دعائے کمیل
یہ مشہور و معروف دعاؤں میں سے ہے اور علامہ مجلسی فرماتے ہیں کہ یہ بہترین دعاؤں میں سے ایک ہے اور یہ حضرت خضر(ع) کی دعا ہے۔ امیرالمومنین(ع) نے یہ دعا، کمیل بن زیاد کو تعلیم فرمائی تھی جو حضرت(ع) کے اصحاب خاص میں سے ہیں یہ دعا شب نیمہ شعبان اور ہر شب جمعہ میں پڑھی جاتی ہے ۔جو شر دشمنان سے تحفظ، وسعت و فراوانی رزق اور گناہوں کی مغفرت کا موجب ہے۔ اس دعا کو شیخ و سید ہر دو بزرگوں نے نقل فرمایا ہے۔ میں اسے مصباح المتہجد سے نقل کر رہا ہوں اور وہ دعا شریف یہ ہے:
اَللّٰھُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ بِرَحْمَتِکَ الَّتِی وَسِعَتْ کُلَّ شَیْءٍ وَبِقُوَّتِکَ الَّتِی قَھَرْتَ بِہا کُلَّ شَیْءٍ
اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری رحمت کے ذریعے جوہر شی پر محیط ہے تیری قوت کے ذریعے جس سے تو نے ہر شی کو زیر نگیں کیا
وَخَضَعَ لَہا کُلُّ شَیْءٍ، وَذَلَّ لَہا کُلُّ شَیْءٍ، وَبِجَبَرُوتِکَ الَّتِی غَلَبْتَ بِہا کُلَّ شَیْءٍ وَبِعِزَّتِکَ
اور اس کے سامنے ہر شی جھکی ہوئی اور ہر شی زیر ہے اور تیرے جبروت کے ذریعے جس سے توہر شی پر غالب ہے
الَّتِی لاَ یَقُومُ لَہا شَیْءٌ، وَ بِعَظَمَتِکَ الَّتِی مَلَأَتْ کُلَّ شَیْءٍ، وَ بِسُلْطانِکَ الَّذِی عَلاَ کُلَّ شَیْءٍ،
تیری عزت کے ذریعے جسکے آگے کوئی چیز ٹھہرتی نہیں تیری عظمت کے ذریعے جس نے ہر چیز کو پر کر دیا تیری سلطنت کے ذریعے جو ہر
وَ بِوَجْھِکَ الْباقِی بَعْدَ فَنَاءِ کُلِّ شَیْءٍ، وَبِأَسْمَائِکَ الَّتِی مَلأَتْ أَرْکَانَ کُلِّ شَیْءٍ، وَبِعِلْمِکَ
چیز سے بلند ہے تیری ذات کے واسطے سے جوہر چیز کی فنا کے بعد باقی رہے گی اورسوال کرتا ہوں تیرے ناموں کے ذریعے جنہوں نے ہر چیز کے
الَّذِی أَحَاطَ بِکُلِّ شَیْءٍ، وَبِنُورِ وَجْھِکَ الَّذِی أَضَاءَ لَہُ کُلُّ شَیْءٍ یَا نُورُ یَا قُدُّوسُ، یَا أَوَّلَ
اجزاء کو پر کر رکھا ہے تیرے علم کے ذریعے جس نے ہر چیز کو گھیر رکھا ہے اور تیری ذات کے نور کے ذریعے جس سے ہر چیز روشن ہوئی ہے یانور یاقدوس
الْاَوَّلِینَ ، وَیَا آخِرَ الْاَخِرِینَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تَھْتِکُ الْعِصَمَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیَ
اے اولین میں سب سے اول اور اے آخرین میں سب سے آخر اے معبود میرے ان گناہوں کو معاف کر دے جو پردہ فاش کرتے ہیں
الذُّنُوبَ الَّتِی تُنْزِلُ النِّقَمَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُغَیِّرُ النِّعَمَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی
خدایا! میرے وہ گناہ معاف کر دے جن سے عذاب نازل ہوتا ہے خدایا میرے وہ گناہ بخش دے جن سے نعمتیں زائل ہوتی ہیں اے معبود! میرے وہ گناہ
تَحْبِسُ الدُّعَاءَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُنْزِلُ الْبَلاَءَ ۔ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِی کُلَّ ذَ نْبٍ أَذْ نَبْتُةُ
معاف فرما جو دعا کو روک لیتے ہیں اے اللہ میرے وہ گناہ بخش دے جن سے بلائیں نازل ہوتی ہے اے خدا میرا ہر وہ گناہ معاف فرما جو میں نے کیا ہے
وَکُلَّ خَطِیئَةٍ أَخْطَأْتُہا ۔ اَللّٰھُمَّ إِنِّی أَتَقَرَّبُ إِلَیْکَ بِذِکْرِکَ، وَأَسْتَشْفِعُ بِکَ إِلَی نَفْسِکَ
اور ہر لغزش سے درگزر کر جو مجھ سے ہو ئی ہے اے اللہ میں تیرے ذکر کے ذریعے تیرا تقرب چاہتا ہوں اور تیری ذات کو تیرے
وَأَسْأَ لُکَ بِجُودِکَ أَنْ تُدْنِیَنِی مِنْ قُرْبِکَ، وَأَنْ تُوزِعَنِی شُکْرَکَ وَأَنْ تُلْھِمَنِی ذِکْرَکَ
حضور اپنا سفارشی بناتا ہوں تیرے جود کے واسطے سے سوال کرتا ہوں کہ مجھے اپناقرب عطا فرما اور توفیق دے کہ تیرا شکر ادا کروں
اَللّٰھُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ سُؤَالَ خَاضِعٍ مُتَذَلِّلٍ خَاشِعٍ أَنْ تُسامِحَنِی وَتَرْحَمَنِی وَتَجْعَلَنِی بِقَسْمِکَ
اور میری زبان پر اپنا ذکر جاری فرما اے اللہ میں سوال کرتا ہوں جھکے ہوئے گرے ہوئے ڈرے ہوئے کیطرح کہ مجھ سے چشم پوشی
رَاضِیاً قانِعاً، وَفِی جَمِیعِ الْاَحْوَالِ مُتَواضِعاً اَللّٰھُمَّ وَأَسْأَ لُکَ سُؤَالَ مَنِ اشْتَدَّتْ فَاقَتُہُ، وَأَ نْزَلَ
فرما مجھ پر رحمت کر اور مجھے اپنی تقدیر پر راضی و قانع اور ہر قسم کے حالات میں نرم خو رہنے والا بنا دے یااللہ میں
بِکَ عِنْدَ الشَّدایِدِ حَاجَتَہُ، وَعَظُمَ فِیَما عِنْدَکَ رَغْبَتُہُ۔ اَللّٰھُمَّ عَظُمَ سُلْطَانُکَ وَعَلاَ مَکَانُکَ
تجھ سے سوال کرتا ہوں اس شخص کیطرح جو سخت تنگی میں ہو سختیوں میں پڑا ہواپنی حاجت لے کر تیرے پاس آیاہوں اور جو کچھ تیرے
وَخَفِیَ مَکْرُکَ، وَظَھَرَ أَمْرُکَ وَغَلَبَ قَھْرُکَ وَجَرَتْ قُدْرَتُکَ وَلاَ یُمْکِنُ الْفِرارُ مِنْ
پاس ہے اس میں زیادہ رغبت رکھتا ہوں اے اللہ تیری عظیم سلطلنت اور تیرا مقام بلند ہے تیری تدبیر پوشیدہ اور تیرا امر ظاہر ہے
حُکُومَتِکَ اَللّٰھُمَّ لاَ أَجِدُ لِذُنُوبِی غَافِراً، وَلاَ لِقَبائِحِی سَاتِراً، وَلاَ لِشَیْءٍ مِنْ عَمَلِیَ الْقَبِیحِ
تیرا قہر غالب تیری قدرت کارگر ہے اور تیری حکومت سے فرار ممکن نہیں خداوندا میں تیرے سوا کسی کو نہیں پاتا جو میرے گناہ
بِالْحَسَنِ مُبَدِّلاً غَیْرَکَ لاَ إِلہَ إِلاَّ أَ نْتَ سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ، ظَلَمْتُ نَفْسِی، وَتَجَرَّأْتُ
بخشنے والا میری برائیوں کو چھپانے والا اور میرے برے عمل کو نیکی میں بدل دینے والا ہو تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے اور حمد تیرے ہی لیے ہے
بِجَھْلِی، وَسَکَنْتُ إِلَی قَدِیمِ ذِکْرِکَ لِی وَمَنِّکَ عَلَیَّ ۔ اَللّٰھُمَّ مَوْلاَیَ کَمْ مِنْ قَبِیحٍ سَتَرْتَہُ،
میں نے اپنے نفس پر ظلم کیا اپنی جہالت کی وجہ سے جرأت کی اور میں نے تیری قدیم یاد آوری اور اپنے لیے تیری بخشش پر بھروسہ کیا ہے اے اللہ :
وَکَمْ مِنْ فَادِحٍ مِنَ الْبَلاَءِ أَقَلْتَہُ، وَکَمْ مِنْ عِثَارٍ وَقَیْتَہُ، وَکَمْ مِنْ مَکْرُوہٍ دَفَعْتَہُ، وَکَمْ مِنْ ثَنَاءٍ
میرے مولا کتنے ہی گناہوں کی تو نے پردہ پوشی کی اور کتنی ہی سخت بلاؤں سے مجھے بچالیا کتنی ہی لغزشیں معاف فرمائیں اور کتنی ہی برائیاں مجھ سے
جَمِیلٍ لَسْتُ أَھْلاً لَہُ نَشَرْتَہُ اَللّٰھُمَّ عَظُمَ بَلاَئِی وَأَ فْرَطَ بِی سُوءُ حالِی وَقَصُرَتْ بِی أَعْمالِی،
دور کیں تو نے میری کتنی ہی تعریفیں عام کیں جن کا میں ہر گز اہل نہ تھا اے معبود! میری مصیبت عظیم ہے بدحالی کچھ زیادہ ہی بڑھ چکی ہے میرے اعمال
وَقَعَدَتْ بِی أَغْلالِی ، وَحَبَسَنِی عَنْ نَفْعِی بُعْدُ آمالِی، وَخَدَعَتْنِی الدُّنْیا بِغُرُورِہا، وَنَفْسِی
بہت کم ہیں گناہوں کی زنجیر نے مجھے جکڑ لیا ہے لمبی آرزوؤں نے مجھے اپنا قیدی بنا رکھا ہے دنیا نے دھوکہ
بِجِنایَتِہا، وَمِطالِی یَا سَیِّدِی فَأَسْأَ لُکَ بِعِزَّتِکَ أَنْ لاَ یَحْجُبَ عَنْکَ دُعائِی سُوءُ عَمَلِی
بازی سے اور نفس نے جرائم اور حیلہ سازی سے مجھ کو فریب دیا ہے اے میرے آقا میں تیری عزت کا واسطہ دے کر سوال کرتا ہوں کہ
وَفِعالِی وَلاَ تَفْضَحْنِی بِخَفِیِّ مَا اطَّلَعْتَ عَلَیْہِ مِنْ سِرِّی وَلاَ تُعاجِلْنِی بِالْعُقُوبَةِ عَلی مَا عَمِلْتُہُ
میری بدعملی و بدکرداری میری دعا کو تجھ سے نہ روکے اور تو مجھے میرے پوشیدہ کاموں سے رسوا نہ کرے جن میں تو میرے راز کو
فِی خَلَواتِی مِنْ سُوءِ فِعْلِی وَ إِسائَتِی وَدَوامِ تَفْرِیطِی وَجَہالَتِی، وَکَثْرَ ةِ شَھَواتِی وَغَفْلَتِی،
جانتاہے اور مجھے اس پر سزا دینے میں جلدی نہ کر جو میں نے خلوت میں غلط کام کیا برائی کی ہمیشہ کوتاہی کی اس میں میری نادانی، خواہشوں کی کثرت
وَکُنِ اَللّٰھُمَّ بِعِزَّتِکَ لِی فِی کُلِّ الْاَحْوالِ رَؤُوفاً، وَعَلَیَّ فِی جَمِیعِ الاَمُورِ عَطُوفاً إِلھِی وَرَبِّی
اور غفلت بھی ہے اور اے میرے اللہ تجھے اپنی عزت کا واسطہ میرے لیے ہر حال میں مہربان رہ اور تمام امور میں مجھ پر عنایت فرما میرے معبود میرے رب
مَنْ لِی غَیْرُکَ أَسْأَلُہُ کَشْفَ ضُرِّی، وَالنَّظَرَ فِی أَمْرِی ۔ إِلھِی وَمَوْلایَ أَجْرَیْتَ عَلَیَّ حُکْماً
تیرے سوا میرا کون ہے جس سے سوال کروں کہ میری تکلیف دور کر دے اور میرے معاملے پر نظر رکھ میرے معبود اور میرے مولا تو نے میرے لیے حکم
اتَّبَعْتُ فِیہِ ھَویٰ نَفْسِی، وَلَمْ أَحْتَرِسْ فِیہِ مِنْ تَزْیِینِ عَدُوِّی، فَغَرَّنِی بِمَا أَھْوی وَأَسْعَدَھُ عَلَی
صادر فرمایالیکن میں نے اس میں خواہش کا کہا مانا اور میں دشمن کی فریب کاری سے بچ نہ سکا اس نے میری خواہشوں میں دھوکہ دیا
ذلِکَ الْقَضاءُ، فَتَجاوَزْتُ بِما جَری عَلَیَّ مِنْ ذلِکَ بَعْضَ حُدُودِکَ،وَخالَفْتُ بَعْضَ
اور وقت نے اسکا ساتھ دیا پس تو نے جو حکم صادر کیا میں نے اس میں تیری بعض حدود کو توڑا اور تیرے بعض احکام کی
أَوامِرِکَ،فَلَکَ الحُجَّةُ عَلَیَّ فِی جَمِیعِ ذلِکَ وَلاَ حُجَّةَ لِی فِیما جَریٰ عَلَیَّ فِیہِ قَضَاؤُکَ،
مخالفت کی پس اس معاملہ میں مجھ پر لازم ہے تیری حمد بجالانا اور میرے پاس کوئی حجت نہیں اس میں جو فیصلہ تو نے میرے لیے کیا
وَأَ لْزَمَنِی حُکْمُکَ وَبَلاؤُکَ، وَقَدْ أَتَیْتُکَ یَا إِلھِی بَعْدَ تَقْصِیرِی وَ إِسْرافِی عَلی نَفْسِی،
ہے اور میرے لیے تیرا حکم اور تیری آزمائش لازم ہے اور اے اللہ میں تیرے حضور آیا ہوں جب کہ میں نے کو تاہی کی اور اپنے نفس پرزیادتی
مُعْتَذِراً نادِماً مُنْکَسِراً مُسْتَقِیلاً مُسْتَغْفِراً مُنِیباً مُقِرّاً مُذْعِناً مُعْتَرِفاً، لاَ أَجِدُ مَفَرّاً مِمَّا کَانَ مِنِّی
کی ہے میں عذر خواہ و پشیماں،ہارا ہوا، معافی کا طالب، بخشش کا سوالی ،تائب گناہوں کا اقراری، سرنگوں اور اقبال جرم کرتا ہوں جو کچھ مجھ سے ہوا نہ اس
وَلاَ مَفْزَعاً أَتَوَجَّہُ إِلَیْہِ فِی أَمْرِی غَیْرَ قَبُو لِکَ عُذْرِی وَ إِدْخالِکَ إِیَّایَ فِی سَعَةٍ مِنْ رَحْمَتِکَ
سے فرار کی راہ ہے نہ کوئی جا ئے پناہ کہ اپنے معاملے میں اسکی طرف توجہ کروں سوائے اسکے کہ تو میرا عذر قبول کر اور مجھے اپنی وسیع تر رحمت میں داخل
اَللّٰھُمَّ فَاقْبَلْ عُذْرِی وَارْحَمْ شِدَّةَ ضُرِّی وَفُکَّنِی مِنْ شَدِّ وَثاقِی یَا رَبِّ ارْحَمْ ضَعْفَ بَدَنِی وَرِقَّةَ
کرلے اے معبود! بس میرا عذر قبول فرما میری سخت تکلیف پر رحم کر اور بھاری مشکل سے رہائی دے اے پروردگار میرے کمزور بدن، نازک جلد اور باریک
جِلْدِی وَدِقَّةَ عَظْمِی، یَا مَنْ بَدَأَ خَلْقِی وَذِکْرِی وَتَرْبِیَتِی وَبِرِّی وَتَغْذِیَتِی، ھَبْنِی لاِبْتِداءِ کَرَمِکَ
ہڈیوں پر رحم فرما اے وہ ذات جس نے میری خلقت ذکر، پرورش، نیکی اور غذا کا آغاز کیا اپنے پہلے کرم اور گزشتہ نیکی کے تحت
وَسالِفِ بِرِّکَ بِی یَا إِلھِی وَسَیِّدِی وَرَبِّی أَتُراکَ مُعَذِّبِی بِنَارِکَ بَعْدَ تَوْحِیدِکَ، وَبَعْدَ مَا
مجھے معاف فرما اے میرے معبودمیرے آقا اور میرے رب کیا میں یہ سمجھوں کہ تو مجھے اپنی آگ کا عذاب دے گا جبکہ تیری توحید کا معترف ہوں اسکے
انْطَوی عَلَیْہِ قَلْبِی مِنْ مَعْرِفَتِکَ، وَلَھِجَ بِہِ لِسَانِی مِنْ ذِکْرِکَ وَاعْتَقَدَھُ ضَمِیرِی مِنْ حُبِّکَ
ساتھ میرا دل تیری معرفت سے لبریز ہے اور میری زبان تیرے ذکر میں لگی ہوئی ہیمیرا ضمیر تیری محبت سے جڑا ہوا ہے اور اپنے گناہوں کے سچے اعتراف
وَبَعْدَ صِدْقِ اعْتِرافِی وَدُعَائِی خَاضِعاً لِرُبُوبِیَّتِکَ ھَیْھاتَ أَنْتَ أَکْرَمُ مِنْ أَنْ تُضَیِّعَ مَنْ رَبَّیْتَہُ
اور تیری ربوبیت کے آگے میری عاجزانہ پکار کے بعد بھی تو مجھے عذاب دے گا۔ ہرگز نہیں! تو بلند ہے اس سے کہ جسے پالا ہو اسے ضائع کرے
أَوْ تُبَعِّدَ مَنْ أَدْنَیْتَہُ أَوْ تُشَرِّدَ مَنْ آوَیْتَہُ أَوْ تُسَلِّمَ إِلَی الْبَلاَءِ مَنْ کَفَیْتَہُ وَرَحِمْتَہُ، وَلَیْتَ شِعْرِی
یا جسے قریب کیا ہو اسے دور کرے یا جسے پناہ دی ہو اسے چھوڑ دے یا جسکی سرپرستی کی ہو اور اس پر مہربانی کی ہو اسے مصیبت کے حوالے کر دے
یَا سَیِّدِی وَ إِلھِی وَمَوْلایَ، أَ تُسَلِّطُ النَّارَ عَلَی وُ جُوہٍ خَرَّتْ لِعَظَمَتِکَ سَاجِدَةً، وَعَلَی
اے کاش میں جانتا اے میرے آقا میرے معبود!اور میرے مولا کہ کیا تو ان چہروں کو آگ میں ڈالے گا جو تیری عظمت کے سامنے سجدے میں پڑے
أَلْسُنٍ نَطَقَتْ بِتَوْحِیدِکَ صَادِقَةً، وَبِشُکْرِکَ مَادِحَةً، وَعَلَی قُلُوبٍ اعْتَرَفَتْ بِإِلھِیَّتِکَ مُحَقِّقَةً،
ہیں اور ان زبانوں کو جو تیری توحید کے بیان میں سچی ہیں اور شکر کے ساتھ تیری تعریف کرتی ہیں اور ان دلوں
وَعَلَی ضَمَائِرَ حَوَتْ مِنَ الْعِلْمِ بِکَ حَتَّی صَارَتْ خَاشِعَةً، وَعَلَی جَوارِحَ سَعَتْ إِلَی أَوْطانِ
کو جو تحقیق کیساتھ تجھے معبود مانتے ہیں اور انکے ضمیروں کو جو تیری معرفت سے پر ہو کر تجھ سے خائف ہیں تو انہیںآ گ میں ڈالے گا؟
تَعَبُّدِکَ طَائِعَةً، وَ أَشارَتْ بِاسْتِغْفارِکَ مُذْعِنَةً، مَا ھَکَذَا الظَّنُّ بِکَ، وَلاَ أُخْبِرْنا بِفَضْلِکَ
اور ان اعضاء کو جو فرمانبرداری سے تیری عبا دت گاہوں کی طرف دوڑتے ہیں اور یقین کے ساتھتیری مغفرت کے طالب ہیں (تو انہیں آگ
عَنْکَ یَا کَرِیمُ یَا رَبِّ وَأَ نْتَ تَعْلَمُ ضَعْفِی عَنْ قَلِیلٍ مِنْ بَلاءِ الدُّنْیا وَعُقُوباتِہا، وَمَا یَجْرِی
میں ڈالے) تیری ذات سے ایسا گمان نہیں، نہ یہ تیرے فضلکے مناسب ہے اے کریم اے پروردگار! دنیا کی مختصر تکلیفوں اور مصیبتوں کے مقابل تو میری
فِیہا مِنَ الْمَکَارِھِ عَلَی أَھْلِہا، عَلی أَنَّ ذلِکَ بَلاءٌ وَمَکْرُوہٌ قَلِیلٌ مَکْثُہُ، یَسِیرٌ بَقاؤُھُ، قَصِیرٌ
ناتوانی کو جانتا ہے اور اہل دنیا پر جو تنگیاں آتی ہیں (میں انہیں برداشت نہیں کرسکتا) اگرچہ اس تنگی و سختی کا ٹھہراؤ اور بقاء کا وقت تھوڑا اور مدت کوتاہ ہے تو پھر
مُدَّتُہُ، فَکَیْفَ احْتِمالِی لِبَلاءِ الاَخِرَةِ وَجَلِیلِ وُقُوعِ الْمَکَارِھِ فِیہا وَھُوَ بَلاءٌ تَطُولُ مُدَّتُہُ وَیَدُومُ
کیونکر میں آخرت کی مشکلوں کو جھیل سکوں گا جو بڑی سخت ہیں اور وہ ایسی تکلیفیں ہیں جنکی
مَقامُہُ، وَلاَ یُخَفَّفُ عَنْ أَھْلِہِ، لِاَنَّہُ لاَ یَکُونُ إِلاَّ عَنْ غَضَبِکَ وَانْتِقامِکَ وَسَخَطِکَ، وَہذا ما لاَ
مدت طولانی ،اقامت دائمی ہے اور ان میں سے کسی میں کمی نہیں ہو گی اس لیے کہ وہ تیرے غضب تیرے انتقام
تَقُومُ لَہُ السَّماواتُ وَالْاَرْضُ، یَا سَیِّدِی فَکَیْفَ بِی وَأَ نَا عَبْدُکَ الضَّعِیفُ الذَّلِیلُ، الْحَقِیرُ
اور تیری ناراضگی سے آتی ہیں اور یہ وہ سختیاں ہیں جنکے سامنے زمین وآسمان بھی کھڑے نہیں رہ سکتے تو اے آقا مجھ پر کیا گزرے گی جبکہ میں تیرا
الْمِسْکِینُ الْمُسْتَکِینُ یَا إِلھِی وَرَبِّی وَسَیِّدِی وَمَوْلایَ، لاَِیِّ الاَْمُورِ إِلَیْکَ أَشْکُو، وَ لِمَا مِنْہا
کمزور پست، بے حیثیت، بے مایہ اور بے بس بندہ ہوں اے میرے آقا اور میرے مولا! میں کن کن باتوں کی تجھ سے شکایت کروں
أَضِجُّ وَأَبْکِی، لِاِلِیمِ الْعَذابِ وَشِدَّتِہِ، أَمْ لِطُولِ الْبَلاَءِ وَمُدَّتِہِ۔ فَلَئِنْ صَیَّرْتَنِی لِلْعُقُوبَاتِ مَعَ
اور کس کس کے لیے نالہ و شیون کروں؟ دردناک عذاب اور اس کی سختی کے لیے یا طولانی مصیبت اور اس کی مدت کی زیادتی کیلئے پس
أَعْدائِکَ، وَجَمَعْتَ بَیْنِی وَبَیْنَ أَھْلِ بَلاَئِکَ، وَفَرَّقْتَ بَیْنِی وَبَیْنَ أَحِبَّائِکَ وَأَوْ لِیائِکَ،
اگر تو نے مجھے عذاب و عقاب میں اپنے دشمنوں کے ساتھ رکھااور مجھے اوراپنے عذابیوں کو اکٹھا کر دیا اور میرے اور اپنے دوستوں اور
فَھَبْنِی یَا إِلھِی وَسَیِّدِی وَمَوْلایَ وَرَبِّی، صَبَرْتُ عَلَی عَذابِکَ، فَکَیْفَ أَصْبِرُ عَلَی فِراقِکَ،
محبوں میں دوری ڈال دی تو اے میرے معبود میرے آقا میرے مولا اور میرے رب تو ہی بتا کہ میں تیرے عذاب پر صبر کر ہی لوں تو تجھ سے
وَھَبْنِی صَبَرْتُ عَلی حَرِّ نَارِکَ، فَکَیْفَ أَصْبِرُ عَنِ النَّظَرِ إِلَی کَرامَتِکَ أَمْ کَیْفَ أَسْکُنُ فِی
دوری پر کیسے صبر کروں گا؟ اور مجھے بتاکہ میں نے تیری آگ کی تپش پر صبر کر ہی لیا تو تیرے کرم سے کسطرح چشم پوشی کرسکوں گا یا کیسے آگ میں
