرے گا “۔
(۶)

قال الامام الحسین علیہ السلام:
موت فی عز خیر من حیات فی ذل “(۶)

ترجمہ:
حضرت امام حسین علیہ السلام فرماتے ھیں :
ذلت کی زندگی سے عزت کی موت کھیں بھتر ھے “ ۔
(۷)

قال الامام الحسین علیہ السلام:
ان حوائج الناس الیکم من نعم اللہ علیکم فلا تملوا النعم فتحور نقما “(۷)

ترجمہ:
حضرت امام حسین علیہ السلام فرماتے ھیں :
خدا کی نعمتوں میں سے ایک، لوگوں کو تمھارے پاس حاجت کے لئے آنا ھے پس اس نعمت پر حزن و ملال محسوس نہ کرو ورنہ یہ نعمت ، نقمت میں تبدیل ھو جائیگی “۔
(۸)

قال الامام الحسین علیہ السلام:
ایھا الناس من جاد ساد ، و من بخل رذل “(۸)

ترجمہ:
حضرت امام حسین علیہ السلام فرماتے ھیں :
لوگو! جود و سخاوت کرنے والا سردارقرار پاتا ھے ، اور بخل کرنے والا ذلیل و رسوا ھوتا ھے “۔
(۹)

قال الامام الحسین علیہ السلام:
ان المومن لا یسئی و لا یعتذر والمنافق کل یوم یسئی و یعتذر “ ( ۹)

ترجمہ: حضرت امام حسین علیہ السلام فرماتے ھیں:
مومن نہ برائی کرتا ھے نہ ھی عذر پیش کرتا ھے جبکہ منافق ھر روز برائی کرتا ھے اور ھر روز عذر خواھی کرتا ھے “ ۔
(۱۰)

قال الامام الحسین علیہ السلام:
من احبک نھاک و من ابغضک اغراک “(۱۰)

ترجمہ:
حضرت امام حسین علیہ السلام فرماتے ھیں:
دوست وہ ھے جو تمھیں برائی سے بچائے دشمن وہ ھے جو تمھیں برائیوں کی ترغیب دلائے “۔
(۱۱)

قال الامام الحسین علیہ السلام:
انی لا اری الموت الا سعادہ ولا الحیاة مع الظالمیں الابرما “(۱۱)

ترجمہ:
حضرت امام حسین علیہ السلام فرماتے ھیں :
میں موت کو سعادت اور ظالموں کے ساتھ زندگی کو لائق ملامت سمجھتا ھوں “ ۔

حوالہ:
۱۔ موسوعة کلمات امام حسین (ع) ص ۷۶۵
۲۔لمعات الحسین (ع) ص ۱۵
۳۔ لمعات الحسین (ع) ص۱۵
۴۔لمعات الحسین (ع) ص۱۵
۵۔ لمعات الحسین (ع) ص ۱۶
۶۔ لمعات الحسین (ع) ص۴۲
۷۔ لمعات الحسین (ع) ص ۱۵
۸۔ لمعات الحسین (ع) ص ۱۵
۹۔لمعات الحسین (ع) ص ۲۱
۱۰۔لمعات الحسین (ع) ص ۲۱
۱۱۔ لمعات الحسین (ع) ص ۳۶

No comments: