Monday, May 4, 2009

دعائے جوشن صغیر

دعائے جوشن صغیر


معتبر کتابوں میں دعاء جوشن صغیر کا ذکر جوشن کبیر سے زیادہ شرح کیساتھ آیا ہے ۔کفعمی نے بلدالامین کے حاشیے میں فرمایا ہے کہ یہ بہت بلند مرتبہ اور بڑی قدر و منزلت والی دعا ہے جب ہادی عباسی نے امام موسیٰ کاظم کے قتل کا ارادہ کیا توآپ نے یہ دعا پڑھی، تو آپ نے خواب میں اپنے جد بزرگوار رسول اللہ کو دیکھا کہ آپ فرما رہے ہیں کہ حق تعالیٰ آپکے دشمن کو ہلاک کردے گا۔ یہ دعا سید ابن طاؤس نے بھی مہج الدعوات میں نقل کی ہے لیکن کفعمی اور ابن طاؤس کے نسخوں میں کچھ اختلاف ہے ہم اسے کفعمی کی بلدالامین سے نقل کررہے ہیں اور دعا یہ ہے

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ

خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

إِلھِی کَمْ مِنْ عَدُوٍّ انْتَضیٰ عَلَیَّ سَیْفَ عَداوَتِہِ، وَشَحَذَ لِی ظُبَةَ مِدْیَتِہِ، وَأَرْھَفَ لِی شَبَا حَدِّہِ،

میرے معبود کتنے ہی دشمنوں نے مجھ پر عداوت کی تلوار کھینچ رکھی ہے اور میرے لیے اپنے خنجر کی دھار تیز کرلی ہے

وَدافَ لِی قَواتِلَ سُمُومِہِ، وَسَدَّدَ إِلیَّ صَوائِبَ سِہامِہِ، وَلَمْ تَنَمْ عَنِّی عَیْنُ حِراسَتِہِ، وَأَضْمَرَ

اور اسکی تیز نوک میری طرف کر رکھی ہے اورمیرے لیے قاتل زہر مہّیا کر رکھے ہیں اور اپنے تیروں کے نشانے مجھ پر باندھ لیے ہوئے ہیں اور اسکی آنکھ میری

أَنْ یَسُومَنِی الْمَکْرُوہَ، وَیُجَرِّعَنِی ذُعافَ مَرارَتِہِ نَظَرْتَ إِلی ضَعْفِی عَنِ احْتِمالِ الْفَوادِحِ وَ

طرف سے جھپکتی نہیں اور اس نے مجھے تکلیف دینے کی ٹھان رکھی ہے اور مجھے زہر کے گھونٹ پلانے پر آمادہ ہے لیکن تو ہی ہے جس نے بڑی سختیوں کے

عَجْزِی عَنِ الانْتِصارِ مِمَّنْ قَصَدَنِی بِمُحارَبَتِہِ، وَوَحْدَتِی فِی کَثِیرٍ مِمَّنْ ناوانِی وَأَرْصَدَ لِی فِیما

مقابل میری کمزوری اورمجھ سے مقابلہ کرنے کا قصد رکھنے والوں کے سامنے میری ناطاقتی اور مجھ پر یورش کرنے والوں کے درمیان میری

لَمْ أُعْمِلْ فِکْرِی فِی الْاِرْصادِ لَھُمْ بِمِثْلِہِ، فَأَیَّدْتَنِی بِقُوَّتِکَ، وَشَدَدْتَ أَزْرِی بِنُصْرَتِکَ،

تنہائی کو دیکھا جو مجھے ایسی تکلیف دینا چاہتے ہیں جسکا سامنا کرنے کا میں نے سوچا بھی نہ تھا پس تو نے اپنی قوت سے میری حمایت کی اور اپنی نصرت سے

وَفَلَلْتَ لِی حَدَّہُ، وَخَذَلْتَہُ بَعْدَ جَمْعِ عَدِیدِہِ وَحَشْدِہِ، وَأَعْلَیْتَ کَعْبِی عَلَیْہِ، وَوَجَّھْتَ ما

مجھے سہارا دیا اور میرے دشمن کی تلوار کو کند کردیا اور تو نے انہیں رسوا کردیا جبکہ وہ اپنی بہت بڑی تعداد اور سامان کے ساتھ جمع تھے تو نے مجھے دشمن پر غالب کیا

سَدَّدَ إِلَیَّ مِنْ مَکائِدِہِ إِلَیْہِ، وَرَدَدْتَہُ عَلَیْہِ، وَلَمْ یَشْفِ غَلِیلَہُ، وَلَمْ تَبْرُدْ حَزازاتُ غَیْظِہِ، وَقَدْ عَضَّ

اور اس نے میرے لیے مکر و فریب کے جو جال بنے تھے تو نے میری جگہ ان میں اسی کو پھنسادیا تو نہ اسکی تشنگی دورہوئی نہ اسکے غصے کی آگ ٹھنڈی ہوئی اور

عَلَیَّ أَنامِلَہُ، وَأَدْبَرَ مُوَلِّیاً قَدْ أَخْفَقَتْ سَرایاہُ، فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِیٴ

افسوس کیساتھ اس نے اپنی انگلیاں چبالیں اور وہ پست ہوگیا جب اسکے جھنڈے گر پڑے۔ پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے

أَنَاةٍ لاَ یَعْجَل صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلائِکَ

شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمد اور آل محمد(ع) پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر ادا کرنے والوں اور اپنے

مِنَ الذَّاکِرِینَ ۔ إِلھِی وَکَمْ مِنْ باغٍ بَغانِی بِمَکائِدِہِ، وَنَصَبَ لِی أَشْراکَ مَصائِدِہِ، وَوَکَّلَ

احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے اے معبود کسی سرکش نے میرے خلاف مکر سے مجھ پر زیادتی کی اور مجھے پھانسنے کے لیے شکاری جال بچھایا اور

بِی تَفَقُّدَ رِعایَتِہِ، وَأَضْبَأَ إِلَیَّ إِضْباءَ السَّبُعِ لِطَرِیدَتِہِ، انْتِظاراً لاِنْتِہازِ فُرْصَتِہِ، وَھُوَ یُظْھِرُ بَشاشَةَ

مجھے اپنی فرصت کے سپرد کردیا اور اس طرح تاک لگائی ہے جیسے درندہ اپنے بھاگے ہوئے شکار کو پکڑے جانے تک دیکھتا رہتا ہے حالانکہ یہ شخص مجھ سے

الْمَلَقِ، وَیَبْسُطُ وَجْہاً غَیْرَ طَلِقٍ فَلَمّا رَأَیْتَ دَغَلَ سَرِیرَتِہِ، وَقُبْحَ مَا انْطَویٰ عَلَیْہِ لِشَرِیکِہِ فِی

ملنے میں خوشگوار اور کشادہ رو ہے اور اصل میں بد نیت ہے پس جب تو نے اسکی بدباطنی کو اور اپنی ملت کے ایک فرد کے لیے اسکی خباثت کو دیکھا یعنی میرے

مِلَّتِہِ،وَأَصْبَحَ مُجْلِباً لِی فِی بَغْیِہِ أَرْکَسْتَہُ لاَُِمِّ رَأْسِہِ، وَأَتَیْتَ بُنْیانَہُ مِنْ أَساسِہِ،فَصَرَعْتَہُ فِی

لیے اسے ستمگر پایا تو اسے تو نے سر کے بل زمین پر پھینک دیا اور اسکی ساختگی کو جڑ سے اکھاڑ ڈالا پس تو نے اسے اسی کے کھودے ہوئے کنوئیں میں

زُبْیَتِہِ، وَرَدَّیْتَہُ فِی مَھْویٰ حُفْرَتِہِ، وَجَعَلْتَ خَدَّہُ طَبَقاً لِتُرابِ رِجْلِہِ،وَشَغَلْتَہُ فِی بَدَنِہِ وَرِزْقِہِ،

دھکیلا اور اسی کے کھودے ہوئے گڑھے میں پھینکا اور تو نے اسکے منہ پر اسی کے پاؤں کی خاک ڈالی اور اسے اسکے بدن اور رزق میں گم کردیا

وَرَمَیْتَہُ بِحَجَرِہِ، وَخَنَقْتَہُ بِوَتَرِہِ، وَذَکَّیْتَہُ بِمَشاقِصِہِ، وَکَبَبْتَہُ لِمَنْخِرِہِ، وَرَدَدْتَ کَیْدَہُ فِی نَحْرِہِ،

اسے اسی کے پتھر سے مارا اور اسکی گردن اسی کی کمان سے چھیدی اسکا سر اسی کی تلوار سے اڑایا اور اسے منہ کے بل گرایا اس کا مکر اسی کی گردن میں ڈالا

وَرَبَقْتَہُ بِنَدامَتِہِ، وَفَسَأْتَہُ بِحَسْرَتِہِ، فَاسْتَخْذَأَ وتَضائَلَ بَعْدَ نَخْوَتِہِ، وَانْقَمَعَ بَعْدَ اسْتِطالَتِہِ

اور پشیمانی کی زنجیر اس کے گلے میں ڈال دی اسکی حسرت سے اسے فنا کیا پس میرا وہ دشمن اکڑبازاور ذلیل ہوااور گھٹنوں کے بل گرا

ذَلِیلاً مَأْسُوراً فِی رِبْقِ حِبالَتِہِ الَّتِی کانَ یُؤَمِّلُ أَنْ یَرانِی فِیہا یَوْمَ سَطْوَتِہِ، وَقَدْ کِدْتُ یَا رَبِّ

اور سرکشی و تندی کے بعد رسوا ہوا اور اپنے مکر و فریب کی رسیوں میں جگڑا گیا یہ وہ پھندا ہے جس میں وہ مجھے اپنے تسلط میں دیکھنا چاہتا تھا اور اے پروردگار اگر

لَوْلا رَحْمَتُکَ أَنْ یَحُلَّ بِی ما حَلَّ بِساحَتِہِ، فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ ،وَذِی

تیری رحمت مجھ پر نہ ہوتی تو قریب تھا کہ میرے ساتھ وہی ہوتا جو اسکے ساتھ ہوا پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں

أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلِاَلائِکَ

تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمد و آل محمد(ع) پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں

مِنَ الذَّاکِرِینَ ۔ إِلھِی وَکَمْ مِنْ حاسِدٍ شَرِقَ بِحَسْرَتِہِ، وَعَدُوٍّ شَجِیَ بِغَیْظِہِ، وَسَلَقَنِی بِحَدِّ

میں قرار دے خدایا میرے کئی حاسد حسرت سے گلوگیر ہوئے اوردشمن غصے میں جل بھن گئے اور تیزی زبان سے مجھے اذیت دی اور مجھے

لِسانِہِ، وَوَخَزَنِی بِمُوقِ عَیْنِہِ، وَجَعَلَنِی غَرَضاً لِمَرامِیہِ، وَقَلَّدَنِی خِلالاً لَمْ تَزَلْ فِیہِ نادَیْتُکَ

اپنی آنکھوں کی پلکوں سے زخمِ جگر لگائے اور مجھے اپنی نفرت کے تیروں کا نشانہ بنایا میرے گلے میں پھندا ڈالا تو اے پروردگارمیں نے تجھے لگاتار پکارا کہ

یَا رَبِّ مُسْتَجِیراً بِکَ، واثِقاً بِسُرْعَةِ إِجابَتِکَ، مُتَوَکِّلاً عَلی ما لَمْ أَزَلْ أَتَعَرَّفُہُ مِنْ حُسْنِ

تیری پناہ لوں جو یقینی ہے کہ تو جلد قبولیت کرنے والا ہے میر ابھروسہ تیرے حسن دفاع پر رہا ہے جسکی مجھے پہلے ہی معرفت ہے

دِفاعِکَ،عالِماً أَ نَّہُ لاَ یُضْطَھَدُ مَنْ أَوی إِلی ظِلِّ کَنَفِکَ، وَلَنْ تَقْرَعَ الْحَوادِثُ مَنْ لَجَأَ إِلی

میں جانتا ہوں کہ جو تیرے سایہ رحمت میں آجائے تو تو اسکی پردہ دری نہیں کرتا اور جو تجھ سے مدد مانگتا رہے مصائب اسکی سرکوبی نہیں

مَعْقِلِ الانْتِصارِ بِکَ،فَحَصَّنْتَنِی مِنْ بَأْسِہِ بِقُدْرَتِکَ، فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ

کرسکتے پس تو اپنی قدرت سے تو مجھے دشمن کی اذیت سے محفوظ فرما پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے

یُغْلَبُ وَذِی أَنا ةٍ لاَ یَعْجَلُ ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ،

شکست نہیں ہوتی تو وہ بردباد ہے جو جلدی نہیں کرتا محمد و آل محمد(ع) پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر ادا کرنے والوں اور اپنے

وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ، إِلھِی وَکَمْ مِنْ سَحائِبِ مَکْرُوہٍ جَلَّیْتَہا، وَسَماءِ نِعْمَةٍ مَطَرْتَہا،

احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے خدایا کتنے ہی خطرناک بادلوں کو تو نے میرے سر سے ہٹایا اور نعمتوں کے آسمان سے مجھ پر مینہ برسایا

وَجَداوِلِ کَرامَةٍ أَجْرَیْتَہا، وَأَعْیُنِ أَحْداثٍ طَمَسْتَہا، وَناشِیَةِ رَحْمَةٍ نَشَرْتَہا، وَجُنَّةِ عافِیَةٍ

اور عزت و آبرو کی نہریں جاری کیں اور سختیوں کے سرچشموں کو ناپید کردیا اور رحمت کا سایہ پھیلا دیا اور عافیت کی

أَ لْبَسْتَہا، وَغَوامِرِ کُرُباتٍ کَشَفْتَہا، وَأُمُورٍ جارِیَةٍ قَدَّرْتَہا، لَمْ تُعْجِزْکَ إِذْ طَلَبْتَہا، وَلَمْ تَمْتَنِعْ

زرہ پہنادی اور دکھوں کے بھنور توڑ کر رکھ دیے اور جو کچھ ہو رہا تھا اسے قابو کر لیا جو تو کرنا چاہے اس سے عاجز نہیں اور جسکا تو ارادہ کرے

مِنْکَ إِذْ أَرَدْتَہا، فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی

اس میں تجھے دشواری نہیں پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردباد ہے جو جلدی نہیں کرتا محمد و آل

مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ ۔إِلھِی وَ

محمد(ع) پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے

کَمْ مِنْ ظَنٍّ حَسَنٍ حَقَّقْتَ، وَمِنْ کَسْرِ إِمْلاقٍ جَبَرْتَ، وَمِنْ امَسْکَنَةٍ فادِحَةٍ حَوَّلْتَ، وَمِنْ