النَّارِ وَرَجائِی عَفْوُکَ فَبِعِزَّتِکَ یَا سَیِّدِی وَمَوْلایَ أُقْسِمُ صَادِقاً لَئِنْ تَرَکْتَنِی نَاطِقاً لَاَضِجَّنَّ
پڑا رہوں گا جب کہ میں تیرے عفو و بخشش کا امیدوار ہوں پس قسم ہے تیری عزت کی اے میرے آقا اور مولا سچی قسم کہ اگر تو نے میری
إِلَیْکَ بَیْنَ أَھْلِہا ضَجِیجَ الْاَمِلِینَ وَلَاَصْرُخَنَّ إِلَیْکَ صُراخَ الْمُسْتَصْرِخِینَ وَلَااَبْکِیَنَّ عَلَیْکَ
گویائی باقی رہنے دی تو میں اہل نار کے درمیان تیرے حضور فریاد کروں گا آرزو مندوں کی طرح اور تیرے سامنے نالہ کروں گا جیسے مددگار کے متلاشی کرتے
بُکَاءَ الْفَاقِدِینَ، وَلاَنادِیَنَّکَ أَیْنَ کُنْتَ یَا وَ لِیَّ الْمُؤْمِنِینَ یَا غَایَةَ آمالِ الْعارِفِینَ یَا غِیاثَ
ہیں تیرے فراق میں یوں گریہ کروں گا جیسے ناامید ہونے والے گریہ کرتے ہیں اور تجھے پکاروں گا کہاں ہے تواے مومنوں کے مددگار اے عارفوں کی
الْمُسْتَغِیثِینَ یَا حَبِیبَ قُلُوبِ الصَّادِقِینَ وَیَا إِلہَ الْعالَمِینَ أَفَتُراکَ سُبْحَانَکَ یَا إِلھِی وَبِحَمْدِکَ
امیدوں کے مرکز اے بیچاروں کی داد رسی کرنے والے اے سچے لوگوں کے دوست اور اے عالمین کے معبود کیا میں تجھے دیکھتا ہوں تو پاک ہے اس
تَسْمَعُ فِیہا صَوْتَ عَبْدٍ مُسْلِمٍ سُجِنَ فِیہا بِمُخالَفَتِہِ، وَذاقَ طَعْمَ عَذابِہا بِمَعْصِیَتِہِ، وَحُبِسَ
سے اے میرے اللہ اپنی حمد کے ساتھ کہ تو وہاں سے بندہ مسلم کی آواز سن رہا ہے جو بوجہ نافرمانی دوزخ میں ہے اپنی برائی کے باعث عذاب کا ذائقہ
بَیْنَ أَطْباقِہا بِجُرْمِہِ وَجَرِیرَتِہِ، وَھُوَ یَضِجُّ إِلَیْکَ ضَجِیجَ مُؤَمِّلٍ لِرَحْمَتِکَ وَیُنادِیکَ بِلِسانِ
چکھ رہا ہے اور اپنے جرم گناہ پر جہنم کے طبقوں کے بیچوں بیچ بند ہے وہ تیرے سامنے گریہ کر رہا ہے تیری رحمت کے امیدوار کی طرح اور اہل توحید
أَھْلِ تَوْحِیدِکَ، وَیَتَوَسَّلُ إِلَیْکَ بِرُبُوبِیَّتِکَ یَا مَوْلایَ فَکَیْفَ یَبْقی فِی الْعَذابِ وَھُوَ یَرْجُو
کی زبان میں تجھے پکار رہا ہے اور تیرے حضور تیری ربوبیت کو وسیلہ بنا رہا ہے اے میرے مولا! پس کس طرح وہ عذاب میں رہے گا جب کہ وہ
مَا سَلَفَ مِنْ حِلْمِکَ أَمْ کَیْفَ تُؤْ لِمُہُ النَّارُ وَھُوَ یَأْمُلُ فَضْلَکَ وَرَحْمَتَکَ أَمْ کَیْفَ یُحْرِقُہُ
تیرے گزشتہ حلم کا امیدوار ہے یا پھر آگ کیونکر اسے تکلیف دے گی جبکہ وہ تیرے فضل اور رحمت کی امید رکھتا ہے
لَھِیبُہا وَأَ نْتَ تَسْمَعُ صَوْتَہُ وَتَری مَکانَہُ أَمْ کَیْفَ یَشْتَمِلُ عَلَیْہِ زَفِیرُہا وَأَ نْتَ تَعْلَمُ ضَعْفَہُ أَمْ
یا آگ کے شعلے کیسے اس کو جلائیں گے جبکہ تو اسکی آواز سن رہا ہے اور اس کے مقام کو دیکھ رہا ہے یا کیسے آگ کے شرارے اسے
کَیْفَ یَتَقَلْقَلُ بَیْنَ أَطْباقِہا وَأَ نْتَ تَعْلَمُ صِدْقَہُ أَمْ کَیْفَ تَزْجُرُھُ زَبانِیَتُہا وَھُوَ یُنادِیکَ یَا رَبَّہُ
گھیریں گے جبکہ تو اسکی ناتوانی کو جانتا ہے یا کیسے وہ جہنم کے طبقوں میں پریشان رہے گا جبکہ تو اس کی سچائی سے واقف ہے
أَمْ کَیْفَ یَرْجُو فَضْلَکَ فِی عِتْقِہِ مِنْہا فَتَتْرُکُہُ فِیہا، ھَیْہاتَ ما ذلِکَ الظَّنُ بِکَ، وَلاَ الْمَعْرُوفُ
یا کیسے جہنم کے فرشتے اسے جھڑکیں گے جبکہ وہ تجھے پکار رہا ہے اے میرے رب یا کیسے ممکن ہے کہ وہ خلاصی میں تیرے فضل کا
مِنْ فَضْلِکَ، وَلاَ مُشْبِہٌ لِمَا عَامَلْتَ بِہِ الْمُوَحِّدِینَ مِنْ بِرِّکَ وَ إِحْسانِکَ، فَبِالْیَقِینِ أَقْطَعُ،
امیدوار ہو اور تو اسے جہنم میں رہنے دے ہرگز نہیں! تیرے بارے میں یہ گمان نہیں ہو سکتا نہ تیرے فضل کا ایسا تعارف ہے نہ یہ توحید
لَوْلاَ مَا حَکَمْتَ بِہِ مِنْ تَعْذِیبِ جَاحِدِیکَ، وَقَضَیْتَ بِہِ مِنْ إِخْلادِ مُعانِدِیکَ، لَجَعَلْتَ النَّارَ
پرستوں پر تیرے احسان و کرم سے مشابہ ہے پس میں یقین رکھتا ہوں کہ اگر تو نے اپنے دشمنوں کو آگ کا عذاب دینے کا حکم نہ دیا ہوتا اور اپنے مخالفوں کو
کُلَّہا بَرْداً وَسَلاماً، وَمَا کانَ لاََِحَدٍ فِیہا مَقَرّاً وَلاَ مُقاماً، لَکِنَّکَ تَقَدَّسَتْ أَسْماوٴُکَ أَقْسَمْتَ
ہمیشہ اس میں رکھنے کا فیصلہ نہ کیا ہوتا تو ضرور تو آگ کو ٹھنڈی اور آرام بخش بنا دیتا اور کسی کو بھی آگ میں جگہ اور ٹھکانہ نہ دیا جاتا لیکن تو نے
أَنْ تَمْلَاَہا مِنَ الْکَافِرِینَ، مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِینَ، وَأَنْ تُخَلِّدَ فِیھَا الْمُعانِدِینَ، وَأَنْتَ جَلَّ
اپنے پاکیزہ ناموں کی قسم کھائی کہ جہنم کو تمام کافروں سے بھر دے گا جنّوں اور انسانوں میں سے اور یہ مخالفین ہمیشہ اس میں رہیں گے اور تو بڑی
ثَناؤُکَ قُلْتَ مُبْتَدِیاً، وَتَطَوَّلْتَ بِالْاِنْعامِ مُتَکَرِّماً، أَفَمَنْ کَانَ مُوَْمِناً کَمَنْ کَانَ فَاسِقاً لاَ یَسْتَوُونَ
تعریف والا ہے تو نے فضل و کرم کرتے ہوئے بلا سابقہ یہ فرمایا کہ کیا وہ شخص جو مومن ہے وہ فاسق جیسا ہو سکتا ہے؟
إِلھِی وَسَیِّدِی، فَأَسْأَ لُکَ بِالْقُدْرَةِ الَّتِی قَدَّرْتَہا وَبِالْقَضِیَّةِ الَّتِی حَتَمْتَہا وَحَکَمْتَہا، وَغَلَبْتَ
یہ دونوں برابر نہیں میرے معبود میرے آقا! میں تیری قدرت جسے تو نے توانا کیا اور تیرا فرمان جسے تو نے یقینی و محکم بنایا اور تو غالب ہے
مَنْ عَلَیْہِ أَجْرَیْتَہا، أَنْ تَھَبَ لِی فِی ھَذِھِ اللَّیْلَةِ وَفِی ھَذِھِ السَّاعَةِ کُلَّ جُرْمٍ أَجْرَمْتُہُ، وَکُلَّ ذَنْبٍ
اس پر جس پر اسے جاری کرے اسکے واسطے سے سوال کرتا ہوں بخش دے اس شب میں اور اس ساعت میں میرے تمام وہ جرم جو میں نے
أَذْ نَبْتُہُ، وَکُلَّ قَبِیحٍ أَسْرَرْتُہُ، وَکُلَّ جَھْلٍ عَمِلْتُہُ کَتَمْتُہُ أَوْ أَعْلَنْتُہُ أَخْفَیْتُہُ أَوْ أَظْھَرْتُہُ وَکُلَّ سَیِّئَةٍ
کیے تمام وہ گناہ جو مجھ سے سرزد ہوئے وہ سب برائیاں جو میں نے چھپائی ہیں جو نادانیاں میں نے جہل کی وجہ سے کیں ہیں علی الاعلان یا پوشیدہ، رکھی
أَمَرْتَ بِإِثْباتِھَا الْکِرامَ الْکاتِبِینَ الَّذِینَ وَکَّلْتَھُمْ بِحِفْظِ مَا یَکُونُ مِنِّی وَجَعَلْتَھُمْ شُھُوداً عَلَیَّ
ہوں یا ظاہر کیں ہیں اور میری بدیاں جن کے لکھنے کا تو نے معزز کاتبینکو حکم دیا ہے جنہیں تو نے مقرر کیا ہے کہ جو کچھ میں کروں اسے محفوظ کریں اور ان کو
مَعَ جَوارِحِی وَکُنْتَ أَ نْتَ الرَّقِیبَ عَلَیَّ مِنْ وَرائِھِمْ وَالشَّاھِدَ لِما خَفِیَ عَنْھُمْ وَبِرَحْمَتِکَ
میرے اعضاء کے ساتھ مجھ پر گواہ بنایا اور انکے علاوہ خود تو بھی مجھ پر ناظر اور اس بات کا گواہ ہے جو ان سے پوشیدہ ہے حالانکہ تو نے اپنی رحمت سے اسے
أَخْفَیْتَہُ وَبِفَضْلِکَ سَتَرْتَہُ، وَأَنْ تُوَفِّرَ حَظِّی، مِنْ کُلِّ خَیْرٍ تُنْزِلُہُ، أَوْ إِحْسانٍ تُفْضِلُہُ، أَوْ بِرٍّ
چھپایا اور اپنے فضل سے اس پر پردہ ڈالاوہ معاف فرما اور میرے لیے وافر حصہ قرار دے ہر اس خیر میں جسے تو نے نازل کیا یا ہر اس احسان میں جو
تَنْشِرُھُ، أَوْ رِزْقٍ تَبْسِطُہُ، أَوْ ذَ نْبٍ تَغْفِرُھُ، أَوْ خَطَاًَ تَسْتُرُھُ، یَا رَبِّ یَا رَبِّ یَا رَبِّ یَا إِلھِی وَسَیِّدِی
تو نے کیا یا ہر نیکی میں جسے تو نے پھیلایا رزق میں جسے تو نے وسیع کیا یا گناہ میں جسے تو معاف نے کیا یا غلطی میں جسے تو نے چھپایا
وَمَوْلایَ وَمالِکَ رِقِّی یَا مَنْ بِیَدِھِ نَاصِیَتِی، یَا عَلِیماً بِضُرِّی وَمَسْکَنَتِی یَا خَبِیراً بِفَقْرِی وَفاقَتِی
یارب یا رب یا رب اے میرے معبود میرے آقا اورمیرے مولا اور میری جان کے مالک اے وہ جسکے ہاتھ میں میری لگام ہے
یَا رَبِّ یَا رَبِّ یَا رَبِّ أَسْأَ لُکَ بِحَقِّکَ وَقُدْسِکَ وَأَعْظَمِ صِفاتِکَ وَأَسْمائِکَ، أَنْ تَجْعَلَ
اے میری تنگی و بے چارگی سے واقف اے میری ناداری و تنگدستی سے باخبر یارب یارب یارب میں تجھ سے تیرے حق ہونے، تیری پاکیزگی، تیری عظیم
أَوْقاتِی فِی اللَّیْلِ وَالنَّہارِ بِذِکْرِکَ مَعْمُورَةً، وَبِخِدْمَتِکَ مَوْصُولَةً وَأَعْمالِی عِنْدَکَ مَقْبُولَةً،
صفات اور اسماء کا واسطہ دے کر سوال کرتا ہوں کہ میرے رات دن کے اوقات اپنے ذکر سے آباد کر اور مسلسل اپنی حضوری میں رکھ اور میرے اعمال کو
