تیسری مناجات مناجات خائفین
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ
خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
إِلھِی أَتَراکَ بَعْدَ الْاِیمانِ بِکَ تُعَذِّبُنِی أَمْ بَعْدَ حُبِّی إِیَّاکَ تُبَعِّدُنِی أَمْ مَعَ رَجائِی لِرَحْمَتِکَ
میرے معبود کیا تجھے ایسا سمجھوں کہ تجھ پر ایمان رکھنے کے باوجود مجھے عذاب دے گا یا تجھ سے محبت کروں تو بھی مجھے دورکرے گایا
وَصَفْحِکَ تَحْرِمُنِی أَمْ مَعَ اسْتِجارَتِی بِعَفْوِکَ تُسْلِمُنِی حَاشَا لِوَجْھِکَ الْکَرِیمِ أَنْ تُخَیِّبَنِی
تیری رحمت و چشم پوشی کی امید رکھوں تو بھی محروم کرے گا یا تیرے عفو کی پناہ لوں تو بھی مجھے آگ کے سپرد کرے گانہیں تیری ذات
لَیْتَ شِعْرِی أَلِلشَّقاءِ وَلَدَتْنِی أُمِّی أَمْ لِلْعَناءِ رَبَّتْنِی فَلَیْتَہا لَمْ تَلِدْنِی،وَلَمْ تُرَبِّنِی ،وَلَیْتَنِی عَلِمْتُ
کریم ہے بعید ہے کہ مجھے نا امید کرے کاش میں جان سکتا کہ آیا میری ماں نے مجھے بدبختی کے لیے جنا یا دکھ کے لیے پالا کاش وہ مجھے نہ جنتی
أَمِنْ أَھْلِ السَّعادَةِ جَعَلْتَنِی، وَبِقُرْبِکَ وَجِوارِکَ خَصَصْتَنِی، فَتَقِرَّ بِذلِکَ عَیْنِی، وَتَطْمَئِنَّ
اور مجھے نہ پالتی اور کاش مجھے یہ علم ہوتا کہ آیاتو نے مجھے نیک بختوں میں قرار دیا اور قرب و نزدیکی کے لیے مجھے خاص کیا ہے تو اس سے میری آنکھیں
لَہُ نَفْسِی۔إِلھِی ھَلْ تُسَوِّدُ وُجُوہاً خَرَّتْ ساجِدَةً لِعَظَمَتِکَ أَوْ تُخْرِسُ أَلْسِنَةً نَطَقَتْ بِالثَّناءِ
روشن اور دل مطمئن ہوجاتا میرے معبود آیا توان چہروں کو سیاہ کردے گا جو تیری عظمت کو سجدے کرتے ہیں یا ان زبانوں کو گنگ کرے گا جو تیری
عَلی مَجْدِکَ وَجَلالَتِکَ أَوْ تَطْبَعُ عَلی قُلُوبٍ انْطَوَتْ عَلی مَحَبَّتِکَ أَوْ تُصِمُّ أَسْماعاً تَلَذَّذَتْ
اونچی شان اور جلالت کی تعریف میں تر ہیں یا ان دلوں پر مہر لگائے گا جو اپنے اندر تیری محبت لیے ہوئے ہیں یا ان کانوں کو بہرا کرے گاجو تیرا ذکر سننے کا
بِسَماعِ ذِکْرِکَ فِی إِرادَتِکَ أَوْ تَغُلُّ أَکُفّاً رَفَعَتْھَا الْآمالُ إِلَیْکَ رَجاءَ رَأْفَتِکَ أَوْ تُعاقِبُ
شرف حاصل کرتے ہیں یاان ہاتھوں کو باندھے گاجن کو تیری رحمت کی امید نے تیرے حضور پھیلایا ہے یا ان بدنوں کو
أَبْداناً عَمِلَتْ بِطاعَتِکَ حَتَّی نَحِلَتْ فِی مُجاھَدَتِکَ أَوْ تُعَذِّبُ أَرْجُلاً سَعَتْ فِی عِبادَتِکَ
عذاب دے گا جنہوں نے تیری اطاعت کی حتیٰ کہ اس کوشش میں لاغر ہوگئے یا ان پاؤں کو عذاب کرے گا جو عبادت
إِلھِی لاَ تُغْلِقْ عَلی مُوَحِّدِیکَ أَبْوابَ رَحْمَتِکَ وَلاَ تَحْجُبْ مُشْتاقِیکَ عَنِ النَّظَرِ إِلی جَمِیلِ
کیلئے دوڑتے ہیں میرے معبود جو تیری توحید کے پرستار ہیں ان پر رحمت کے دروازے بند نہ کر اور جو تیرا شوق دیدار رکھتے ہیں