اے اللہ تو نے بہت سی خوش خیالیوں کو حقیقت بنادیا اور میری تنگدستی کو دور فرما دیا اور میری بے چارگی کو مجھ سے دور کردیا اور مار ڈالنے

صَرْعَةٍ مُھْلِکَةٍ نَعَشْتَ، وَمِنْ مَشَقَّةٍ أَرَحْتَ لاَ تُسْأَلُ عَمَّا تَفْعَلُ وَھُمْ یُسْأَ لُونَ، وَلاَ یَنْقُصُکَ

والے تھپیڑوں سے امن دیا اور مشقت کی بجائے راحت دی جو تو کرے میرے دشمن اس پر تجھے کچھ کہہ نہیں سکتے کہ وہ تیرے سامنے جوابدہ ہیں

ما أَ نْفَقْتَ، وَلَقَدْ سُئِلْتَ فَأَعْطَیْتَ، وَلَمْ تُسْأَلْ فَابْتَدَأْتَ، وَاسْتُمِیحَ بابُ فَضْلِکَ فَما أَکْدَیْتَ،

عطا و بخشش سے تیرا خزانہ کم نہیں ہوتا جب بھی تجھ سے مانگا گیا تو، تو نے عطا کیا اور سوال نہ کیا گیا تو، بھی تو نے دیا اور تیری درگاہ عالی سے جو طلب کیا گیا

أَبَیْتَ إِلاَّ إِنْعاماً وَامْتِناناً، وَ إِلاَّ تَطَوُّلاً یَا رَبِّ وَ إِحْساناً، وَأَبَیْتُ إِلاَّ انْتِہاکاً لِحُرُماتِکَ، وَاجْتِراءً

تو نے اس سے دریغ نہ کیا نہ ہی دیر کی مگر یہ کہ نعمت دی اور احسان کیا اور بہت زیادہ دیا اے پروردگار تو نے خوب دیا اور میں نے تو تیری

عَلی مَعاصِیکَ، وَتَعَدِیّاً لِحُدُودِکَ، وَغَفْلَةً عَنْ وَعِیدِکَ، وَطاعَةً لِعَدُوِّی وَعَدُوِّکَ، لَمْ

حرمتوں کو توڑا اور تیری نافرمانی کرنے میں جرأت کی اور تیری حدوں سے تجاوز کیا اور تیرے ڈرانے کے باوجود بے پروائی کی اور اپنے

یَمْنَعْکَ یَا إِلھِی وَناصِرِی إِخْلالِی بِالشُّکْرِ عَنْ إِتْمامِ إِحْسانِکَ، وَلاَ حَجَزَنِی ذلِکَ عَنِ

اور تیرے دشمن کی اطاعت کی لیکن اے میرے پروردگار اے میرے مددگار میری ناشکری پر تو نے اپنے احسان کو مجھ سے نہیں روکا اور میری

ارْتِکابِ مَساخِطِکَ۔اَللّٰھُمَّ وَہذا مَقَامُ عَبْدٍ ذَلِیلٍ اعْتَرَفَ لَکَ بِالتَّوْحِیدِ، وَأَقَرَّ عَلی نَفْسِہِ

نافرمانیاں ان عنائتوں میں آڑے نہیں آئیں اے معبود یہ حال ہے تیرے اس ذلیل بندے کا جو تیری توحید کو مانتا ہے اور خود کو تیرے حق کی

بِالتَّقْصِیرِ فِی أَداءِ حَقِّکَ، وَشَھِدَ لَکَ بِسُبُوغِ نِعْمَتِکَ عَلَیْہِ وَجَمِیلِ عادَتِکَ عِنْدَہُ وَ

ادائیگی میں قصوروار گردانتا ہے اور گواہی دیتا ہے کہ تو نے اس پر نعمتوں کی بارش فرمائی اوراسکے ساتھ اچھا برتاؤ کیا اور اس پر تیرا احسان ہی

إِحْسانِکَ إِلَیْہِ، فَھَبْ لِی یَا إِلھِی وَسَیِّدِی مِنْ فَضْلِکَ ما أُرِیدُہُ سَبَباً إِلی رَحْمَتِکَ، وَأَتَّخِذُہُ

احسان ہے پس اے میرے معبود اور اے میرے آقا مجھے اپنے فضل سے وہ رحمت نصیب فرما جس کا میں خواہاں ہوں تا کہ میں اسے زینہ بنا

سُلَّماً أَعْرُجُ فِیہِ إِلی مَرْضاتِکَ، وَ آمَنُ بِہِ مِنْ سَخَطِکَ، بِعِزَّتِکَ وَطَوْلِکَ وَبِحَقِّ نَبِیِّکَ

کر تیری رضاؤں تک پہنچ پاؤں اور تیری ناراضگی سے بچ سکوں تجھے واسطہ ہے اپنی عزت

مُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ، فَلَکَ الْحَمْدُ یَارَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ

و سخاوت اور اپنے نبی محمد مصطفیٰ کا پس حمد تیرے ہی لیے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی تو بردبار ہے

عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ۔إِلھِی

جو جلدی نہیں کرتا محمد و آل محمد(ع) پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے

وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ فِی کَرْبِ الْمَوْتِ، وَحَشْرَجَةِ الصَّدْرِ، وَالنَّظَرِ إِلی ما تَقْشَعِرُّ

اے معبود بہت سے بندے ایسے ہیں جو موت کے شکنجے میں صبح اور شام کرتے ہیں جب کہ دم سینے میں گھٹ جاتا ہے اور

مِنْہُ الْجُلُودُ، وَتَفْزَعُ لَہُ الْقُلُوبُ، وَأَ نَا فِی عافِیَةٍ مِنْ ذلِکَ کُلِّہِ فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ

آنکھیں وہ چیز دیکھتی ہیں جس سے بدن کانپ اٹھا ہے اوردل گھبراہٹ میں جاتا ہے اور میں ان حالتوں سے امن میں رہا ہوں پس حمد تیرے

لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ،

ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمد و آل محمد(ع) پر رحمت فرما اور مجھ کو اپنی نعمتوں کا

وَلِاَلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ۔إِلھِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ سَقِیماً مُوجَعاً فِی أَ نَّةٍ وَعَوِیلٍ

شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے اے معبود بہت سے ایسے بندے ہیں جو صبح اور شام کرتے ہیں بیماری اور درد

یَتَقَلَّبُ فِی غَمِّہِ لاَ یَجِدُ مَحِیصاً، وَلاَ یُسِیغُ طَعاماً وَلاَ شَراباً، وَأَ نَا فِی صِحَّةٍ مِنَ الْبَدَنِ، وَ

میں آہ و زاری کے ساتھ اور غم سے بے قرار ہوتے ہیں نہ کوئی چارہ رکھتے ہیں نہ انہیں کھانے پینے کا مزا بھلا لگتا ہے لیکن میں جسمانی لحاظ سے تندرست

سَلامَةٍ مِنَ الْعَیْشِ کُلُّ ذلِکَ مِنْکَ فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ

اور زندگی کے لحاظ سے آرام میں ہوں اور یہ سب تیرا ہی کرم ہے پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگارکہ تو وہ تواناہے جسے شکست نہیں ہوتی

یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ

اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمد و آل محمد(ع) پر رحمت فرما اور مجھ کو اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار

الذَّاکِرِینَ۔إِلھِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ خائِفاً مَرْعُوباً مُشْفِقاً وَجِلاً ہارِباً طَرِیداً مُنْجَحِراً