حَتَّی تَکُونَ أَعْمالِی وَأَوْرادِی کُلُّہا وِرْداً وَاحِداً، وَحالِی فِی خِدْمَتِکَ سَرْمَداً۔ یَا سَیِّدِی یَا
اپنی جناب میں قبولیت عطا فرما حتی کہ میرے تمام اعمال اور اذکار تیرے حضور ورد قرار پائیں اور میرا یہ حال تیری بارگاہ میں ہمیشہ قائم رہے اے میرے
مَنْ عَلَیْہِ مُعَوَّلِی، یَا مَنْ إِلَیْہِ شَکَوْتُ أَحْوالِی یَا رَبِّ یَا رَبِّ یَا رَبِّ قَوِّ عَلی خِدْمَتِکَ جَوارِحِی وَ
آقا اے وہ جس پر میرا تکیہ ہے اے جس سے میں اپنے حالات کی تنگی بیان کرتا ہوں یارب یارب یارب میرے ظاہری اعضاء کو اپنی حضوری میں قوی اور
اشْدُدْ عَلَی الْعَزِیمَةِ جَوانِحِی، وَھَبْ لِیَ الْجِدَّ فِی خَشْیَتِکَ، وَالدَّوامَ فِی الاتِّصالِ بِخِدْمَتِکَ،
میرے باطنی ارادوں کو محکم و مضبوط بنا دے اور مجھے توفیق دے کہ تجھ سے ڈرنے کی کوشش کروں اور تیری حضوری میں ہمیشگی پیدا کروں تاکہ تیری بارگاہ میں
حَتّی أَسْرَحَ إِلَیْکَ فِی مَیادِینِ السَّابِقِینَ، وَأُسْرِعَ إِلَیْکَ فِی المُبَادِرِینَ وَأَشْتاقَ إِلی قُرْبِکَ
سابقین کی راہوں پر چل پڑ و ں اور تیری طر ف جا نے والوں سے آگے نکل جا ؤں تیرے قرب کا شوق رکھنے والوں
فِی الْمُشْتاقِینَ وَأَدْنُوَ مِنْکَ دُنُوَّ الْمُخْلِصِینَ، وَأَخافَکَ مَخافَةَ الْمُوقِنِینَ وَأَجْتَمِعَ فِی جِوارِکَ
میں زیادہ شوق والا بن جاؤں تیرے خالص بندوں کی طرح تیرے قریب ہو جاؤں اہل یقین کی مانند تجھ سے ڈروں
مَعَ الْمُؤْمِنِینَ اَللّٰھُمَّ وَمَنْ أَرادَنِی بِسُوءٍ فَأَرِدْھُ، وَمَنْ کادَنِی فَکِدْھُ وَاجْعَلْنِی مِنْ أَحْسَنِ عَبِیدِکَ
اور تیرے آستانہ پر مومنوں کے ساتھ حاضر رہوں اے معبود جو میرے لئے برائی کا ارادہ کرے تو اسکے لئے ایسا ہی کر جو میرے
نَصِیباً عِنْدَکَ وَأَقْرَبِھِمْ مَنْزِلَةً مِنْکَ، وَأَخَصِّھِمْ زُلْفَةً لَدَیْکَ، فَإِنَّہُ لاَ یُنالُ ذلِکَ إِلاَّ بِفَضْلِکَ،
ساتھ مکر کر ے تو اسکے ساتھ بھی ایسا ہی کر مجھے اپنے بند و ں میں قر ار دے جو نصیب میں بہتر ہیں جومنزلت میں تیرے قریب ہیں جو تیرے
وَجُدْ لِی بِجُودِکَ، وَاعْطِفْ عَلَیَّ بِمَجْدِکَ، وَاحْفَظْنِی بِرَحْمَتِکَ، وَاجْعَلْ لِسانِی بِذِکْرِکَ
حضور تقرب میں مخصوص ہیں کیونکہ تیرے فضل کے بغیر یہ درجات نہیں مل سکتے بواسطہ اپنے کرم کے مجھ پر کرم کر بذریعہ اپنی بزرگی کے مجھ پر توجہ فرما بوجہ
لَھِجاً، وَقَلْبِی بِحُبِّکَ مُتَیَّماً وَمُنَّ عَلَیَّ بِحُسْنِ إِجابَتِکَ وَأَقِلْنِی عَثْرَتِی وَاغْفِرْ زَلَّتِی فَإِنَّکَ
اپنی رحمت کے میری حفاظت کر میری زبان کو اپنے ذکر میں گویا فرما اور میرے دل کو اپنا اسیر محبت بنا دیمیری دعا بخوبی قبول فرما مجھ پر احسان فرما میرا گناہ
قَضَیْتَ عَلی عِبادِکَ بِعِبادَتِکَ، وَأَمَرْتَھُمْ بِدُعائِکَ، وَضَمِنْتَ لَھُمُ الْاِجابَةَ، فَإِلَیْکَ یارَبّ
معاف کر دے اور میری خطا بخش دے کیونکہ تو نے بندوں پر عبادت فرض کی ہے اور انہیں دعا مانگنے کا حکم دیا اور قبولیت کی ضمانت دی پس اے پروردگار میں
نَصَبْتُ وَجْھِی، وَ إِلَیْکَ یَا رَبِّ مَدَدْتُ یَدِی، فَبِعِزَّتِکَ اسْتَجِبْ لِی دُعائِی، وَبَلِّغْنِی مُنایَ،
اپنا رخ تیری طرف کر رہا ہوں اور تیرے آگے ہاتھ پھیلا رہا ہوں تو اپنی عزت کے طفیل میری د عا قبول فرما میری تمنائیں برلا اور اپنے فضل سے لگی
وَلاَ تَقْطَعْ مِنْ فَضْلِکَ رَجائِی،وَاکْفِنِی شَرَّ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ مِنْ أَعْدائِی،یَا سَرِیعَ الرِّضا،اغْفِرْ
میری امید نہ توڑ میرے دشمن جو جنّوں اور انسانوں سے ہیں ان کے شر سے میری کفایت کر اے جلد
لِمَنْ لاَ یَمْلِکُ إِلاَّ الدُّعاءَ، فَإِنَّکَ فَعَّالٌ لِما تَشَاءُ، یَا مَنِ اسْمُہُ دَوَاءٌ، وَذِکْرُھُ شِفاءٌ وَطَاعَتُہُ
را ضی ہونے والے مجھے بخش دے جو دعا کے سوا کچھ نہیں ر کھتا بے شک تو جو چا ہے کرنے والا ہے اے وہ جس کا نام دوا جس
غِنیً اِرْحَمْ مَنْ رَأْسُ مالِہِ الرَّجاءُ وَسِلاحُہُ الْبُکَاءُ یَا سَابِغَ النِّعَمِ، یَا دَافِعَ النِّقَمِ، یَا نُورَ
کا ذکر شفا اور اطاعت تونگری ہے رحم فرما اس پرجس کا سرمایہ محض امید ہے اور جس کا ہتھیار گریہ ہے اے نعمتیں پوری کرنے والے اے
الْمُسْتَوْحِشِینَ فِی الظُّلَمِ، یَا عَالِماً لاَ یُعَلَّمُ، صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَافْعَلْ بِی مَا
سختیاں دور کرنے والے اے تاریکیوں میں ڈرنے والوں کیلئے نور اے وہ عالم جسے پڑھایا نہیں گیا محمد آل(ع) محمد پر رحمت فرما مجھ سے وہ سلوک کر جس کا
أَ نْتَ أَھْلُہُ، وَصَلَّی اللهُ عَلی رَسُو لِہِ وَالْاَئِمَّةِ الْمَیامِینَ مِنْ آلِہِ وَسَلَّمَ تَسْلِیماً کَثِیراً ۔
تو اہل ہے خدا اپنے رسول پر اور بابرکت آئمہ پرسلام بھیجتا ہے بہت زیادہ سلام وتحیات جو انکی آل(ع) میں سے ہیں۔
دعائے عشرات
یہ بڑی معتبر دعاؤں میں سے ہے لیکن اسکے نسخوں میں خا صا فر ق پا یا جا تا ہے ہم اسے شیخ کی کتاب مصباح المتہجد سے نقل کر رہے ہیں۔ہر صبح و شا م اسکا پڑ ھنا مستحب ہے۔ لیکن اسکے پڑ ھنے کا ا فضل وقت جمعہ کے دن عصر کے بعددعائے کمیل ہے ۔
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ
خدا کے نا م سے (شروع کرتا ہوں) جو بڑا مہر با ن نہا یت رحم کرنے و الا ہے
سُبْحانَ اللهِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلاَ إِلہَ إِلاَّ اللهُ وَاللهُ أَکْبَرُ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللهِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ سُبْحانَ
پاک ہے خدا اور حمد خدا کے لئے ہی ہے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ بزرگتر ہے نہیں کوئی طاقت و قوت مگر وہ جو خدائے
اللهِ آناءَ اللَّیْلِ وَأَطْرافَ النَّہارِ سُبْحانَ اللهِ بِالْغُدُوِّ وَالآصالِ سُبْحانَ اللهِ بالْعَشِیِّ وَالْاِ بْکارِ،
بزرگ و برتر سے ہے پاک ہے خدا اوقات شب اور اطراف روز میں پاک ہے خدا طلوع و غروب کے وقت
سُبْحانَ اللهِ حِینَ تُمْسُونَ وَحِینَ تُصْبِحُونَ،وَلَہُ الْحَمْدُ فِی السَّماواتِ وَالْاَرْضِ وَعَشِیّاً وَحِینَ
پاک ہے خدا شام اور صبح کے وقت پاک ہے خدا جب تم شام کرتے اور جب تم صبح کرتے ہو اور حمد اسی کیلئے ہے آسمانوں اور زمین میں اور بوقت عصر
تُظْھِرُونَ، یُخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَیُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ، وَیُحْیِی الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِہا وَ
جب تم ظہر کرتے ہو وہ مردہ سے زندہ کو نکالتا ہے اور زندہ سے مردہ کو نکالتا ہے اور زمین کو اسکی موت کے بعد زندہ کرتا ہے اور ایسے ہی تم قیا مت
کَذَلِکَ تُخْرَجُونَ،سُبْحانَ رَبِّکَ رَبِّ الْعِزَّةِ عَمَّا یَصِفُونَ، وَسَلامٌ عَلَی الْمُرْسَلِینَ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ
میں نکالے جاؤ گے، پاک ہے تمہارا رب ان باتوں سے جو وہ لوگ بیان کیا کرتے ہیں اور سلام ہو تمام رسولوں پر اور حمد خدا ہی کے لئے
رَبِّ الْعالَمِینَ سُبْحانَ ذِی الْمُلْکِ وَالْمَلَکُوتِ سُبْحانَ ذِی الْعِزَّةِ وَالْجَبَرُوتِ، سُبْحانَ ذِی
ہے جو عالمین کا پروردگار ہے پاک ہے وہ جو صاحب ملک و ملکوت ہے۔ پاک ہے وہ جو صاحب عزت و جبروت ہے پاک ہے وہ
الْکِبْرِیاءِ وَالْعَظَمَةِ الْمَلِکِ الْحَقِّ المُھَیْمِنِ القُدُّوسِ، سُبْحانَ اللهِ الْمَلِکِ الْحَیِّ الَّذِی لاَ
جو بڑائی اور بزرگی کا مالک ہے بادشاہ،بر حق،مقتدر،اور منزہ ہے پاک ہے خدا جو بادشاہ اور زندہ ہے کہ
یَمُوتُ سُبْحانَ اللهِ الْمَلِکِ الْحَیِّ الْقُدُّوسِ سُبْحانَ الْقائِمِ الدَّائِمِ سُبْحانَ الدَّائِمِ الْقائِمِ، سُبْحانَ
جسے موت نہیں، پاک ہے خدا جو بادشاہ زندہ و منزہ ہے پاک ہے وہ جو قائم و دائم ہے، پاک ہے وہ جو دائم و قائم ہے، پاک ہے
رَبِّیَ الْعَظِیمِ سُبْحانَ رَبِّیَ الأَعْلی، سُبْحانَ الْحَیِّ الْقَیُّومِ سُبْحانَ الْعَلِیِّ الأَعْلی، سُبْحانَہُ وَتَعالی،