رُؤْیَتِکَ۔إِلھِی نَفْسٌ أَعْزَزْتَہا بِتَوْحِیدِکَ کَیْفَ تُذِلُّہا بِمَہانَةِ ھِجْرانِکَ وَضَمِیرٌ انْعَقَدَ عَلی
ان کو اپنی تجلیوں پر نظر کرنے سے محروم نہ کرنا میرے معبود جس جان کو تو نے اپنی توحید پر ایمان کی عزت دی کیونکراسے ہجر کی اہانت سے ذلیل کرے گا
مَوَدَّتِکَ کَیْفَ تُحْرِقُہُ بِحَرارَةِ نِیرانِکَ إِلھِی أَجِرْنِی مِنْ أَلِیمِ غَضَبِکَ، وَعَظِیمِ سَخَطِکَ،
اور جس دل میں تیری محبت سمائی ہوئی ہے اسکو اپنی آگ کی تپش میں کسطرح جلائے گا میرے معبود مجھے دردناک غضب اور سخت ناراضی سے بچانا
یَا حَنَّانُ یَا مَنَّانُ، یَا رَحِیمُ یَا رَحْمانُ، یَا جَبَّارُ یَا قَہَّارُ یَا غَفَّارُ یَا سَتَّارُ، نَجِّنِی بِرَحْمَتِکَ مِنْ
اے محبت والے اے احسان والے اے مہربان اے رحم والے اے زبردست اے غلبے والے اے بخشنے والے اے پردہ پوش مجھے اپنی رحمت سے عذاب
عَذابِ النَّارِ، وَفَضِیحَةِ الْعارِ، إِذا امْتازَ الْاَخْیارُ مِنَ الْاَشْرارِ، وَحَالَتِ الْاَحْوالُ وَھَالَتِ
جہنم سے نجات دے رسوائی پر شرمندگی سے بچا جب نیک لوگ الگہوں گے برے لوگوں سے جب حالات دگرگوں ہوں گے اور خوف و خطر گھیر لیں
الْاَھْوالُ، و قَرُبَ الْمُحْسِنُونَ وَبَعُدَ الْمُسِیئُونَ، وَوُفِّیَتْ کُلُّ نَفْسٍ ما کَسَبَتْ وَھُمْ لاَیُظْلَمُونَ ۔
گے اچھے لوگ قریب کیے جائیں گے اور برے لوگ دھتکارے جائیں گے اور ہر نفس نے جو کیا وہ پورا پورا پائے گا اور ان پر ظلم نہیں ہوگا
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ
خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
إِلھِی أَتَراکَ بَعْدَ الْاِیمانِ بِکَ تُعَذِّبُنِی أَمْ بَعْدَ حُبِّی إِیَّاکَ تُبَعِّدُنِی أَمْ مَعَ رَجائِی لِرَحْمَتِکَ
میرے معبود کیا تجھے ایسا سمجھوں کہ تجھ پر ایمان رکھنے کے باوجود مجھے عذاب دے گا یا تجھ سے محبت کروں تو بھی مجھے دورکرے گایا
وَصَفْحِکَ تَحْرِمُنِی أَمْ مَعَ اسْتِجارَتِی بِعَفْوِکَ تُسْلِمُنِی حَاشَا لِوَجْھِکَ الْکَرِیمِ أَنْ تُخَیِّبَنِی
تیری رحمت و چشم پوشی کی امید رکھوں تو بھی محروم کرے گا یا تیرے عفو کی پناہ لوں تو بھی مجھے آگ کے سپرد کرے گانہیں تیری ذات
لَیْتَ شِعْرِی أَلِلشَّقاءِ وَلَدَتْنِی أُمِّی أَمْ لِلْعَناءِ رَبَّتْنِی فَلَیْتَہا لَمْ تَلِدْنِی،وَلَمْ تُرَبِّنِی ،وَلَیْتَنِی عَلِمْتُ
کریم ہے بعید ہے کہ مجھے نا امید کرے کاش میں جان سکتا کہ آیا میری ماں نے مجھے بدبختی کے لیے جنا یا دکھ کے لیے پالا کاش وہ مجھے نہ جنتی
أَمِنْ أَھْلِ السَّعادَةِ جَعَلْتَنِی، وَبِقُرْبِکَ وَجِوارِکَ خَصَصْتَنِی، فَتَقِرَّ بِذلِکَ عَیْنِی، وَتَطْمَئِنَّ
اور مجھے نہ پالتی اور کاش مجھے یہ علم ہوتا کہ آیاتو نے مجھے نیک بختوں میں قرار دیا اور قرب و نزدیکی کے لیے مجھے خاص کیا ہے تو اس سے میری آنکھیں