دے اے معبود بہت سے ایسے بندے ہیں جو صبح اور شام کرتے ہیں ڈرے ہوئے دبے ہوئے سہمے ہوئے کانپتے ہوئے بھاگے ہوئے دھتکارے ہوئے

فِی مَضِیقٍ وَمَخْبَأَةٍ مِنَ الْمَخابِیَ قَدْ ضاقَتْ عَلَیْہِ الْاَرْضُ بِرُحْبِہا، لاَ یَجِدُ حِیلَةً وَلاَ مَنْجی

تنگ کوٹھڑی میں گھسے ہوئے اور اوٹ میں چھپے ہوئے کہ یہ زمین اپنی وسعتوں کے باوجود ان کے لیے تنگ ہے نہ انکا کوئی وسیلہ ہے نہ نجات کا

وَلاَ مَأْوی، وَأَ نَا فِی أَمْنٍ وَطُمَأْنِینَةٍ وَعافِیَةٍ مِنْ ذلِکَ کُلِّہِ، فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ

ذریعہ اور نہ پناہ کی جگہ ہے جبکہ میں ان باتوں سے امن و چین اور آرام و آسائش میں ہوں پس حمدتیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے

لاَ یُغْلَبُ وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ،

جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمد و آل محمد(ع) پر رحمت فرما اور مجھ کو اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اپنے احسانوں کا ذکر کرنے

وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ ۔ إِلھِی وَسَیِّدِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ مَغْلُولاً مُکَبَّلاً فِی الْحَدِیدِ

والوں میں قرار دے اے معبود بہت لوگ ایسے ہیں جنہوں نے صبح اور شام کی جب کہ دشمنوں کے ہاتھوں ہتھکڑیوں اور بیڑیوں میں جکڑے ہیں کہ

بِأَیْدِی الْعُداةِ لاَ یَرْحَمُونَہُ فَقِیداً مِنْ أَھْلِہِ وَوَلَدِہِ، مُنْقَطِعاً عَنْ إِخْوانِہِ وَبَلَدِہِ، یَتَوَقَّعُ کُلَّ ساعَةٍ

ان پر رحم نہیں کیا جاتا وہ اپنے زن و فرزندسے جدا قید تنہائی میں ہیں اپنے شہر اور اپنے بھائیوں سے دور ہر لمحہ اس خیال میں ہیں کہ کس

بِأَیِّ قِتْلَةٍ یُقْتَلُ، وَبِأَیِّ مُثْلَةٍ یُمَثَّلُ بِہِ، وَأَ نَا فِی عافِیَةٍ مِنْ ذلِکَ کُلِّہِ فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ

طرح انہیں قتل کیا جائے گا اور کس کس طرح ان کے جوڑ کا ٹے جائیں گے اور میں ان سب سختیوں سے محفوظ ہوں پس حمد ہے تیرے ہی

مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ،وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ

لیے ہے اے پروردگار تو وہ تواناہے جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردبارہے جو جلدی نہیں کرتا محمد و آل محمد(ع) پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا

الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ ۔ إِلھِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ یُقاسِی الْحَرْبَ

شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے میرے معبود بہت سے ایسے بندے ہیں جنہوں نے صبح اور شام کی حالت جنگ

و َمُبا شَرَةَ الْقِتالِ بِنَفْسِہِ قَدْ غَشِیَتْہُ الْاَعْداءُ مِنْ کُلِّ جانِبٍ بِالسُّیُوفِ وَالرِّماحِ وَآلَةِ الْحَرْبِ،

اور میدان قتال میں جب کہ ان پر دشمن چھائے ہوئے ہیں اور ہر طرف سے ان پر آبدار شمشیریں اور تیز دھار نیزے اور

یَتَقَعْقَعُ فِی الْحَدِیدِ قَدْ بَلَغَ مَجْھُودَھُ لاَ یَعْرِفُ حِیلَةً، وَلاَ یَجِدُ مَھْرَباً، قَدْ أُدْنِفَ بِالْجِراحَاتِ،

دیگر اسلحہ کے وار ہورہے ہیں ان کی ہمت ٹوٹ چکی ہے وہ نہیں جانتے کہ اب کیاکریں کوئی جگہ نہیں جہاں بھاگ کے چلے جائیں وہ زخموں سے چور ہیں

أَوْ مُتَشَحِّطاً بِدَمِہِ تَحْتَ السَّنابِکِ وَالْاَرْجُلِ، یَتَمَنَّی شَرْبَةً مِنْ ماءٍ أَوْ نَظْرَ ةً إِلی أَھْلِہِ وَوَلَدِھِ

یا اپنے خون میں غلطاں گھوڑوں کے سموں کی زد میں بے بس پڑے ہیں وہ ایک گھونٹ پانی کو ترس رہے ہیں یا اپنے زن و فرزند کو ایک نظر دیکھنے کے

لاَ یَقْدِرُ عَلَیْہا، وَأَ نَا فِی عافِیَةٍ مِنْ ذلِکَ کُلِّہِ فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی

تڑپ رہے ہیں اور اتنی طاقت نہیں رکھتے اور میں ان سب دکھوں سے بچا ہؤا ہوں پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست

أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلِاَلائِکَ

نہیں ہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمد و آل محمد(ع) پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں

مِنَ الذَّاکِرِینَ۔إِلھِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ فِی ظُلُماتِ الْبِحارِ وَعَواصِفِ الرِّیاحِ وَ

میں سے قرار دے میرے معبود بہت سے بندے ایسے ہیں جنہوں نے صبح اور شام کی سمندروں کی تاریکیوں اور باد و باران کے بلاخیز طوفانوں میں اور

الْاَھْوال وَالْاَمْواجِ، یَتَوَقَّعُ الْغَرَقَ وَالْھَلاکَ، لاَ یَقْدِرُ عَلی حِیلَةٍ، أَوْ مُبْتَلیً بِصاعِقَةٍ أَوْ ھَدْمٍ

بپھری ہوئی موجوں کے خطروں میں جب کہ انہیں ڈوب کے مرجانے کا خوف ہو وہ اس سے بچ نکلنے کا کوئی راستہ نہیں پاتے یا وہ گھر چمکتی بجلیوں میں گھرے

أَوْ حَرْقٍ أَوْشَرْقٍ أَوْ خَسْفٍ أَوْ مَسْخٍ أَوْ قَذْفٍ، وَأَ نَا فِی عافِیَةٍ مِنْ ذلِکَ کُلِّہِ فَلَکَ الْحَمْدُ

ہوئے ہیں یا بے موت مرنے یا جل جانے یا دم گھٹ جانے یا زمین میں دھنسنے یا صورت بگڑنے یا بیماری کے حال میں ہیں اور میں ان ساری تکلیفوں سے

یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرِلاَ یُغْلَبُ، و َذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی

امن میں ہوں پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمد و آل محمد(ع) پر رحمت فرما

لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ، إِلھِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ مُسافِراً

اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے اے معبود بہت بندے ایسے ہیں جنہوں نے صبح اور شام

شاخِصاً عَنْ أَھْلِہِ وَوَلَدِہِ، مُتَحَیِّراً فِی الْمَفاوِزِ، تایِہاً مَعَ الْوُحُوشِ وَالْبَہائِمِ وَالْھَوامِّ، وَحِیداً

کی حالت سفر میں اپنے زن و فرزند سے دور بیابانوں میں راستہ بھولے ہوئے ہیں وہ وحشی درندوں، چوپایوں اور کا ٹنے والے کیڑے مکوڑوں میں یکتا و تنہا