میرا رب جوعظمت والاہے پاک ہے میرا رب جو اعلٰی ہے پاک ہے وہ جوہمیشہ زندہ وپائندہ ہے پاک ہے وہ جو بلند و بالا ہے وہ پاک اور بر تر ہے
سُبُّوحٌ قُدُّوسٌ رَبُّنا وَرَبُّ الْمَلائِکَةِ وَالرُّوحِ، سُبْحانَ الدَّائِمِ غَیْرِ الْغافِلِ، سُبْحانَ الْعالِمِ بِغَیْرِ
پاکیزہ و منزہ ہے ہمارا رب جو ملائکہ اور روح کا رب ہے پاک ہے وہ ہمیشہ رہنے و الا جو غافل نہیں، پاک ہے وہ جو بغیر تعلیم
تَعْلِیمٍ، سُبْحانَ خالِقِ مَا یُریٰ وَمَا لاَ یُریٰ، سُبْحانَ الَّذِی یُدْرِکُ الاَ بْصارَ وَلاَ تُدْرِکُہُ الاَ بْصارُ،
کے عالم ہے پاک ہے وہ جو دیکھی ان دیکھی ہر چیز کا خالق ہے پاک ہے وہ جو نظروں کو پاتا ہے اور نظریں اسے پا نہیں سکتیں
وَھُوَ اللَّطِیفُ الْخَبِیرُ ۔ اَللّٰھُمَّ إِنِّی أَصْبَحْتُ مِنْکَ فِی نِعْمَةٍ وَخَیْرٍ وَبَرَکَةٍ وَعافِیَةٍ، فَصَلِّ عَلی
اور وہ باریک بین و خبر والا ہے اے معبود میں نے تیری طرف سے ملنے والی نعمت، خیر و برکت اور عافیت میں صبح کی پس رحمت فرما
مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَاَتْمِمْ عَلَیَّ نِعْمَتَکَ وَخَیْرَکَ وَبَرَکَاتِکَ وَعافِیَتَکَ بِنَجاةٍ مِنَ النَّارِ وَارْزُقْنِی
محمد آل محمد پر اور مجھ پر اپنی نعمت، اپنی خیر اور اپنی برکتیں اور اپنی عافیت پوری فرما جہنم سے نجات کے ذریعے اور
شُکْرَکَ وَعافِیَتَکَ وَفَضْلَکَ وَکَرامَتَکَ أَبَداً ما أَبْقَیْتَنِی اَللّٰھُمَّ بِنُورِکَ اھْتَدَیْتُ وَبِفَضْلِکَ
مجھے اپنے شکر کی توفیق بھی دے اور اپنی طرف سے عافیت، عطا فرما اور مہربانی سے نواز جب تک میں زندہ ہوں اے معبود مجھے تیرے
اسْتَغْنَیْتُ، وَبِنِعْمَتِکَ أَصْبَحْتُ وَأَمْسَیْتُ اَللّٰھُمَّ إِنِّی أُشْھِدُکَ وَکَفی بِکَ شَھِیداً وَأُشْھِدُ
نور سے ہدایت اور تیرے فضل سے تونگری ملی ہے تیری نعمت کیساتھ میں نے صبح کی اور شام کی ہے اے معبود میں تجھے گواہ بناتاہوں
مَلائِکَتَکَ وَأَ نْبِیائَکَ وَرُسُلَکَ وَحَمَلَةَ عَرْشِکَ وَسُکّانَ سَماواتِکَ وَأَرْضِکَ وَجَمِیعَ
اور تیری گواہی کافی ہے اور گواہ بناتا ہوں تیرے ملائکہ، انبیاء ، رسل اور تیرے عرش کے حاملین تیرے
خَلْقِکَ بِأَنَّکَ أَنْتَ اللهُ لاَ إِلہَ إِلاَّ أَنْتَ وَحْدَکَ لاَ شَرِیکَ لَکَ، وَأَنَّ مُحَمَّداً صَلَّی اللهُ
آسمانوں اور تیری زمین کے رہنے والوں اور تیری مخلوق کو اس بات پر کہ یقینا توہی اللہ ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو یکتا ہے تیرا
عَلَیْہِ وَ آلِہِ عَبْدُکَ وَرَسُولُکَ، وَأَ نَّکَ عَلی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیرٌ، تُحْیِی وَتُمِیتُ، وَتُمِیتُ و
کوئی ثانی نہیں اور اس پر کہ حضرت محمد ﷺ تیر ے بندے اور تیرے رسول ہیں اور بے شک توہر چیز پر قادر ہے توہی زندہ کرتا اور موت دیتا
تُحْیِی،وَأَشْھَدُ أَنَّ الْجَنَّةَ حَقٌّ،وَأَنَّ النَّارَحَقٌّ،وَالنُّشُورَحَقٌّ وَالسَّاعَةَ آتِیَةٌ لاَ رَیْبَ فِیہا وَأَنَّ اللهَ
ہے اور موت دیتا اور زندہ کرتا ہے میں گواہی دیتا ہوں کہ جنت حق ہے جہنم حق ہے قبروں سے جی اٹھنا حق ہے اور قیامت آنے والی ہے اس میں
یَبْعَثُ مَنْ فِی الْقُبُوروَأَشْھَدُ أَنَّ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ أَمِیرُالْمُؤْمِنِینَ حَقّاً حَقّاً،وَأَنَّ الْاَئِمَّةَ مِنْ وُلْدِھِ
کوئی شک نہیں اور خدا اسے زندہ کرے گا جو قبر میں ہے میں گواہی دیتا ہوں کہ امام علی (ع)ابن ابی طالب(ع) مومنین کے بر حق امیر ہیں اور یہ کہ انکی اولاد میں سے
ھُمُ الْائِمَّةُ الْھُداةُ الْمَھْدِیُّونَ غَیرُ الضَّالِّینَ وَلاَ الْمُضِلِّینَ وَأَ نَّھُمْ أَوْلِیاؤُکَ الْمُصْطَفَونَ وَ
جو آئمہ ہیں وہی ہدایت یافتہ ہدایت دینے والے ہیں وہ نہ گمراہ ہیں اور نہ گمراہ کرنے والے ہیں اور یہ کہ وہی تیرے چنے ہوئے اولیاء اور تیری
حِزْبُکَ الْغالِبُونَ وَصِفْوَتُکَ وَخِیَرَتُکَ مِنْ خَلْقِکَ وَنُجَبَاؤُکَ الَّذِینَ انْتَجَبْتَھُمْ لِدِینِکَ
غالب جماعت ہیں وہ تیری مخلوق میں سے برگزیدہ اور بہترین افراد ہیں اور وہ ایسے شریف ہیں جن کو تو نے اپنے دین کی خاطر چنا
وَاخْتَصَصْتَھُمْ مِنْ خَلْقِکَ وَاصْطَفَیْتَھُمْ عَلی عِبادِکَ وَجَعَلْتَھُمْ حُجَّةً عَلَی الْعالَمِینَ صَلَواتُکَ
اور انہیں اپنی مخلوق میں خاص مرتبہ دیا تو نے انھیں اپنے بندوں میں سے منتخب کیا اور ان کو عالمین کیلئے اپنی حجت قرار دیا
عَلَیْھِمْ وَاَلسَّلاَمُ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَکاتُہُ اَللّٰھُمَّ اکْتُبْ لِی ہذِھِ الشَّہادَةَ عِنْدَکَ حَتّی تُلَقِّنَنِیہا
ان پر تیرا درود اور سلام ہو اور ان پر خدا کی رحمت اور برکات ہوں اے معبود! میری یہ گواہی اپنے ہاں درج فرما لے
یَوْمَ الْقِیامَةِ وَأَنْتَ عَنِّی راضٍ، إِنَّکَ عَلی ما تَشاءُ قَدِیرٌ اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ حَمْداً یَصْعَدُ أَوَّلُہُ
تاکہ قیامت کے دن تو مجھے اسکی تلقین کرے اور تو مجھ سے راضی ہو جائے بے شک تو ہر اس پر جو تو چاہے قادر ہے اے معبود! تیرے
وَلاَ یَنْفَدُ آخِرُھُ، اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ حَمْداً تَضَعُ لَکَ السَّماءُ کَنَفَیْہا وَتُسَبِّحُ لَکَ الْاَرْضُ
لئے حمد ہے جس کا پہلا حصہ بلند ہو تا ہے او ر آخری ختم ہونے وا لا نہیں۔ اے معبود!حمد تیرے ہی لئے ہے ایسی حمد کہ آسما ن تیرے
وَمَنْ عَلَیْہا اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ حَمْداً سَرْمَداً أَبَداً لاَ انْقِطاعَ لَہُ وَلاَ نَفادَ وَلَکَ یَنْبَغِی وَ إِلَیْکَ
آگے اپنے شانے جھکا دے اور زمین اور جو اس پر ہے وہ تیری تسبیح کرے اے معبود! تیرے لئے حمد ہے ایسی حمد جو ہمیشہ ہمیشہ جاری رہے جونہ رکتی
یَنْتَھِی، فِیَّ وَعَلَیَّ وَلَدَیَّ وَمَعِی وَقَبْلِی وَبَعْدِی وَأَمامِی وَفَوْقِی وَتَحْتِی وَ إِذا مِتُّ وَبَقِیتُ فَرْداً
ہے نہ ختم ہوتی ہے وہ تیرے ہی لائق ہے اور تجھی تک پہنچتی ہے وہ میرے دل میں زبان پر میرے سامنے مجھ سے پہلے میرے بعد میرے پہلو میں
وَحِیداً ثُمَّ فَنِیتُ وَلَکَ الْحَمْدُ إِذا نُشِرْتُ وَبُعِثْتُ یَا مَوْلایَ اَللّٰھُمَّ وَلَکَ الْحَمْدُ وَلَکَ
میرے اوپر اور میرے نیچے ہے جب میں مروں اور قبر میں تنہا ہو جا ؤ ں پھر خا ک در خاک ہو جاؤں اور تیرے لئے حمد ہے جب قبر میں اٹھ بیٹھوں اور کھڑا
الشُّکْرُ بِجَمِیعِ مَحامِدِکَ کُلِّہا عَلی جَمِیعِ نَعْمائِکَ کُلِّہا حَتَّی یَنْتَھِیَ الْحَمْدُ إِلی مَا تُحِبُّ
کیا جاؤں اے مولا اے معبود حمد اور شکر تیرے ہی لئے ہے تیرے تمام و مکمل اوصاف کے ساتھ تیری سبھی نعمات پر حتی کہ حمد وہاں پہنچے جہاں تو چاہتا ہے
رَبَّنا وَتَرْضیٰ اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ عَلَی کُلِّ أَکْلَةٍ وَشَرْبَةٍ وَبَطْشَةٍ وَقَبْضَةٍ وَبَسْطَةٍ، وَفِی کُلِّ
اے ہمارے رب جس میں تیری رضا ہے اے معبود! تیرے لئے حمد ہے تمام اشیاء خورد و نوش پر زور و طاقت اور پکڑنے و کھولنے اورجسم کے ہربال بال
مَوْضِع شَعْرَةٍ اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ حَمْداً خالِداً مَعَ خُلُودِکَ، وَلَکَ الْحَمْدُ حَمْداً لاَ مُنْتَہیٰ لَہُ
پر، تیری حمد ہے اے معبود! تیرے لئے حمد ہے ہمیشہ کی حمد تیرے دوام کے ساتھ تیرے لیے حمد ہے ایسی حمد جس کی
دُونَ عِلْمِکَ وَلَکَ الْحَمْدُ حَمْداً لاَ أَمَدَ لَہُ دُونَ مَشِیئَتِکَ وَلَکَ الْحَمْدُ حَمْداً لاَ أَجْرَ
تیرے علم کے علاوہ کہیں انتہاء نہیں تیرے لیے حمد ہے جس کی مدت تیری مشیت سے سوا نہیں ہے تیرے لیے حمد ہے کہ حمد کرنے
لِقائِلِہِ إِلاَّ رِضاکَ وَلَکَ الْحَمْدُ عَلی حِلْمِکَ بَعْدَ عِلْمِکَ وَلَکَ الْحَمْدُ عَلی عَفْوِکَ
والے کا اجر تیری رضا کے علاوہ نہیں تیرے لیے حمد ہے جو جانتے ہوئے بھی نرمی کرتا ہے تیرے لیے حمد ہے کہ قوت کے باوجود
بَعْدَ قُدْرَتِکَ وَلَکَ الْحَمْدُ باعِثَ الْحَمْدِ وَلَکَ الْحَمْدُ وارِثَ الْحَمْدِ وَلَکَ الْحَمْدُ
درگذر فرماتا ہے تیرے لیے حمد ہے تو وجہ حمد ہے تیرے لیے حمد ہے کہ تو مالک حمد ہے تیرے لیے حمد ہے کہ تجھ سے