لَہُ نَفْسِی۔إِلھِی ھَلْ تُسَوِّدُ وُجُوہاً خَرَّتْ ساجِدَةً لِعَظَمَتِکَ أَوْ تُخْرِسُ أَلْسِنَةً نَطَقَتْ بِالثَّناءِ
روشن اور دل مطمئن ہوجاتا میرے معبود آیا توان چہروں کو سیاہ کردے گا جو تیری عظمت کو سجدے کرتے ہیں یا ان زبانوں کو گنگ کرے گا جو تیری
عَلی مَجْدِکَ وَجَلالَتِکَ أَوْ تَطْبَعُ عَلی قُلُوبٍ انْطَوَتْ عَلی مَحَبَّتِکَ أَوْ تُصِمُّ أَسْماعاً تَلَذَّذَتْ
اونچی شان اور جلالت کی تعریف میں تر ہیں یا ان دلوں پر مہر لگائے گا جو اپنے اندر تیری محبت لیے ہوئے ہیں یا ان کانوں کو بہرا کرے گاجو تیرا ذکر سننے کا
بِسَماعِ ذِکْرِکَ فِی إِرادَتِکَ أَوْ تَغُلُّ أَکُفّاً رَفَعَتْھَا الْآمالُ إِلَیْکَ رَجاءَ رَأْفَتِکَ أَوْ تُعاقِبُ
شرف حاصل کرتے ہیں یاان ہاتھوں کو باندھے گاجن کو تیری رحمت کی امید نے تیرے حضور پھیلایا ہے یا ان بدنوں کو
أَبْداناً عَمِلَتْ بِطاعَتِکَ حَتَّی نَحِلَتْ فِی مُجاھَدَتِکَ أَوْ تُعَذِّبُ أَرْجُلاً سَعَتْ فِی عِبادَتِکَ
عذاب دے گا جنہوں نے تیری اطاعت کی حتیٰ کہ اس کوشش میں لاغر ہوگئے یا ان پاؤں کو عذاب کرے گا جو عبادت
إِلھِی لاَ تُغْلِقْ عَلی مُوَحِّدِیکَ أَبْوابَ رَحْمَتِکَ وَلاَ تَحْجُبْ مُشْتاقِیکَ عَنِ النَّظَرِ إِلی جَمِیلِ
کیلئے دوڑتے ہیں میرے معبود جو تیری توحید کے پرستار ہیں ان پر رحمت کے دروازے بند نہ کر اور جو تیرا شوق دیدار رکھتے ہیں
رُؤْیَتِکَ۔إِلھِی نَفْسٌ أَعْزَزْتَہا بِتَوْحِیدِکَ کَیْفَ تُذِلُّہا بِمَہانَةِ ھِجْرانِکَ وَضَمِیرٌ انْعَقَدَ عَلی
ان کو اپنی تجلیوں پر نظر کرنے سے محروم نہ کرنا میرے معبود جس جان کو تو نے اپنی توحید پر ایمان کی عزت دی کیونکراسے ہجر کی اہانت سے ذلیل کرے گا
مَوَدَّتِکَ کَیْفَ تُحْرِقُہُ بِحَرارَةِ نِیرانِکَ إِلھِی أَجِرْنِی مِنْ أَلِیمِ غَضَبِکَ، وَعَظِیمِ سَخَطِکَ،
اور جس دل میں تیری محبت سمائی ہوئی ہے اسکو اپنی آگ کی تپش میں کسطرح جلائے گا میرے معبود مجھے دردناک غضب اور سخت ناراضی سے بچانا
یَا حَنَّانُ یَا مَنَّانُ، یَا رَحِیمُ یَا رَحْمانُ، یَا جَبَّارُ یَا قَہَّارُ یَا غَفَّارُ یَا سَتَّارُ، نَجِّنِی بِرَحْمَتِکَ مِنْ
اے محبت والے اے احسان والے اے مہربان اے رحم والے اے زبردست اے غلبے والے اے بخشنے والے اے پردہ پوش مجھے اپنی رحمت سے عذاب
عَذابِ النَّارِ، وَفَضِیحَةِ الْعارِ، إِذا امْتازَ الْاَخْیارُ مِنَ الْاَشْرارِ، وَحَالَتِ الْاَحْوالُ وَھَالَتِ
جہنم سے نجات دے رسوائی پر شرمندگی سے بچا جب نیک لوگ الگہوں گے برے لوگوں سے جب حالات دگرگوں ہوں گے اور خوف و خطر گھیر لیں
الْاَھْوالُ، و قَرُبَ الْمُحْسِنُونَ وَبَعُدَ الْمُسِیئُونَ، وَوُفِّیَتْ کُلُّ نَفْسٍ ما کَسَبَتْ وَھُمْ لاَیُظْلَمُونَ ۔
گے اچھے لوگ قریب کیے جائیں گے اور برے لوگ دھتکارے جائیں گے اور ہر نفس نے جو کیا وہ پورا پورا پائے گا اور ان پر ظلم نہیں ہوگا
No comments:
Post a Comment