فَرِیداً لاَ یَعْرِفُ حِیلَةً وَلاَ یَھْتَدِی سَبِیلاً، أَوْ مُتَأَذِّیاً بِبَرْدٍ أَوْ حَرٍّ أَوْ جُوعٍ أَوْ عُرْیٍ أَوْ غَیْرِھِ مِنَ

پریشان ہیں جہاں ان کاکوئی چارہ نہیں اور نہ انہیں کوئی راہ سوجھتی ہے یا سردی میں ٹھٹھرتے یا گرمی میں جلتے ہیں یا بھوک یا عریانی و غیرہ

الشَّدائدِ مِمَّا أَ نَا مِنْہُ خِلْوٌ فِی عافِیَةٍ مِنْ ذلِکَ کُلِّہِ فَلَکَ الْحَمْدُ یا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ،

ایسی سختیوں میں گرفتار ہیں جن سے میں ایک طرف ہوں اور ان سب دکھوں سے آرام میں ہوں پس حمدتیرے ہی لیے ہے اے پروردگار تو

وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَ

وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمد و آل محمد(ع) رحمت نازل فرما پر اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے

لِاَلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ، إِلھِی وَسَیِّدِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ فَقِیراً عائِلاً عارِیاً مُمْلِقاً

احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے میرے معبود اور میرے آقا بہت سے بندے ایسے ہیں جو صبح و شام کرتے ہیں جبکہ وہ محتاج بے خرچ بے لباس

مُخْفِقاً مَھْجُوراً جائِعاً ظَمْآناً، یَنْتَظِرُ مَنْ یَعُودُ عَلَیْہِ بِفَضْلٍ، أَوْ عَبْدٍ وَجِیہٍ عِنْدَکَ ھُوَ أَوْجَہُ

بے نوا سرنگوں گوشہ نشیں خالی پیٹ اورپیاسے ہیں وہ دیکھتے ہیں کہ کون آتا ہے جو ہمیں خیرات دے یا ایسا آبرومند بندہ جو تیرے ہاں مجھ سے زیادہ

مِنِّی عِنْدَکَ وَأَشَدُّ عِبادَةً لَکَ، مَغْلُولاً مَقْھُوراً قَدْ حُمِّلَ ثِقْلاً مِنْ تَعَبِ الْعَناءِ، وَشِدَّةِ الْعُبُودِیَّةِ،

عزت دار ہے اور تیری عبادت و فرمانبرداری میں بڑھا ہؤا ہے وہ حقارت کی قید میں ہے اس نے تکلیفوں کا بوجھ کندھوں پر اٹھا رکھا ہے ا ور غلامی کی سختی

وَکُلْفَةِ الرِّقِّ، وَثِقْلِ الضَّرِیبَةِ، أَوْ مُبْتَلیً بِبَلاءٍ شَدِیدٍ لاَ قِبَلَ لَہُ إِلاَّ بِمَنِّکَ عَلَیْہِ، وَأَ نَا الْمَخْدُومُ

اور بندگی کی تکلیف اور تلوار کا زخم کھائے ہوئے یا بڑی مصیبت میں گرفتارہے کہ جن کو سہہ نہیں سکتا سوائے اس مدد کے جو تو کرے اور مجھے خدمتگار نعمتیں

الْمُنَعَّمُ الْمُعافَی الْمُکَرَّمُ فِی عافِیَةٍ مِمَّا ھُوَ فِیہِ فَلَکَ الْحَمْدُ عَلی ذلِکَ کُلِّہِ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ

عافیت اور عزت حاصل ہے میں ان چیزوں سے امان میں ہوں پس حمد تیرے ہی لیے ہے ان تمام عنایتوں پر کہ تو وہ توانا ہے

یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ،

جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمد و آل محمد(ع) پر رحمت نازل فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں

وَلِاَلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ ۔ إِلھِی وَسَیِّدِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسَی وَأَصْبَحَ عَلِیلاً مَرِیضاً سَقِیماً

کو یاد کرنے والوں میں قرار دے میرے معبود اور میرے مولا بہت سے ایسے بندے ہیں جنہوں نے صبح وشام کی جب کہ وہ علیل بیمار کمزور بدحال ہیں

مُدْنِفاً عَلی فُرُشِ الْعِلَّةِ وَفِی لِباسِہا یَتَقَلَّبُ یَمِیناً وَشِمالاً، لاَ یَعْرِفُ شَیْئاً مِنْ لَذَّةِ الطَّعامِ وَلاَ

بستر علالت پر بیماروں کے لباس میں دائیں بائیں کروٹیں بدل رہے ہیں ان کو کھانے کی کسی چیز کا ذائقہ نصیب نہیں اور نہ پینے کی کوئی چیز

مِنْ لَذَّةِ الشَّرابِ ، یَنْظُرُإِلی نَفْسِہِ حَسْرَةً لاَ یَسْتَطِیعُ لَہا ضَرّاً وَلاَ نَفْعاً، وَأَ نَا خِلْوٌ مِنْ ذلِکَ

پی سکتے ہیں وہ اپنے آپ پرحسرت کی نظر ڈالتے ہیں کہ وہ خود کو کچھ فائدہ یا نقصان پہنچانے پر قادر نہیں اور میں ان دکھوں سے امن

کُلِّہِ بِجُودِکَ وَکَرَمِکَ فَلا إِلہَ إِلاَّ أَ نْتَ سُبْحانَکَ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ،

میں ہوں یہ تیرا کرم اور تیری نوازش ہے پس تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے ایسا توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا

صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لَکَ مِنَ الْعابِدِینَ، وَ لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ،

محمد و آل محمد(ع) پر رحمت نازل فرما اور مجھے اپنے عبادت گذاروں سے اور اپنی نعمتوں کا شکر ادا کرنے والوں

وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ، وَارْحَمْنِی بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔ مَوْلایَ وَسَیِّدِی وَکَمْ

اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے اور اپنی مہربانی سے مجھ پر رحمت فرما اے سب سے زیادہ رحم کرنے والیمیرے مولا اور میرے

مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ وَقَدْ دَنا یَوْمُہُ مِنْ حَتْفِہِ، وَأَحْدَقَ بِہِ مَلَکُ الْمَوْتِ فِی أَعْوانِہِ یُعالِجُ

آقا بہت سے بندے ہیں جنہوں نے صبح اور شام کی جبکہ ان کی موت کا وقت قریب آگیا ہے اور فرشتہ اجل نے اپنے ساتھیوں سمیت انہیں گھیر رکھا ہے

سَکَراتِ الْمَوْتِ وَحِیاضَہُ، تَدُورُ عَیْناہُ یَمِیناً وَشِمالاً یَنْظُرُ إِلی أَحِبَّائِہِ وَأَوِدَّائِہِ وَأَخِلاَّئِہِ، قَدْ

وہ موت کی غشیوں میں جان کنی کی سختیوں میں پڑے ہیں وہ دائیں بائیں نظریں گھما گھما کر اپنے دوستوں مہربانوں اور ساتھیوں کو دیکھتے ہیں جبکہ وہ

مُنِعَ مِنَ الْکَلامِ، وَحُجِبَ عَنِ الْخِطابِ ، یَنْظُرُ إِلی نَفْسِہِ حَسْرَةً لاَ یَسْتَطِیعُ لَہا ضَرّاً وَلاَ نَفْعاً،

بولنے سے قاصر اور گفتگو کرنے سے عاجز ہیں وہ اپنے آپ پر حسرت کی نگاہ ڈالتے ہیں جس کے نفع و نقصان پر قدرت نہیں رکھتے