بَدِیعَ الْحَمْدِ وَلَکَ الْحَمْدُ مُنْتَھَی الْحَمْدِ وَلَکَ الْحَمْدُ مُبْتَدِعَ الْحَمْدِ وَلَکَ الْحَمْدُ
ابتدا ء حمد ہے اورتیرے لیے حمد ہے کہ تجھ سے انتہاء حمد ہے تیرے لیے حمد ہے کہ تو حمد کا آغازکرنے والا ہے تیرے لیے حمد ہے کہ تو
مُشْتَرِیَ الْحَمْدِ وَلَکَ الْحَمْدُ وَ لِیَّ الْحَمْدِ وَلَکَ الْحَمْدُ قَدِیمَ الْحَمْدِ وَلَکَ الْحَمْدُ
خریدار حمد ہے تیرے لیے حمد ہے تونگہبان حمد ہے تیرے لیے حمد ہے کہ تو قدیمی حمد والا ہے اور تیرے لیے حمد ہے کہ تو وعدے میں سچا
صَادِقَ الْوَعْدِ وَفِیَّ الْعَھْدِ عَزِیزَ الْجُنْدِ قَائِمَ الْمَجْدِ وَلَکَ الْحَمْدُ رَفِیعَ الدَّرَجاتِ مُجِیبَ
عہد کا پکا ہے توانا لشکر والا پائدار بزرگی والا اور تیرے لیے حمد ہے کہ تو اونچے درجوں والا ہے دعائیں قبول
الدَّعَواتِ، مُنْزِلَ الآیاتِ مِنْ فَوْقِ سَبْعِ سَمَاواتٍ، عَظِیمَ الْبَرَکاتِ، مُخْرِجَ النُّورِ مِنَ الظُّلُماتِ،
کرنے والا ہے ساتوں آسمانوں سے بلند تر مقام سے آیات نازل کرنے والا ہے بڑی برکتوں والا ہے نور کو تاریکیوں
وَمُخْرِجَ مَنْ فِی الظُّلُماتِ إِلَی النُّورِ، مُبَدِّلَ السَّیِّئاتِ حَسَناتٍ وَجاعِلَ الْحَسَناتِ دَرَجَاتٍ
سے نکالنے والا تاریکیوں میں پڑے کو روشنی کی طرف لانے والا گناہوں کو نیکیوں میں بدلنے والا
اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ غَافِرَ الذَّنْبِ، وَقَابِلَ التَّوْبِ، شَدِیدَ الْعِقابِ ذَا الطَّوْلِ، لاَ إِلہَ إِلاَّ أَ نْتَ
اور نیکیوں کو بلند مراتب میں بدلنے والا اے معبود تیرے لیے حمد ہے کہ تو گناہ معاف کرنے والا توبہ قبو ل کرنے والا سخت
إِلَیْکَ الْمَصِیرُ اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ فِی اللَّیْلِ إِذا یَغْشیٰ، وَلَکَ الْحَمْدُ فِی النَّہارِ إِذا تَجَلّیٰ،
عذاب دینے والا اور عطا کرنے والا ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں بازگشت تیری ہی طرف ہے اے معبود تیرے لیے حمد ہے رات
وَلَکَ الْحَمْدُ فِی الآخِرَةِ وَالاُولیٰ، وَلَکَ الْحَمْدُ عَدَدَ کُلِّ نَجْمٍ وَمَلَکٍ فِی السَّمَاءِ وَلَکَ
میں جب وہ چھا جائے تیرے لیے حمد ہے دن میں جب وہ روشن ہو جائے تیرے لیے حمد ہے دنیا اور آخرت میں، تیریلیے حمد ہے آسما ن کے ستاروں
الْحَمْدُ عَدَدَ الثَّرَیٰ وَالْحَصیٰ وَالنَّوَیٰ وَلَکَ الْحَمْدُ عَدَدَ ما فِی جَوِّ السَّماءِ وَلَکَ الْحَمْدُ
اور فرشتوں کی تعداد کے برابر، تیرے لیے حمد ہے خاک اور ریت کے ذروں اور پھلوں کی گٹھلیوں کی تعداد کے برابر، تیرے لیے حمد ہے فضاء آسمان
عَدَدَ ما فِی جَوْفِ الْاَرْضِ وَلَکَ الْحَمْدُ عَدَدَ أَوْزانِ مِیاھِ الْبِحارِ، وَلَکَ الْحَمْدُ عَدَدَ أَوْراقِ
میں موجود چیزوں کی تعداد کے برابر، تیرے لیے حمد ہے تہ زمین میں موجود چیزوں کی تعداد کے برابر، تیرے لیے حمد ہے سمندروں کے پانیوں کے وزن
الاَشْجارِ، وَلَکَ الْحَمْدُ عَدَدَ ما عَلی وَجْہِ الاَرْضِ وَلَکَ الْحَمْدُ عَدَدَ مَا أَحْصیٰ کِتابُکَ
کے برابر، تیرے لیے حمد ہے درختوں کے پتوں کی تعداد کے برابر، تیرے لیے حمد ہے زمین پر موجود چیزوں کی تعداد کے برابر، تیرے لیے حمد ہے تیری
وَلَکَ الْحَمْدُ عَدَدَ ما أَحاطَ بِہِ عِلْمُکَ وَلَکَ الْحَمْدُ عَدَدَ الِانْسِ وَالْجِنِّ وَالْھَوامِّ وَالطَّیْرِ
کتاب میں موجود تعداد کے برابر، تیرے لیے حمد ہے تیرے علم میں موجود تعداد کے برابر، تیرے لیے حمد ہے انسانوں، جنوں، حشرات، پرندوں، چرندوں
وَالْبَہائِمِ وَالسِّباعِ حَمْداً کَثِیراً طَیِّباً مُبارَکاً فِیہِ کَما تُحِبُّ رَبَّنا وَتَرْضیٰ، وَکَما یَنْبَغِی لِکَرَمِ
اور درندوں کی تعداد کے برابر، بہت زیادہ پاک اور بابرکت حمد اے پروردگار تجھے پسند اور جس پر تو راضی ہو
وَجْھِکَ وَعِزِّ جَلالِکَ
اور جیسی حمد تیری شان کرم اور تیری جلالت کے لائق ہے
پھر دس مرتبہ کہیں:
لاٰاِلٰہَ اِلاَّ اللهُ وَحْدَہُ لاٰشَریکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ
الله کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے جس کا کوئی ثا نی نہیں اس کیلئے ملک ہے اسی
وَھُوَ الْلَطیفُ الْخَبیرُ
کیلئے حمد ہے اور وہ باریک بین خبر دار ہے
پھر دس مرتبہ:
لاٰاِلٰہَ اِلاَّ اللهُ وَحْدَہُ لاٰشَریکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ
اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے جسکا کوئی ثا نی نہیں اسی کیلئے ملک اور اسی کے
یُحْیی وَیُمیِتُ وَیُمِیتُ وَ یُحْیی وَھُوَ حَیٌ لاٰیَمُوتُ بَیِدہِ الْخَیْرِ وَھُوَعَلٰی کُلِ شَیءٍ قَدیر
لیے حمد ہے جو زند ہ کرتا ہے اور ما رتا ہے، ما رتا اور زندہ کرتا ہے اور زندہ ہے جسے مو ت نہیں اسی کے ہا تھ میں خیر ہے اور وہ ہر چیز
پھر دس مرتبہ:
اَسْتَغْفِرُالله الَّذِی لاٰاِلٰہَ اِلاَّ ھُوَالْحَیُ الْقَیُومُ وَاَتُوبُ اِلٰیْہ
پر قادر ہے میں اللہ سے بخشش چاہتا ہوں جس کے سوا کوئی معبود نہیں وہ زندہ و پائندہ ہے اور اسی کے حضور توبہ کرتا ہوں
پھر دس مرتبہ:
یَااَللهُ یَااَللهُ
یااللہ یااللہ
دس مرتبہ: یَارَحْمٰنُ یَارَحْمٰنُ پھر دس مرتبہ: یَارَحِیْمُ یَارَحِیْمُ پھر دس مرتبہ :یَابَدِیْعَ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ پھر دس مرتبہ:
اے رحمت کرنے وا لے اے رحمت کرنے والے اے مہربان اے مہربان اے آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے
یَاذَالْجَلٰالِ وَالْاِکْرَامِ پھر دس مرتبہ: یَا حَنّٰانُ یَامَنّٰانُ پھر دس مرتبہ: یَاحَیُّ یَا قَیُّوْمُ پھر دس مرتبہ: یَاحَیُّ لاٰاِلٰہَ
اے صاحب جلا لت و بزرگی اے مہربانی کرنے والیاے احسان کرنے والے اے ز ندہ و پا ئند ہ اے زندہ کہ تیرے سوا کوئی
اِلَّا اَنْتَ پھر دس مرتبہ: یَا اَللهُ یَا لاٰاِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ پھر دس مرتبہ: بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ پھر دس مرتبہ:
معبود نہیں اے الله اے وہ ذات کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں خدا کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ پھر دس مرتبہ: اَللّٰھُمَّ اِفْعَلْ بِیْ مَااَنْتَ اَھْلُہُ پھر دس مرتبہ: آمِیْنَ
اے معبود! محمد وآل محمد پررحمت فرما اے معبود میرے ساتھ وہ برتاؤ کر جس کا تو اہل ہے ایسا ہی ہو
آمِیْنَ پھر دس مرتبہ:قُلْ ھُوَ اَللهُ اَحَدٌ پڑھیں پھر کہیں: اَللّٰھُمَّ اِصْنِعْ بِیْ مَااَنْتَ اَھْلُہُ وَلَاتَصْنَعْ بِیْ مَا اَنَا
ایسا ہی ہو کہو (اے نبی) اللہ ا یک ہے اے معبود میرے ساتھ وہ بر تا ؤ کر جس کا تو اہل ہے اور مجھ سے وہ نہ کر جس کا میں اہل ہوں
اَھْلُہُ فَاِنَّکَ اَھْلُ التَّقْویٰ وَاَھْلُ الْمَغْفِرَ ةِ وَاَنَا اَھْلُ الذُّنُوْبِ وَالْخَطَایٰافَارْحَمْنِیْ یَامَوْلٰایَ وَاَنْتَ اَرْحَمُ الرَّاحِمِیْنَ
بیشک تو بچانے والا اور بخشنے والا ہے اور میں گناہ کرنے والا اور خطائیں کرنے والا ہوں پس رحم کر مجھ پر اے میرے مولا اور تو سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے
پھر دس مرتبہ:
لاٰحَوْلَ وَلاٰقُوَّةَ اِلاَّبِاللهِ تَوَکَّلْتُ عَلٰی الْحَیِّ اَلَّذِیْ لاٰیَمُوْتُ وَالْحَمْدُ للهِ
کوئی طاقت وقوت نہیں سواے اسکے جو اللہ کیطرف سے ہے بھر و سہ ر کھتا ہوں اس زندہ پر جسے مو ت نہیں اور حمد ہے اس اللہ
الَّذِیْ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا وَلَمْ یَکُنْ لَہُ شَرِیْکٌ فِیْ الْمُلْکِوَلَمْ یَکُنْ لَہ وَلِیٌّ مِنَ الذُّلِّ وَکَبِّرْہُ تَکْبِیْرًا
کیلئے جس نے کسی کو بیٹا نہیں بنا یا اور نہ کوئی اسکی حکو مت میں شریک ہے اور نہ کوئی اس کا مدد گا ر ہے بو جہ اسکے عجز کے اور اس کی بڑا ئی بیان کرتے ر ہا کرو۔
دعا ئے سما ت
یہ دعا شبّور کے نام سے معرو ف ہے اور اس کا جمعہ کے آخر ی اوقا ت میں پڑھنا مستحب ہے یہ مشہو ر دعا ؤ ں میں سے ہے اور اکثر علما ء متقد مین اس کوہمیشہ پڑھا کرتے تھے۔مصباح ِشیخ طوسی، جمال الاسبوحِ سید ابن طاوٴس اور کفعمی کی کتب میں یہ دعا معتبر اسنا د کے ساتھ حضرت اما م العصر (ع)کے نا ئب خا ص محمد بن عثما ن عمر ی سے نقل ہو ئی ہے ۔نیز یہ دعا حضرت اما م محمد با قر (ع) و حضرت اما م جعفرصادق (ع)سے بھی رو ایت کی گئی ہے ۔علا مہ مجلسی نے بحا ر الا نو ار میں اسے شر ح کے ساتھ نقل کیا ہے اور یہا ں ہم اسے مصبا ح سے نقل کر ر ہے ہیں:
اَللّٰھُمَّ إِنِّی أَسْأَ لُکَ بِاسْمِکَ الْعَظِیمِ الأَعْظَمِ الأَعَزِّ الأَجَلِّ الأَکْرَمِ، الَّذِی إِذا دُعِیتَ بِہِ عَلی
اے معبود میں تیرے عظیم بڑی عظمت والے بڑے روشن بڑی عزت والے نام کے ذریعے سوال کرتا ہوں کہ جب آسمان کے بند دروازے رحمت
مَغالِقِ أَبْوابِ السَّماءِ لِلْفَتْحِ بِالرَّحْمَةِ انْفَتَحَتْ وَ إِذا دُعِیتَ بِہِ عَلی مَضائِقِ أَبْوابِ الاَرْضِ
کیلئے کھولنے کیلئے تجھے اس نام سے پکاریں تو وہ کھل جاتے ہیں اور جب زمین کے تنگ راستے کھولنے کیلئے تجھے اس نام سے پکارا جائے تو وہ کشادہ
لِلْفَرَجِ انْفَرَجَتْ وَ إِذا دُعِیتَ بِہِ عَلَی الْعُسْرِ لِلْیُسْرِ تَیَسَّرَتْ، وَ إِذا دُعِیتَ بِہِ عَلَی الْاَمْواتِ
ہو جاتے ہیں اور جب سختی کے وقت آسانی کیلئے اس نام سے پکاریں تو آسانی ہو جا تی ہے اور جب مردوں کو اٹھانے کیلئے تجھے اس نام سے پکاریں
لِلنُّشُورِ انْتَشَرَتْ، وَ إِذا دُعِیتَ بِہِ عَلی کَشْفِ الْبَأْسَاءِ وَالضَّرَّاءِ انْکَشَفَتْ، وَبِجَلالِ وَجْھِکَ
تو وہ اٹھ کھڑے ہوتے ہیں اور تنگیاں اور سختیاں دور کرنے کیلئے تجھے اس نام سے پکاریں تو وہ دور ہو جاتی ہیں اور سوالی ہوں تیری ذات کریم کے جلال
الْکَرِیمِ أَکْرَمِ الْوُجُوھِ وَأَعَزِّ الْوُجُوھِ الَّذِی عَنَتْ لَہُ الْوُجُوہُ وَخَضَعَتْ لَہُ الرِّقابُ وَخَشَعَتْ
کے ذریعے جو سب سے بزرگ ذات ہے سب سے معزز ذات ہے کہ جس کے آگے چہرے جھکتے ہیں اسکے سامنے گردنیں خم ہوتی ہیں اسکے حضور آوازیں
لَہُ الْاَصْواتُ وَوَجِلَتْ لَہُ الْقُلُوبُ مِنْ مَخافَتِکَ وَبِقُوَّتِکَ الَّتِی بِہا تُمْسِکُ السَّماءَ أَنْ تَقَعَ
کانپتی ہیں اور جسکے خوف سے دلوں میں لرزہ طاری ہو جاتا ہے اور سوال کرتا ہوں تیری اس قوت کے ذریعے جس سے تو نے آسمان کو زمین پر گرنے
عَلَی الْاَرْضِ إِلاَّ بِإِذْنِکَ وَتُمْسِکُ السَّماواتِ وَالْاَرْضَ أَنْ تَزُولا، وَبِمَشِیئَتِکَ الَّتِی دَانَ
سے روک رکھا ہے مگر جب تو اسے حکم دے اور اس آسمان اور زمین کو روکا ہوا ہے کہ کھسک نہ جائیں اور تیری اس مشیت کے ذریعے سوالی ہوں
لَھَا الْعالَمُونَ،وَبِکَلِمَتِکَ الَّتِی خَلَقْتَ بِھَا السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ، وَبِحِکْمَتِکَ الَّتِی صَنَعْتَ
عالمین جس کے مطیع ہیں تیرے ان کلما ت کے واسطے سے سو الی ہوں جن سے تونے آسما نوں اور زمین کو پیدا کیاتیری اس حکمت
بِھَا الْعَجائِبَ، وَخَلَقْتَ بِھَا الظُّلْمَةَ وَجَعَلْتَہا لَیْلاً، وَجَعَلْتَ اللَّیْلَ سَکَناً، وَخَلَقْتَ بِھَا النُّورَ
کے واسطے سے جس سے تونے عجائب کو بنایا اورجس سے تو نے تاریکی کو خلق کیا اور اسے رات قرار دیا اور اسے آرام کیلئے خاص کیا
وَجَعَلْتَہُ نَہاراً، وَجَعَلْتَ النَّہارَ نُشُوراً مُبْصِراً، وَخَلَقْتَ بِھَا الشَّمْسَ وَجَعلْتَ الشَّمْسَ ضِیاءً،
اور اپنی حکمت سے تونے روشنی پیدا کی اور اسے دن کا نام دیا اور دن کو جاگ اٹھنے اور دیکھنے کیلئے بنایا اور تو نے اس سے
وَخَلَقْتَ بِھَا الْقَمَرَ وَجَعَلْتَ الْقَمَرَ نُوراً، وَخَلَقْتَ بِھَا الْکَواکِبَ وَجَعلْتَہا نُجُوماً وَبُرُوجاً وَ
سورج کو پیدا کیا اور سورج کو روشن کیا تونے اس سے چاند کو پیدا کیا اور چاند کو چمکدار بنایا اور تونے اس سے
مَصابِیحَ وَزِینةً وَرُجُوماً، وَجَعَلْتَ لَہا مَشارِقَ وَمَغارِبَ وَجَعَلْتَ لَہا مَطالِعَ وَمَجارِیَ وَجَعَلْتَ
ستاروں کو پیدا کیا انہیں فروزاں کیا ان کے برج بنائے اور انہیں چراغ بنایا اور زینت بنایا، سنگبار بنایا تو نے ان کیلئے مشرق اورمغرب بنائے تونے ان کے
لَہا فَلَکاً وَمَسابِحَ وَقَدَّرْتَہا فِی السَّماءِ مَنازِلَ فَأَحْسَنْتَ تَقْدِیرَہا، وَصَوَّرْتَہا فَأَحْسَنْتَ تَصْوِیرَہا
چمکنے اور چلنے کی راہیں بنائیں تونے ان کیلئے فلک اور سیر کی جگہ بنائی اور آسمان میں ان کی منزلیں مقرر کیں پس تونے ان کا بہترین اندازہ
وَأَحْصَیْتَہا بِأَسْمائِکَ إِحْصاءً وَدَبَّرْتَہا بِحِکْمَتِکَ تَدْبِیراً فَأَحْسَنْتَ تَدْبِیرَہا وَسَخَّرْتَہا
ٹھہرایا اور تونے انہیں شکل عطا کی کیا ہی اچھی شکل دی اور انھیں اپنے ناموں کے ساتھ پوری طرح شمار کیا اور اپنی حکمت سے ان کا ایک نظام قائم کیا
بِسُلْطانِ اللَّیْلِ وَسُلْطانِ النَّہارِ وَالسَّاعاتِ وَعَدَدَ السِّنِینَ وَالْحِسابِ، وَجَعَلْتَ رُؤْیَتَہا لَجَمِیعِ
اور خوب تدبیر فرمائی اور رات کے عرصے اور دن کی مدت کیلئے مطیع بنایا اور ساعتوں اور سالوں کے حساب کا ذریعہ بنایا اور سب لوگوں کیلئے ان
النّاسِ مَرْیً واحِداً وَأَسْأَلُکَ اَللّٰھُمَّ بِمَجْدِکَ الَّذِی کَلَّمْتَ بِہِ عَبْدَکَ وَرَسُولَکَ مُوسَی
کو دیکھنا یکساں کردیا اور سوال کرتا ہوں تجھ سے اے اللہ تیری اس بزرگی کے ذریعے جس سے تونے اپنے بندے اور رسول
بْنَ عِمْرانَ ں فِی الْمُقَدَّسِینَ، فَوْقَ إِحْساسِ الْکَرُوبِیِّیْنَ، فَوْقَ غَمائِمِ النُّورِ،فَوْقَ تابُوتِ
حضرت موسی (ع) سے کلام فرمایا پاک لوگوں میں جو فرشتوں کی سمجھ سے بالا نور کے بادلوں سے بلند
الشَّہادَةِ، فِی عَمُودِ النَّارِ، وَفِی طُورِ سَیْناءَ، وَفِی جَبَلِ حُورِیثَ، فِی الْوادِی الْمُقَدَّسِ فِی
تابوت شہادت سے اونچا جو آگ کے ستون میں طور سینا میں کوہ حوریث میں وادی مقدس میں برکت والی زمین میں طور ایمن کی طرف ایک
الْبُقْعَةِ الْمُبارَکَةِ مِنْ جانِبِ الطُّورِ الْاَیْمَنِ مِنَ الشَّجَرَةِ وَفِی أَرْضِ مِصْرَ بِتِسْعِ آیاتٍ بَیِّناتٍ
درخت سے جو سر زمین مصر میں پیدا ہوا سوال کرتا ہوں نو روشن معجزوں کے واسطے سے اور اس دن کے واسطے سے کہ جس دن تونے بنی اسرا ئیل
وَیَوْمَ فَرَقْتَ لِبَنِی إِسْرائِیلَ الْبَحْرَ وَفِی الْمُنْبَجِساتِ الَّتِی صَنَعْتَ بِھَا الْعَجائِبَ فِی بَحْرِ سُوفٍ،
کیلئے دریا میں راستہ بنایا اور ان چشموں میں جو پتھر سے جاری ہوئے کہ جن کے ذریعے تونے عجیب معجزات کو دریائے سوف میں ظاہر کیا۔
وَعَقَدْتَ ماءَ الْبَحْرِ فِی قَلْبِ الْغَمْرِ کَالْحِجارَةِ، وَجاوَزْتَ بِبَنِی إِسْرائِیلَ الْبَحْرَ ، وَتَمَّتْ کَلِمَتُکَ
اور تونے دریا کے پانی کو بھنور کے درمیان پتھروں کی مانند جکڑ کے رکھ دیا اور تونے بنی اسرائیل کو دریا سے گذار دیا اور ان کے بارے میں تیرا بہترین
الْحُسْنی عَلَیْھِمْ بِما صَبَرُوا، وَأَوْرَثْتَھُمْ مَشارِقَ الْاَرْضِ وَمَغارِبَھَا الَّتِی بارَکْتَ فِیہا لِلْعالَمِینَ،
وعدہ پورا ہوا جب انھوں نے صبر کیا اور تونے ان کو زمین کے مشرقوں اور مغربوں کا مالک بنایا جن میں تو نے عالمین
وَأَغْرَقْتَ فِرْعَوْنَ وَجُنُودَھُ وَمَراکِبَہُ فِی الْیَمِّ، وَبِاسْمِکَ الْعَظِیمِ الْاَعْظَمِ الْاَعَزِّ الْاَجَلِّ الْاَکْرَمِ،
کیلئے برکتیں رکھی ہیں اور تو نے فرعون اور اسکے لشکر کو اور انکی سواریوں کو دریائے نیل میں غرق کر دیا اور سوالی ہوں بواسطہ تیرے نام
وَبِمَجْدِکَ الَّذِی تَجَلَّیْتَ بِہِ لِمُوسی کَلِیمِکَ ں فِی طُورِ سَیْناءَ وَ لاِِبْراھِیمَ خَلِیلِکَ
کے جو بلندترعزت والا روشن بزرگی والا ہے اور بواسطہ تیری شان کے جو تو نے اپنے کلیم موسی (ع) کے لیے طور سینا
مِنْ قَبْلُ فِی مَسْجِدِ الْخَیْفِ وَلاِِسْحاقَ صَفِیِّکَ ں فِی بِئْرِ شِیعٍ، وَ لِیَعْقُوبَ نَبِیِّکَ ں فِی
میں ظاہر کی اور اس سے پہلے اپنے خلیل ابراہیم (ع) کیلئے مسجد خیف میں اور اپنے برگزیدہ اسحاق (ع) کیلئے چاہ شیع میں ظاہر کی اور اپنے محبوب یعقوب (ع) کیلئے
بَیْتِ إِیلٍ، وَأَوْفَیْتَ لاِِبْراھِیمَ ں بِمِیثاقِکَ، وَلِاِسْحاقَ بِحَلْفِکَ، وَ لِیَعْقُوبَ بِشَہادَتِکَ،
بیت ایل میں ظاہر کی اور تونیابراہیم (ع) سے اپنا عہد و پیمان پورا کیا اور اسحاق (ع) کیلئے اپنی قسم پوری کی اور یعقوب (ع) کیلئے اپنی شہادت ظاہر کی