وَأَ نَا خِلْوٌ مِنْ ذلِکَ کُلِّہِ بِجُودِکَ وَکَرَمِکَ فَلاَ إِلہَ إِلاَّ أَ نْتَ سُبْحانَکَ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ،

اور میں ان تمام مشکلوں سے محفوظ ہوں یہ تیرا کرم اور احسان ہے پس تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے ایسا توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی

وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلِاَلائِکَ

اور ایسا بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمدو آل محمد(ع) پر رحمت نازل فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کے شکر گزاروں اور اپنے احسانوں کے

مِنَ الذَّاکِرِینَ، وَارْحَمْنِی بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔ مَوْلایَ وَسَیِّدِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی

یاد کرنے والوں میں سے قرار دے اور اپنی مہربانی سے مجھ پر رحمت فرما اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے میرے مولا اور میرے آقا بہت سے بندے

وَأَصْبَحَ فِی مَضائِقِ الْحُبُوسِ وَالسُّجُونِ وَکُرَبِہا وَذُ لِّہا وَحَدِیدِہا یَتَداوَلُہُ أَعْوانُہا وَزَبانِیَتُہا

ہیں جنہوں نے صبح اور شام کی جب وہ زندانوں اور قید خانوں کی تنگ کوٹھڑیوں میں تکلیفوں اور ذلتوں کے ساتھ بیڑیوں میں جکڑے ایک نگران سے

فَلا یَدْرِی أَیُّ حالٍ یُفْعَلُ بِہِ، وَأَیُّ مُثْلَةٍ یُمَثَّلُ بِہِ، فَھُوَ فِی ضُرٍّ مِنَ الْعَیْشِ وَضَنْکٍ مِنَ الْحَیاةِ

دوسرے سخت گیر نگران کے حوالے کیے جاتے ہیں پس نہیں جانتے کہ ان کا کیا حال ہوگا اور ان کا کون کون سا جوڑ کاٹا جائے گا

یَنْظُرُ إِلی نَفْسِہِ حَسْرَةً لاَ یَسْتَطِیعُ لَہا ضَرّاً وَلاَ نَفْعاً، وَأَ نَا خِلْوٌ مِنْ ذلِکَ کُلِّہِ بِجُودِکَ وَ

تو وہ گزرہ مشکل اور زندگی دشوار ہے۔ وہ اپنے آپ کو حسرت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں کہ جس کینفع و نقصان پر اختیار نہیں رکھتے اور میں ان سب غموں سے

کَرمِکَ فَلاَ إِلہَ إِلاَّ أَ نْتَ سُبْحانَکَ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ

آزاد ہوں یہ تیرا کرم اور احسان ہے پس تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے ایسا توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور ایسا بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتامحمد(ع) و

وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لَکَ مِنَ الْعابِدِینَ، وَ لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ،

آل محمد(ع) پر رحمت نازل فرما اور مجھے اپنے عبادت گزاروں اور اپنی نعمتوں کا شکر ادا کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے اور

وَارْحَمْنِی بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔ سَیِّدِی وَمَوْلایَ وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ قَدِ

اپنی مہربانی سے مجھ پر رحمت فرما اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے میرے سردار اور میرے مولا بہت سے بندے ہیں جنہوں نے صبح اور شام کی جن پر

اسْتَمَرَّ عَلَیْہِ الْقَضاءُ، وَأَحْدَقَ بِہِ الْبَلاءُ، وَفارَقَ أَوِدَّائَہُ وَأَحِبَّائَہُ وَأَخِلاَّئَہُ، وَأَمْسی أَسِیراً

قضا وارد ہوچکی ہے اور بلاؤں نے انہیں گھیرا ہؤا ہے اور وہ اپنے دوستوں مہربانوں اور ساتھیوں سے جدا ہیں اور انہوں نے کافروں کے ہاتھوں

حَقِیراً ذَلِیلاً فِی أَیْدِی الْکُفَّارِ وَالْاَعْداءِ یَتَداوَلُونَہُ یَمِیناً وَشِمالاً قَدْ حُصِرَ فِی الْمَطامِیرِ، وَثُقِّلَ

قیدی ناپسندیدہ اور خوار ہوکر شام کی ہے اور دشمن ان کودائیں بائیں کھینچتے ہیں جب کہ وہ کال کوٹھڑیوں میں بند ہیں اور بیڑیاں لگی ہوئی

بِالْحَدِیدِ، لاَ یَری شَیْئاً مِنْ ضِیاءِ الدُّنْیا وَلاَ مِنْ رَوْحِہا، یَنْظُرُ إِلی نَفْسِہِ حَسْرَةً لاَ یَسْتَطِیعُ لَہا

وہ زمین پر پھیلنے والے اجالے کو نہیں دیکھ پاتے اور نہ کوئی خوشبو سونگھتے ہیں وہ اپنے آپ کو حسرت سے دیکھتے ہیں کہ جس کے

ضَرّاً وَلاَ نَفْعاً، وَأَ نَا خِلْوٌ مِنْ ذلِکَ کُلِّہِ بِجُودِکَ وَکَرمِکَ فَلاَ إِلہَ إِلاَّ أَ نْتَ سُبْحانَکَ مِنْ

نفع و نقصان پر وہ کچھ بھی اختیار نہیں رکھتے اور میں ان سب تنگیوں سے امن میں ہوں یہ تیرا کرم اور احسان ہے پس تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک

مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لَکَ مِنَ الْعابِدِینَ،

ہے ایسا توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور ایسا بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتامحمد و آل محمد(ع) پر رحمت نازل فرما اور مجھے اپنے عبادت گذاروں اور اپنی نعمتوں کا

وَ لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ، وَارْحَمْنِی بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

شکر ادا کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قراردے اور اپنی مہربانی سے مجھ پر رحمت فرما ایسب سے زیادہ رحم کرنے والے

وَعِزَّتِکَ یَا کَرِیمُ لاَََطْلُبَنَّ مِمَّا لَدَیْکَ، وَلاََُلِحَّنَّ عَلَیْکَ، وَلاَََمُدَّنَّ یَدِی نَحْوَکَ مَعَ جُرْمِہا

واسطہ ہے تیری عزت کا اے کریم کہ میں وہ طلب کرتا ہوں جو تیرے پاس ہے اور باربارمانگتا ہوں اور تیرے آگے ہاتھ پھیلاتا ہوں

إِلَیْکَ یَا رَبِّ فَبِمَنْ أَعُوذُ وَبِمَنْ أَلُوذُ لاَ أَحَدَ لِی إِلاَّ أَ نْتَ، أَفَتَرُدَّنِی وَأَ نْتَ مُعَوَّلِی وَعَلَیْکَ

اگرچہ یہ تیرے ہاں مجرم ہے اے پروردگار پھر کس کی پناہ لوں اور کس سے عرض کروں سوائے تیرے میرا کوئی نہیں کیا تو مجھے ہنکا دے گا

مُتَّکَلِی أَسْأَ لُکَ بِاسْمِکَ الَّذی وَضَعْتَہُ عَلَی السَّماءِ فَاسْتَقَلَّتْ وَعَلَی الْاَرْضِ فَاسْتَقَرَّتْ

جب کہ تو ہی میرا تکیہ ہے اور تجھی پر میرابھروسہ ہے میں تیرے اس نام کے ذریعے سوال کرتا ہوں جسے تو نے آسمانوں پر رکھا

وَعَلَی الْجِبالِ فَرَسَتْ وَعَلَی اللَّیْلِ فَأَظْلَمَ وَعَلَی النَّہارِ فَاسْتَنارَ، أَنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ

تو وہ مستقل ہوگئے اور زمین پر رکھا تو قائم ہوگئی اور پہاڑوں پر رکھا تو وہ اپنی جگہ جم گئے اور رات پر رکھا تو وہ کالی ہوگئی اور دن پر رکھا تو وہ چمک اٹھا ہاں تو

مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَقْضِیَ لِی حَوائِجِی کُلَّہا وَتَغْفِرَ لِی ذُنُوبِی کُلَّہا صَغِیرَہا وَکَبِیرَہا وَتُوَسِّعَ عَلَیَّ

محمد وآل محمدپر رحمت نازل فرما اور میری تمام حاجتیں پوری کردے اور میرے سبھی گناہ معاف فرمادے چھوٹے بھی اوربڑے بھی اور میرے

مِنَ الرِّزْقِ ما تُبَلِّغُنِی بِہِ شَرَفَ الدُّنْیا وَالْاَخِرَةِ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ مَوْلایَ بِکَ اسْتَعَنْتُ

رزق میں فراخی فرما کہ جس سے مجھے دنیا اور آخرت میں عزت حاصل ہو اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے میرے مولا میں تجھی سے مدد مانگتا ہوں

فَصَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَعِنِّی وَبِکَ اسْتَجَرْتُ فَأَجِرْنِی وَأَغْنِنِی بِطاعَتِکَ عَنْ طاعَةِ

پس محمد و آل محمد(ع) پر رحمت نازل فرما اور میری مدد کر میں تیری پناہ لیتا ہوں پس مجھے پناہ دے اور اپنی اطاعت کے ذریعے مجھے اپنے

عِبادِکَ وَبِمَسْأَلَتِکَ عَنْ مَسْأَلَةِ خَلْقِکَ وَانْقُلْنِی مِنْ ذُلِّ الْفَقْرِ إِلی عِزِّ الْغِنیٰ وَمِنْ ذُلِّ

بندوں کی اطاعت سے بے نیاز کردے اپنا سوالی بناکر لوگوں کا سوالی بننے سے بچالے اور فقر کی ذلت سے نکال کر بے نیازی کی

الْمَعاصِی إِلی عِزِّ الطَّاعَةِ فَقَدْ فَضَّلْتَنِی عَلی کَثِیرٍ مِنْ خَلْقِکَ جُوداً مِنْکَ وَکَرَماً لاَ بِاسْتِحْقاقٍ

عزت دے اور نافرمانی کی ذلت کے بجائے فرمانبرداری کی عزت دے تو نے مجھے اپنے کثیر بندوں پر جو بڑائی دی ہے وہ محض تیرا

مِنِّی إِلھِی فَلَکَ الْحَمْدُ عَلی ذلِکَ کُلِّہِ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ

فضل و کرم ہے نہ یہ کہ میں اس کا حقدار ہوں اے معبود تیرے ہی لیے حمد ہے کہ تو نے یہ مہربانیاں فرمائیں محمد و آل محمد(ع) پر

مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ۔سَجَدَ وَجْھِیَ الذَّلِیلُ لِوَجْھِکَ

رحمت نازل فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کے شکرگذاروں اور اپنے احسانوں کو یاد کرنے والوں میں قرار دے

پھر سجدہ میں جائے اور کہے:

الْعَزِیزِ الْجَلِیلِ، سَجَدَ وَجْھِیَ الْبالِي الْفانِی لِوَجْھِکَ الدَّائِمِ الْباقِی، سَجَدَ وَجْھِیَ الْفَقِیرُ

میرے کمتر چہرے نے تیری ذات عزیز و جلیل کو سجدہ کیا میرے فانی و پست چہرے نے تیری ہمیشہ قائم رہنے والی ذات کو سجدہ کیا میرے محتاج

لِوَجْھِکَ الْغَنِيِّ الْکَبِیرِ، سَجَدَ وَجْھِی وَسَمْعِی وَبَصَرِی وَلَحْمِی وَدَمِی وَجِلْدِی وَعَظْمِی

چہرے نے تیری بے نیاز و بلند ذات کو سجدہ کیا میرے چہرے کان آنکھ گوشت خون چمڑے اور ہڈی نے اور میرا

وَما أَقَلَّتِ الْاَرْضُ مِنِّی لِلّٰہِ رَبِّ الْعالَمِینَ ۔ اَللّٰھُمَّ عُدْ عَلی جَھْلِی بِحِلْمِکَ، وَعَلی فَقْرِی

جو کچھ روئے زمین پر ہے اس نے عالمین کے رب کو سجدہ کیا خدایا میری جہالت کو بردباری سے ڈھانپ لے میری محتاجی پر اپنی دولت برسادے

بِغِناکَ، وَعَلی ذُ لِّی بِعِزِّکَ وَسُلْطانِکَ، وَعَلی ضَعْفِی بِقُوَّتِکَ، وَعَلی خَوْفِی بِأَمْنِکَ،

میری پستی کو اپنی بلندی و اختیار سے دور فرما اور میری کمزوری کو اپنی قوت سے دور کردے اور میرے خوف کو اپنے امن سے مٹادے اور میری خطاؤں

وَعَلی ذُ نُوبِی وَخَطایایَ بِعَفْوِکَ وَرَحْمَتِکَ یَا رَحْمنُ یَا رَحِیمُ ۔ اَللّٰھُمَّ إِنِّی أَدْرَأُ بِکَ

اور گناہوں کو اپنی رحمت سے بخش دے اے رحم والے اے مہربان اے اللہ میں تیری پناہ لیتا

فِی نَحْرِ فُلانِ بْنِ فُلان، وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّھِ فَاکْفِنِیہِ بِما کَفَیْتَ بِہِ أَنْبِیائَکَ وَأَوْ لِیائَکَ

ہوں فلاں بن فلاں کے حملوں سے اور اس کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں پس اس سے میری کفایت کر جیسے اپنے انبیاء کی اور اولیاء کی اپنی مخلوق

مِنْ خَلْقِکَ وَصالِحِی عِبادِکَ مِنْ فَراعِنَةِ خَلْقِکَ، وَطُغاةِ عُداتِکَ، وَشَرِّ جَمِیعِ خَلْقِکَ،

سے اپنے نیک بندوں کی کفایت فرمائی اپنی مخلوق میں سے سرکشوں اور شریروں سے جو تیرے دشمن تھے اور ساری مخلوق کے شر سے

بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرّاحِمِینَ، إِنَّکَ عَلی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیرٌ، وَحَسْبُنَا اللهُ وَنِعْمَ الْوَکِیلُ ۔

اپنی رحمت کے ساتھ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والیبے شک تو ہر چیز پر قادر ہے اور اللہ ہمارے لیے کا فی ہے جو بہترین کارساز ہے
دعاء سیفی صغیر یعنی دعاء قاموس

شیخ اجل ثقتہ الاسلام نوری(علیہ الرحمہ)نے صحیفہ علویہ ثانیہ میں دعا سیفی کا ذکر کیا ہے اور فرمایا ہے کہ طلسمات اور علم تسخیرکے ماہرین نے اس دعا کی عجیب و غریب شرح کی اور اسکے حیرت انگیز اثرات بیان کیے ہیں چونکہ میں ایسے لوگوں پر چنداں اعتماد نہیں کرتا لہذا میں نے انکے اقوال نقل نہیں کیے لیکن یہاں میں اصل دعا کو بطور تسامح اور چشم پوشی اور علمائے اعلام کی پیروی میں نقل کر رہاہوں اور وہ یہ ہے :