وَلِلْمُؤْمِنِینَ بِوَعْدِک وَلِلدَّاعِینَ بِأَسْمائِکَ فَأَجَبْتَ وَبِمَجْدِکَ الَّذِی ظَھَرَ لِمُوسَی بْنِ عِمْرانَ
اور مومنین سے اپنا وعدہ وفا کیا اور جنہوں نے تیرے ناموں کے ذریعے دعائیں کیں انہیں قبول کیا اور سوالی ہوں بواسطہ تیری اس شان کے جو قبہء
عَلیَ قُبَّةِ الرُّمّانِ،وَبِآیاتِکَ الَّتِی وَقَعَتْ عَلی أَرْضِ مِصْرَ بِمَجْدِ الْعِزَّةِ وَالْغَلَبَةِ بِآیاتٍ عَزِیزَةٍ،
رمان پر موسی ابن عمران (ع) کیلئے ظاہر ہوئی اور بواسطہ تیرے معجزوں کے جو ملک مصر میں تیری شان و عزت اور غلبہ سے
وَبِسُلْطانِ الْقُوَّةِ، وَبِعِزَّةِ الْقُدْرَةِ، وَبِشَأْنِ الْکَلِمَةِ التَّامَّةِ، وَبِکَلِماتِکَ الَّتِی تَفَضَّلْتَ بِھا عَلی
عزت والی نشانیوں سے غالب قوت سے قدرت کی بلندی اور پورا ہونے والے قول کی شان سے رونما ہوئے اور تیرے ان کلمات
أَھْلِ السَّماواتِ وَالْاَرْضِ وَأَھْلِ الدُّنْیا وَأَھْلِ الْاَخِرَةِ وَبِرَحْمَتِکَ الَّتِی مَنَنْتَ بِہا عَلی جَمِیع
سے جن کے ذریعے تو نے آسمانوں اور زمین کے رہنے والوں اور اہل دنیا اور اہل آخرت پر احسان کیا اور سوالی ہوں تیری اس
خَلْقِکَ، وَبِاسْتِطاعَتِکَ الَّتِی أَقَمْتَ بِہا عَلَی الْعالَمِینَ وَبِنُورِکَ الَّذِی قَدْ خَرَّ مِنْ فَزَعِہِ طُورُ
رحمت کے ذریعے سے جس سے تو نے اپنی ساری مخلوق پر کرم کیا سوالی ہوں تیری اس توانائی کے واسطے سے جس سے تو نے اہل عالم
سَیْناءَ وَبِعِلْمِکَ وَجَلالِکَ وَکِبْرِیائِکَ وَعِزَّتِکَ وَجَبَرُوتِکَ الَّتِی لَمْ تَسْتَقِلَّھَا الْاَرْضُ، وَ
کو قائم رکھاسوالی ہوں بواسطہ تیرے اس نور کے جس کے خوف سے طو رسینا چکنا چور ہوا سوالی ہوں تیرے اس علم و جلالت اور تیری
انْخَفَضَتْ لَھَا السَّماواتُ، وَانْزَجَرَ لَھَا الْعُمْقُ الْاَکْبَرُ، وَرَکَدَتْ لَھَا الْبِحارُ وَالْاَ نْہارُ، وَ
بڑائی و عزت اور تیرے جبروت کے واسطے سے جس کو زمین برداشت نہ کر سکی اور آسمان عاجز ہو گئے اور اس سے زمین کی گہرائیاں
خَضَعَتْ لَھَا الْجِبالُ، وَسَکَنَتْ لَھَا الْاَرْضُ بِمَناکِبِہا، وَاسْتَسْلَمَتْ لَھَا الْخَلائِقُ کُلُّھا، وَ
کپکپا گئیں جسکے آگے سمندر اور نہریں رک گئیں پہاڑ اس کیلئے جھک گئے اور زمین اس کیلئے اپنے ستونوں پر ٹھہر گئی اور اسکے سامنے ساری
خَفَقَتْ لَھَا الرِّیاحُ فِی جَرَیانِہا وَخَمَدَتْ لَھَا النِّیرانُ فِی أَوْطانِہا، وَبِسُلْطانِکَ الَّذِی عُرِفَتْ
مخلوق سرنگوں ہو گئی اپنی رؤوں پر چلتی ہوائیں اسکے سامنیپریشان ہوگئیں اس کیلئے آگ اپنے مقام پر بجھ گئی سوالی ہوں بواسطہ تیری اس حکومت کے
لَکَ بِہِ الْغَلَبَةُ دَھْرَ الدُّھُورِ، وَحُمِدْتَ بِہِ فِی السَّماواتِ وَالْاَرَضِینَ وَبِکَلِمَتِکَ کَلِمَةِ الصِّدْقِ
جسکے ذریعے ہمیشہ ہمیشہ تیرے غلبے کی پہچان ہوتی ہے اور آسمانوں اور زمینوں میں اس سے تیری حمد ہوتی ہے سوالی ہوں بواسطہ تیرے اس سچے قول کے
الَّتِی سَبَقَتْ لاَِبِینا آدَمَ وَذُرِّیَّتِہِ بِالرَّحْمَةِ، وَأَسْأَلُکَ بِکَلِمَتِکَ الَّتِی غَلَبَتْ کُلَّ شَیْءٍ،
جو تو نے ہمارے باپ آدم (ع) اور ان کی اولاد کیلئے رحمت کے ساتھ فرمایا ہے سوالی ہوں بواسطہ تیرے اس کلمہ کے جو تمام چیزوں پر غالب ہے
وَبِنُورِ وَجْھِکَ الَّذِی تَجَلَّیْتَ بِہِ لِلْجَبَلِ فَجَعَلْتَہُ دَ کّاً وَخَرَّ مُوسی صَعِقاً وَبِمَجْدِکَ الَّذِی
سوالی ہوں بواسطہ تیری ذات کے اس نور کے جس کا جلوہ تونے پہاڑ پر ظاہر کیا تو وہ ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا اور موسی(ع) بے ہوش
ظَھَرَ عَلی طُورِ سَیْناءَ فَکَلَّمْتَ بِہِ عَبْدَکَ وَرَسُولَکَ مُوسَی بْنَ عِمْرانَ،وَبِطَلْعَتِکَ فِی ساعِیرَ،
ہو کر گرپڑے سوالی ہوں بواسطہ تیری اس بزرگی کے جو طور سینا پر ظاہر ہوئی تو، تو اپنے بندے اور اپنے رسول موسی (ع) بن عمران سے ہم کلام ہوا سوالی ہوں
وَظُھُورِکَ فِی جَبَلِ فارانَ، بِرَبَواتِ الْمُقَدَّسِینَ وَجُنُودِ الْمَلائِکَةِ الصَّافِّینَ، وَخُشُوعِ الْمَلائِکَةِ
تیری نورانیت کے ذریعے جناب عیسیٰ کی مناجات کی جگہ میں اور تیرے نور کے ظہور کے ذریعے کوہ فاران میں بلند و مقدس مقامات میں صفیں
الْمُسَبِّحِینَ، وَبِبَرَکاتِکَ الَّتِی بارَکْتَ فِیہا عَلی إِبْراھِیمَ خَلِیلِکَ فِی أُمَّةِ مُحَمَّدٍ صَلَّی
باندھے ہوئے ملائکہ کی فوج کے ذریعے اور تسبیح خواں ملا ئکہ کے خشوع کے ذریعے سوال کرتا ہوں بواسطہ تیری ان برکات کے ذریعے جن سے
اللهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَبارَکْتَ لاِِِسْحاقَ صَفِیِّکَ فِی أُمَّةِ عِیسی عَلَیْھِمَا اَلسَّلاَمُ، وَبارَکْتَ لِیَعْقُوبَ
تو نے برکت عطا کی اپنے خلیل ابراہیم (ع) کو حضرت محمد ﷺ کی امت میں برکت دی اور اپنے برگزیدہ اسحاق (ع) کو حضرت عیسیٰ (ع) کی امت میں برکت
إِسْرائِیلِکَ فِی أُمَّةِ مُوسی عَلَیْھِمَا اَلسَّلاَمُ ، وَبارَکْتَ لِحَبِیبِکَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ
دی اور برکت دی تونے اپنے خاص بندے یعقوب (ع) کو حضرت موسی (ع) کی امت میں اور برکت دی تو نے اپنے حبیب حضرت محمد ﷺ کو ان کی
فِی عِتْرَتِہِ وَذُرِّیَّتِہِ وَأُمَّتِہِ ۔ اَللّٰھُمَّ وَکَما غِبْنا عَنْ ذلِکَ وَلَمْ نَشْھَدْھُ، وَآمَنَّا بِہِ وَلَمْ نَرَھُ، صِدْقاً
عترت، ذریت اور انکی امت میں خدایا جیسا کہ ہم ان کے عہد میں موجود نہ تھے اور ہم نے انہیں دیکھا نہیں اور ان پر سچائی اور حقانیت کے
وَعَدْلاً،أَنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ،وَأَنْ تُبارِکَ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ،وَتَرَحَّم عَلی
ساتھ اور درستی سے ایمان لائے ہم چاہتے ہیں کہ محمد و آل محمد پر رحمت فرما اور محمد وآل محمد پر
مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ کَأَفْضَلِ ما صَلَّیْتَ وَبارَکْتَ وَتَرَحَّمْتَ عَلی إِبْراھِیمَ وَآلِ إِبْراھِیمَ إِنَّکَ
برکت نازل فرما اور محمد و آل محمد پر شفقت فرما جس طرح تو نے بہترین رحمت اور برکت اور شفقت ابرہیم
حَمِیدٌ مَجِیدٌ فَعَّالٌ لِما تُرِیدُ وَأَ نْتَ عَلی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیرٌ
و آل ابراہیم پر فرمائی تھی بے شک تو حمد اور شان والا ہے جو چاہے سو کرنے والا ہے اور تو ہر چیز پر قدرت رکھتاہے ۔
اب اپنی حاجت بیان کریں اور کہیں:
اَللّٰھُمَّ بِحَقِّ ہذَا الدُّعاءِ وَبِحَقِّ ھَذِھِ الْاَسْماءِ الَّتِی لاَ یَعْلَمُ تَفْسِیرَہا وَلاَ یَعْلَمُ باطِنَہا غَیْرُکَ صَلِّ
اے معبود! اس دعا کے واسطے اور ان ناموں کے واسطے سے کہ جن کی تفسیر تیرے سوا کوئی نہیں جانتا اور جن کی حقیقت سے سوائے
عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَافْعَلْ بِی ما أَنْتَ أَھْلُہُ وَلاَ تَفْعَلْ بِی ما أَنَا أَھْلُہُ وَاغْفِرْ لِی مِنْ ذُنُوبِی
تیرے کوئی آگاہ نہیں تو محمد و آل محمد پر رحمت فرما اور مجھ سے وہ سلوک کر جو تیرے شایان شان ہے نہ کہ وہ سلوک جسکا میں مستحق ہوں
ما تَقَدَّمَ مِنْہا وَما تَأَخَّرَ، وَوَسِّعْ عَلَیَّ مِنْ حَلالِ رِزْقِکَ وَاکْفِنِی مَؤُونَةَ إِنْسانِ سَوْءٍ وَجارِ سَوْءٍ وَ
اور میرے گناہوں میں سے جو میں نے پہلے کیے اور جو بعد میں ،بخش دے اور اپنا رزق حلال میرے لیے کشادہ کر دے اور مجھے برے انسان برے ہمسائے
قَرِینِ سَوْءٍ وَسُلْطانِ سَوْءٍ إِنَّکَ عَلی ما تَشاءُ قَدِیرٌ، وَبِکُلِّ شَیْءٍ عَلِیمٌ، آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ
برے ساتھی اور برے حاکم کی اذیت سے بچائے رکھ بے شک تو جو چاہے وہ کرنے پر قادر ہے اور ہر چیز کا علم رکھتا ہے آمین یارب العالمین ۔
مولف کہتے ہیں کہ بعض نسخوں میں یوں آیا ہے:اسکے بعد جو حاجت ہو اسکا ذکر کریں اور کہیں:
وَ اَنْتَ عَلیٰ کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْر
اور تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔ اے اللہ اے محبت
No comments:
Post a Comment