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ

شروع خدا کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

رَبِّ أَدْخِلْنِی فِی لُجَّةِ بَحْرِ أَحَدِیَّتِکَ، وَطَمْطَامِ یَمِّ وَحْدانِیَّتِکَ، وَقَوِّنِی بِقُوَّةِ سَطْوَةِ سُلْطانِ

خدایا مجھے اپنی یگانگی کے سمندر میں داخل فرما اور اپنی یکتائی کی موجوں میں وارد کردے اورمجھے اپنی سلطنتِ وحدانیت کے

فَرْدانِیَّتِکَ، حَتَّی أَخْرُجَ إِلی فَضَاءِ سَعَةِ رَحْمَتِکَ، وَفِی وَجْھِی لَمَعاتُ بَرْقِ الْقُرْبِ مِنْ

دبدبہ سے قوت عطا کر یہاں تک کہ میں تیری رحمت کی وسیع فضاء میں جاپہنچوں اور میرے چہرے پر تیرے قرب کی روشنی کی کرنیں تیری حمایت

آثارِ حِمایَتِکَ، مَھِیباً بِھَیْبَتِکَ، عَزِیزاً بِعِنایَتِکَ، مُتَجَلِّلاً مُکَرَّماً بِتَعْلِیمِکَ وَتَزْکِیَتِکَ، وَ

کی نشانیاں بن جائیں تیرے رعب سے مجھے رعب ملے تیری مہربانی سے معزز ہوجاؤں تیری تعلیم وتربیت سے مجھے جلالت و کرامت حاصل ہو

أَلْبِسْنِی خِلَعَ الْعِزَّةِ وَالْقَبُولِ، وَسَہِّلْ لِی مَناھِجَ الْوُصْلَةِ وَالْوُصُولِ، وَتَوِّجْنِی بِتاجِ الْکَرامَةِ

مجھے عزت وقبولیت کا لباس پہنا دے اور میرے لیے اپنے قرب و وصال کی راہیں آسان فرما دے میرے سر پر شان و شوکت کا تاج

وَالْوَقارِ، وَأَ لِّفْ بَیْنِی وَبَیْنَ أَحِبَّائِکَ فِی دارِ الدُّنْیا وَدارِ الْقَرارِ، وَارْزُقْنِی مِنْ نُورِ اسْمِکَ

سجادے اور اس دنیا اور دوسری دنیا میں اپنے پیاروں اورمیرے درمیان الفت قائم کر دے اپنے نام کے نور سے مجھے ایسارعب

ھَیْبَةً وَسَطْوَةً تَنْقادُ لِیَ الْقُلُوبُ وَالْاَرْواحُ، وَتَخْضَعُ لَدَیَّ النُّفُوسُ وَالْاَشْباحُ، یَا مَنْ ذَ لَّتْ

ودبدبہ عطا فرما کہ لوگوں کے دل اور جانیں میری مطیع ہوں اور ان کے جسم اور نفوس میرے آگے جھکے رہیں اے وہ جس کے سامنے ظالم لوگ پست ہیں

لَہُ رِقابُ الْجَبابِرَةِ، وَخَضَعَتْ لَدَیْہِ أَعْناقُ الْاَکاسِرَةِ، لاَ مَلْجَأَ وَلاَ مَنْجیً مِنْکَ إِلاَّ إِلَیْکَ،

اور جس کے حضور بادشاہوں کی گردنیں جھکی ہوئی ہیں پناہ اور نجات نہیں مگر تیری ہی جناب میں اور نہیں کوئی امداد مگر تیری طر ف سے نہیں کوئی

وَلاَ إِعانَةَ إِلاَّ بِکَ، وَلاَ اتِّکاءَ إِلاَّ عَلَیْکَ، ادْفَعْ عَنِّی کَیْدَ الْحاسِدِینَ، وَظُلُماتِ شَرِّ الْمُعانِدِینَ،

تکیہ گاہ مگر تو ہی ہے مجھ سے حاسدوں کے فریب اور دشمنوں کے شر کے اندھیرے دور فرما اور پردہ ہائے عرش کے سائے میں جگہ دے

وَارْحَمْنِی تَحْتَ سُرادِقَاتِ عَرْشِکَ یَا أَکْرَمَ الْاَکْرَمِینَ، أَیِّدْ ظاھِرِی فِی تَحْصِیلِ مَراضِیکَ،

مجھ پر رحمت فرما اے سب سے زیادہ بزرگی والے میری کمر مضبوط فرما کہ میں تیری پسندیدہ

وَنَوِّرْ قَلْبِی وَسِرِّی بِالاطِّلاعِ عَلی مَناھِجِ مَساعِیکَ، إِلھِی کَیْفَ أَصْدُرُ عَنْ بابِکَ بِخَیْبَةٍ

چیزیں حاصل کروں میرے قلب وروح کو روشن کر دے تاکہ میں تیرے لیے کوشش کرنے کی راہیں دیکھوں میرے معبود میں کس طرح تیرے دروازے

مِنْکَ، وَقَدْ وَرَدْتُہُ عَلی ثِقَةٍ بِکَ وَکَیْفَ تُؤْیِسُنِی مِنْ عَطائِکَ وَقَدْ أَمَرْتَنِی بِدُعائِکَ وَھَا

سے مایوس ہو کر پلٹ جاؤں جبکہ تجھ پر بھروسہ کر کے یہاں حاضر ہوا ہوں اور تواپنی اطاعت سے مجھے کیسے مایوس کرے گا جب کہ تیرا حکم ہے کہ تجھے پکارا

أَ نَا مُقْبِلٌ عَلَیْکَ، مُلْتَجِی إِلَیْکَ، باعِدْ بَیْنِی وَبَیْنَ أَعْدائِی کَما باعَدْتَ بَیْنَ أَعْدائِی، اخْتَطِفْ

کروں اور اب میں تیرے حضور آن پڑا ہوں تجھ سے عرض کرتا ہوں کہ میرے اور میرے دشمنوں میں دوری کردے جیسے تو نے میرے دشمنوں میں دوری

أَبْصارَھُمْ عَنِّی بِنُورِ قُدْسِکَ وَجَلالِ مَجْدِکَ، إِنَّکَ أَنْتَ اللهُ الْمُعْطِی جَلائِلَ النِّعَمِ الْمُکَرَّمَةِ

ڈالی میری طرف سے ان کی آنکھوں کو چندھیا دے اپنے پاکیزہ نور اور اپنی جلالت شان سے بے شک تو ہی وہ الله ہے جواپنے لطف وکرم سے

لِمَنْ نَاجَاکَ بِلَطائِفِ رَحْمَتِکَ، یَا حَیُّ یَا قَیُّومُ یَا ذَا الْجَلالِ وَالْاِکْرامِ ۔وَصَلَّی اللهُ عَلی

اپنی عظیم نعمتیں اسے عطا فرماتا ہے جو چپکے چپکے تجھ سے سوال کرتا ہے اے زندہ نگہبان اے جلالت و بزرگی کے مالک اور اے الله ہمارے

سَیِّدِنا وَنَبِیِّنا مُحَمَّدٍ وَآلِہِ أَجْمَعِینَ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ ۔

سردار اور ہمارے نبی محمد اور ان کی ساری طاہر و اطہر آل پر رحمت فرما۔

No comments: